متفرق  

حضرت مولانا وجیہ الدین یوسف

آپ شیخ نظام الدین اولیاء کے خلیفہ تھے، شیخ آپ پر بے حد شفیق و کریم تھے اور آپ شیخ کے پرانے ارادت مندوں اور خلفاء میں سے تھے، شیخ جب اپنے  مریدوں کو خلافت دیتے تو اس وقت ان کی خلافت کی بھی تجدید کرتے تھے، آپ صاحب کرامات بزرگ تھے، نیز یہ بھی مشہور ہے کہ جب آپ اپنے گھر سے مرشد کے پاس جایا کرتے تو آپ کے دل میں یہ خیال آیا کہ مرشد کی خدمت میں پیدل جانا درست نہیں ہے تو اسی وقت اللہ تعالیٰ آپ کو اڑنے کی طاقت عطا فرمادیتا۔ (اور آپ اڑ کر اپنے پیر و م...

علامۂ زماں مولانا سید نور اللہ شاہ ﷫

            بلند پایہ واعظ اور بے مثل شاعر مولانا سید نور اللہ شاہ ابن مولانا سید چراغ شاہ ۱۲۸۰ھ؍۱۸۲۳ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔درس نظامی کی ابتدائی کتابیں مولانا میر حسن سیالکوٹی(استاذ علامہ اقبال) سے ،آخری کتابیں اپنے بڑے بھائی مولانا سید عبد اللہ شاہ سے پڑھیں۔آپ حضرت مولانا قاضی سلطان محمود (آوانی) قدس سرہ العزیز کے سفر و حضر کے ساتھی تھے۔جب حضرت قاضی صاحب بزرگان دین کے مزارات عالیہ کی زیا...

حضرت سید محمد بن محمود کرمانی

آپ بغرض تجارت کرمان سے لاہور تشریف لاتے اور واپسی پر پاک پتن میں شیخ فریدالدین سے ملاقات کرتے ہوئے ملتان جایا کرتے جہاں آپ کے چچا سید احمد کرمانی رہا کرتے تھے  اسی آمدورفت سے آپ کو شیخ فریدالدین سے محبت ہوگئی؛ چنانچہ کرمان میں جتنا کاروبار تھا وہ سب ترک کرکے مستقل اپنے چچا سید احمد کرمانی کے پاس ملتان آگئے اور پھر وہاں سے شیخ فریدالدین سے بیعت ہونے  کی غرض سے پاک پتن روانہ ہونے لگے تو آپ کے چچا نے  فرمایا کہ شیخ الاسلام بہاؤالدین ز...

رئیس المناظرین حضرت مولانا محمد  نظام الدین ملتانی قدس سرہ

            حضرت مولانا ابو المنظور محمد نظام الدین ملتانی حنفی قادری سروری قدس سرہ ملتان شریف میں پیدا ہوئے،اپنے دور کے با کمال اساتذہ سے تحصیل علم کی۔دربار شریف حضرت سلطان العافین سلطان با ہو قدس سرہ کے سجادہ نشین حضرت امیر سلطان قدس سرہ کے دست مبارک پر بیعت ہوئے اور تا حیات تحریرو تقریر کے ذریعے مسلک اہل سنت و جماعت کی تبلیغ و حمایت کرتے رہے،مناظرہ میں یدطولیٰ رکھتے تھے،آپ کی تصانیف پر عموماً ...

شیخ العلماء حضرت مولانا نصیر احمد المعروف بہ میاں صاحب قصخوانی قدس سرہ

            شیخ العلماء استاذ الفضلاء حضرت مولانا میاں نصیر احمد ابن میاں غلام محمد صوفی ۱۲۲۸ھ؍۱۸۱۳ء میں پیدا ہوئے،مروجہ علوم کی تحصیل صوبہ سرحد کے ممتاز افاضل سے کی اور مشہور عالم محقق مولانا مفتی محمد احسن المعروف بہ ھافظ دراز قدس سرہ (م۱۲۶۳ھ؍۱۸۴۷ئ) سے تکمیل کیاور سند فراغت حاصل کی،جب آپ مسند تدریس ہر فائز ہوئے تو آپ کی شہرت علمی سن کر بلخ،بخارا اور کابل کے طلباء کا آپ کے گر وجمگھٹا رہنے لگا،...

