متفرق  

شاہ منصور مجذوب قدس سرہ

  ہندوستان کی سر زمین میں یہ مجذوب صاحب کرامات جلیلہ ہوئے ہیں کشف کی دولت  میسر تھی، ہمایوں بادشاہ گجرات پہنچے تو ایک درباری کو آپ کی خدمت میں بھیجا تاکہ دربار میں تشریف لائیں اس درباری کے پاس تیروں کا ایک ترکش تھا، آپ نے ایک تیر نکالا اس کا سرا کاٹ کر پھر ترکش میں رکھ دیا وہ شخص بادشاہ کی خدمت میں آیا اور صورت حال بیان کی، ہمایوں نے کہا مجھے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مہم فتح نہ ہوگی اور ہمیں بے سر و سامانی کے عالم میں واپس جانا ہوگا تاہم ہما...

سوبہن مجذوب﷫

  آہ اہل حال میں سے تھے، اور صاحب تصوف بھی تھے، آپ غیر مسلم تھے دامن اسلام میں جگہ ملی، حضرت شیخ علاء الدین اجودہنی قدس سرہ کی جو حضرت فریدالدین گنج شکر قدس سرہ کے پوتے تھے۔ خدمت میں رہتے عشق و مستی میں مجذوب ہوگئے، ساری عمر اپنے پیرو مرشد کی خدمت میں گزار دی، آپ کی عادت تھی کہ بعض اوقات کئی کئی ہفتے کھانا نہ کھاتے اور پانی نہ پیتے لیکن جب کھانے پر آتے تو کئی کئی آدمیوں کا کھانا بیک وقت کھاجاتے اور پوری مشک پانی پی جاتے، ایک بار آپ چونے کے ا...

میاں سر ننگا قدس سرہ

  یہ مجذوب ہانسی (ہندوستان) میں رہا کرتے تھے، یہ وہی زمانہ تھا، جب حضرت گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ بھی ہانسی میں قیام پذیر تھے، میں سر ننگا بسا اوقات حضرت گنج شکر کی مجلس میں آکر بیٹھتے حضور بھی آپ سے بے حد محبت کرتے، حضرت گنج شکر کے خلیفہ حضرت خواجہ خطب الدین  بختیار اوشی قدس سرہ دہلی میں تشریف لائے اور سجادہ مشیخیت پر جلوہ فرما ہوئے، تو میاں سر ننگا مجذوب بھی دہلی میں آگئے حضرت نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے مسجد تشریف لاتے تو راستے میں میں سر...

بی بی جمال خاتون قدس سرہا

  آپ حضرت میاں میر قادری لاہوری قدس سرہ کی ہمشیرہ تھیں، آپ عارفات و کاملات میں سے تھیں، ترک و تجرید میں رابعہ وقت تھیں، طریقہ فقر و سلوک اپنے بھائی، اپنی والدہ اور اپنی دادی سے حاصل کیا تھا، آپ سے بے شمار کرامتیں اور خوارق ظاہر ہوئی ہیں۔ سفینہ الاولیاء کے مولف جناب داراہ شکوہ فرماتے ہیں کہ ایک بار آپ نے دو سیر غلط اپنے ہاتھ سے ایک برتن میں ڈالا، آپ کا معمول تھا کہ ہر روز ضرورت کے مطابق اسی برتن سے غلہ نکالتیں، رشتہ داروں سائلوں اور فقیروں کو...

بی بی فاطمہ سیّدہ گیلانی قدس سرہا

  حضرت میراں محمد شاہ موج دریا بخاری لاہوری قدس سرہ کی زوجہ محترمہ تھیں، اور سیدی صفی الدین کی والدہ مکرمہ تھیں، آپ سادات گیلانیہ میں سے تھیں، آپ کے والد کا اسم گرامی سید عبدالقادر ثالث بن سید عبدالوہاب بن سید محمد بالا پیر گیلانی تھا، آپ نہایت ہی بزرگ عابدہ، زاہدہ اور متقیہ تھیں، آپ صاحب کرامت و خوارق تھیںِ، شرافت و نجابت وراثت میں ملی تھی، بی بی کلاں (بڑی بی بی صاحبہ) کے نام سے شہرت رکھتی تھیں۔ ایک بار آپ اپنے گھر میں تھیں، آپ کی چادر مبار...

