متفرق  

حضرت اسماء رضی اللہ عنہا

بنت عمیس الحثعیہ رضی اللہ عنہ۔ یہ پہلے آپ کے بھائی حضرت جعفر طیّار رضی اللہ عنہ کی منکوحہ تھیں، اُن کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر صدّیق رضی اللہ عنہ سے نکاح کیا، پھر ان کے انتقال کے بعد حضرت امیر رضی اللہ عنہ کے نکاح میں آئیں، اِن کے بطن سے دو لڑکے عون و یحییٰ پیدا ہوئے۔ [۱][۱۔ مسالک السّالکین جلدِ اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)...

سیّد فضل اللہ معصوم رحمتہ اللہ علیہ

  زہے شاہ فضل اللہ داں خوردسال شدہ روبروہاشم اوراوصال آپ حضرت سیّد محمد ہاشم دریادل ابنِ حضرت نوشہ گنج بخش رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبرتھے۔ ابتدائےعمرمیں ہی اپنے والدکی زندگی میں دنیاسے چل بسے۔ثواقب المناقب میں ہے ۔ "فیروزہ کانِ وقاروزمردِ کوہ اقتدار شاہ فضل اللہ نام کہ آں عقیق جگری والدبزرگوار کہ بحسن خط نام برآوردہ بودمانندخط زیرِ نگیں درپردۂ سنگِ لحدنشست"۔ (شریف التواریخ جلد نمبر ۲)...

حضرت مولاناسیّد محمدہاشم دریادل رحمتہ اللہ علیہ

  حضرتِ ہاشِم کہ دریادل خطابِ پاک اوست عالمِ ایجاد یکسربستۂ فتراکِ اوست آنچہ مردم طلب ازسُرمہ صفاہاں میکنند          گوکہ جملہ یک بیک مخفی دردنِ خاکِ اوست بہرِ نعلینش بداں چرمےبہ ازچرمِ سُہَیل تارجانہائے ملک  پئے شہ پاکِ اوست ہرکہ شدخاکِ قددمشق زیست خرّم درجہاں ہرکہ رُخ تابیدزودردوجہاں غمناک اوست آنکہ شداشرف ززہرمارِ دنیانیش خوار بالیقیں دائم کہ یادِ ایزدی تریاکِ ا...

قطب الانام غوث الاسلام حضرت سیّدشاہ حاجی محمد نوشہ گنج بخش قدس سرہٗ

  پیشوا ماہِ لقا حاجی نوشہ گنج بخشؒ پیرِکامل باخداحاجی نوشہ گنج بخش پیرنوشہ رازدانِ انبیاؤ مرسلین! رنج وغم کی ہے دواحاجی نوشہ گنج بخش شاہ رحماں کو کیابھرپورنوشہ پیرنے چشمہ ہے عرفان کا حاجی نوشہ گنج بخش دست بستہ جو ہواحاضر تیرے دربارپر نورسے دامن بھراحاجی نوشہ گنج بخش اولیاسب کررہے ہیں نازتیرے نام پر شہ سلیماں کی رضاحاجی نوشہ گنج بخش باغِ نوشہ کا ظفر۱؎ادنیٰ ساغنچہ ہے حقیر درتیرے کاہوں گداحاجی نوشہ گنج بخش ...

حضرت امامہ رضی اللہ عنہا

بنتِ حضرت ابو العاص رضی اللہ عنہ بن ربیع بن عبد العزّےٰ بن عبد المناف بن قصّی القرشیہ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی نواسی یعنی حضرت سیّدہ زینب رضی اللہ عنہ کے بطن سے تھیں، حضرت امیر رضی اللہ عنہ نے حسبِ وصیّتِ سیّدۃ النّسا رضی اللہ عنہا کے اِن سے نکاح کیا تھا، ۵۰ھ میں انتقال کیا، اِن کے بطن سے ایک لڑکا محمد اوسط پیدا ہوا۔ [۱][۱۔ مسالک السّالکین جلدِ اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)...

حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا

اِن کا اصلی نام زینب تھا، [۱] [۱۔ سیرۃ النبی جلدِ دوم ۱۲] والد کا نام حیی بن اخطب بن سبتہ بن ثعلبہ تھا، [۱] [۱۔مسالک السّالکین جلدِ اوّل ۱۲]جو قبیلہ بنو نضیر کا سردار اور حضرت ہارون علیہ السّلام کی اولاد  سے تھا، والدہ  کا نام ضرہ تھا جو بنو بنو قریظ کے رئیس کی بیٹی تھی، ان کا پہلا نکاح سلام بن  مشکم القرظی سے ہوا، اس نے طلاق دی تو کنانہ بن ابی الحقیق کے نکاح میں آئیں، وہ جنگ خیبر میں مقتول ہوا تو یہ قیدیوں میں گرفتار ہوکر مسلمانوں...

حضرت الہ دین مجذوب

آپ نارنول کے باشندے تھے اور صاحب نفس مشہور تھے اکثر اوقات نارنول کے بازاروں میں گھومتے پھرتے تھے۔ آپ کا مزار بھی نارنول ہی میں ہے، آپ جس جگہ بیٹھ جاتے وہاں سے کئی کئی دن تک نہ اُٹھتے، تنہائی میں خود سے باتیں کیا کرتے کبھی گریہ و زاری کرتے، کبھی ہنستے کبھی اپنے آپ سے لڑتے جھگڑتے، کبھی دوتارہ بجا کر فارسی چٹکلے کہتے، پُرانے چیتھڑے پہنتے اور ہاتھ پاؤں میں لوہے کی زنجیریں ڈالے رکھتے، گفتگو میں آپ کا تکیہ کلام یہ تھا، خدایا آؤ، خدایا جاؤ، خدایا بیٹھو ...

حضرت بابا کپور مجذوب

اصل میں کالپی کے باشندے تھے۔ ابتداء ہی میں سلوک کے راستہ دیکھ چکے تھے اور راتوں کو کمزور لوگوں کے گھروں میں جاکر ان کے مٹکے بھرتے تھے۔ آخر کار ایک شخص کے ذریعہ سے آپ کو جذب کی حالت نصیب ہوئی اور گوالیا میں رہنے لگے۔ فتوح کے دروازے آپ پر کھل گئے اور دنیا والوں کے دل آپ کی طرف مائل ہوگئے۔ آپ اکثر و بیشتر استغراق کی حالت میں رہا کرتے تھے۔ ضرورت انسانی کے وقت استغراق میں تھوڑا سا افاقہ ہو جاتا تھا۔ آپ کا دستور تھا کہ کئی کئی دن بعد تھوڑے سے دانے بطور...

حضرت شیخ بودلہ

دہلی کے ایک قدیم ریئس کے فرزند تھے بچپن ہی سے مجذوب تھے دنیا کے طور طریقوں سے بے پروا تھے، عجیب و غریب و غریب حالت تھی۔ اکثر اوقات بالکل برہنہ رہتے اورآپکے عضو مخصوص میں انتشار پیدا نہیں ہوتا تھا، ایسا معلوم ہوتا تھا کہ مٹی کا ایک غلہ دیوار میں چِپکا ہوا ہے، روپیہ پیسہ اور کپڑے اور جو کچھ آپ کو ملتا وہ سب کا سب حاضرین اور قوالوں کو دے دیا کرتے تھے اس حالت کے باوجود آپ کی ظاہری صورت یہ تھی کہ مجلسوں میں جاتے، ہر ایک کی جانب التفات کرتے اور بڑی دلچ...