حضرت خواجہ عزیزالدین صوفی

آپ کی والدہ شیخ فریدالدین کی صاحبزادی تھیں (تو گویا کہ آپ شیخ فریدالدین کے نواسے تھے) آپ نے بھی شیخ نظام الدین اولیاء کے ملفوظات کو جمع کرکے ان کا نام ’’تحفۃ الابرار‘‘ اور ’’کرامت الاخبار‘‘ رکھا، آپ قاضی محی الدین کا شانی کے تلمیذ و شاگرد اور فن کتابت میں بے مثل کاتب تھے۔ آپ نے فرمایا کہ میں ایک مرتبہ شیخ نظام الدین اولیاء کے پاس گیا وہ اس وقت قبلہ رو دو زانو اس طرح بیٹھے تھے کہ ان کی آنکھیں اور چہر...

حضرت خواجہ محمد

آپ مولانا بدر الدین اسحاق کے بیٹے اور شیخ فریدالدین کے نواسوں میں سے جامع العلوم اور ماہر فی الفنون تھے اور علم حکمت میں بھی مہارت نامہ رکھتے تھے اور علم موسیقی بھی جانتے تھے اور کمال ذوق و شوق سے اطاعت و عبادت کرتے تھے اور شیخ نظام الدین کے امام تھے۔ کہا جاتا ہے کہ آپ نے شیخ نظام الدین  اولیاء کے ملفوظات کو جمع کرکے ان کا ’’انوار المجالس‘‘ نام رکھا، ایک دفعہ کا واقعہ ہے کہ ابوبکر طوسی کی خانقاہ جو دریا کے کنارے پر تھ...

حضرت مولانا علی شاہ جان دار

آپ بھی خواجہ نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ تعالیٰ کے مرید تھے آپ نے اپنی کتاب ’’خلاصۃ اللطائف‘‘ میں لکھا ہے (کہ میں نے اپنے مرشد اور مخدوم شیخ نظام الدین قدس سرہ کو بحالت مراقبہ دیکھا تو میں نے بعض اوقات آپ کی مجلس میں داخل ہونے کا ارادہ کیا، ایک سرہبہ میں نے آپ کی مجلس میں جاکر  دیکھا کہ شیخ خاموش بیٹھے ہیں اور مجلس بہترین جمی ہوئی ہے اور شیخ ظاہراً بالکل غیر متحرک تھے مگر آپ کی آنکھیں کھلی ہوئی تھیں چنانچہ آپ نے مجھے ...

شیخ طریقت حضرت مولانا حافظ مغفور القادری قدس سرہ

            حضرت مجاہد ملت،شیخ طریقت مولانا سید مغفور القادری ابن حضرت سید سردار احمد قدس سرہما(۱۳۲۶ھ؍۱۹۰۸ئ) میں گڑھی اختیار خاں ضلع رحیم یار خاں میں پیدا ہوئے۔والد گرامی نے تاریخی نام مغفور(۱۳۲۶ھ) تجویز فرمایا۔بچپن ہی میں والدہ ماجدہ داغ مفارقت دے گئیں۔نوسال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کرلیا۔ابتدائی کتابیںمولانا مفتی محمد حیات گڑھی والے اور جامع معقول و منقول مولانا عبد الکریم ہزاروی چم بھر چونڈوی ...

قدوۃ السالکین حضرت خواجہ معظم دین مر لوی قدس سرہ العزیز

            شیخ المشائخ حضرت کواجہ معظم دین مرولوی قدس سرہ العزیز ۱۲۴۷ھ؍ ۱۸۳۲ء میں تحصیل بھلوال کے ایک گائوں مرولہ میں پیدا ہوئے جسے بعد میں آپ کی فضیلت و شرافت کی نست سے مرولہ شریف کہا جانے لگا۔ابتدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی، قرآن کریم تجوید احفظ کیا،تیرہ سال کی عمر میں حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی رضی اللہ عنہ کے دست اقدس پر بیعت ہوئے پھر تحصیل علم کے بعد کچھ عرصہ لاہور اور زیادہ عرصہ بمبئی می...