عارفہ کاملہ بی بی لَلَہ کشمیری قدس سرہ

  آپ خطۂ کشمیر بے نظیر کی عارفہ کاملہ تھیں، آپ بی بی ملالی کے نام سے شہرت رکھتی تھیں، کشف القلوب اور کشف قبور میں اپنا ثانی نہیں رکھتی تھیں، خوارق و کرامت میں اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی تھی، آپ کے والدین نے سلطان رنجو شاہ کے ساتھ اسلام قبول کیا تھا اور حضرت بل بل شاہ کشمیری جنہوں نے وادیٔ کشمیر میں اسلام پھیلایا تھا کی خدمت میں حاضر ہوئیں بی بی لَل بھی اپنے والدین کے ساتھ ہی حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئی، اس وقت آپ کی عمر نو سال تھی، حضرت...

بی بی اولیاء قدس سرہ

  آپ اپنے وقت کی صالحات میں سے تھیں، دہلی میں سکونت رکھتی تھیں صاحب الاخبار الاخیار نے لکھا ہے کہ آپ چالیس دن تک اپنے حجرے میں رہتیں، اسی دوران اپنے ساتھ چالیس کھجوریں رکھ لیتیں، چالیس دن مکمل ہوتے تو کھجوریں تمام کی تمام موجود ہوتیں۔ سلطان محمد تغلق آپ کا عقیدت مند تھا، آپ کی وفات ۶۵۵ھ  میں ہوئی۔ رفت از دنیا چو در خلد بریں ارتحال او چو جستم از خرد   عارفہ والا ولیہ اولیاء مستقیہ گشت از رضوان ندا ۶۵۵ھ (حدائق الاصفیاء)...

بی بی فاطمہ سام قدس سرہا

  آپ اپنے زمانہ کی صالحات قاتتات، اور عارفات میں سے تھیں، حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء اور دوسرے بزرگانِ جنت کے ملفوظات میں آپ کا ذکر ملتاہے کہتے ہیں کہ حضرت سلطان المشائخ بی بی فاطمہ کے روضہ میں بہت مشغول ذکر رہا کرتے تھے حضرت فرید الدین گنج شکر فرمایا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے فاطمہ سام کو عورتوں کی شکل میں مرد حق بناکر بھیجا ہے آپ کو حضرت شیخ مسعود شکر گنج اور شیخ نجیب الدین ترک سے رابطہ تھا  اخبار الاخیار میں لکھا ہے کہ حضرت خواجہ ...

شاہ عبدالمجید بدایونی

حضرت شاہ عبدالمجید بدایونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ قدوۃ العلماء، زبدۃ العرفاء، عروس حجلۂ تقدیس، نوشاہ خلوت توحید، حضرت مولانا شاہ عین الحق عبد المجید سرمست بادہ توحید حضرت شاہ عبد الحمید عثمانی المتوفی ۱۲۳۳ھ کے بڑے صاحبزادے ۲۹؍رمضان المبارک ۱۱۷۷ھ کو پیدا ہوئے،‘‘ ظھور اللہ ’’تاریخی نام تجویز ہوا، بزرگ خاندان اور والد ماجد کے پھوپھا بحر العلوم حضرت مولانا شاہ محمد علی عثمانی اور اپنےماموں حضرت مولانا محمد عمران خطیب اور پھوپھ...

بی بی سارہ قدس سرہ

  آپ حضرت شیخ نظام الدین ابوالموید قدس سرہ کی والدہ تھیں، ریاضت و عبادت میں بے نظیر تھیں، فقہیہ اور بزرگ تھیں۔ ایک بار دہلی میں بارش کی کمی سے خشک سالی ہوگئی، خلق خدا حضرت شیخ نظام الدین ابوالموید کی خدمت حاضر ہوئی، حضرت شیخ منبر پر تشریف فرما ہوئے، اللہ کے حضور میں التجائے باران کرتے وقت اپنی والدہ ماجدہ کا ایک پرانہ کپڑا اپنی جیب سے نکالا اور اپنے ہاتھوں پر رکھ لیا اور کہنے لگے اے اللہ اپنی نیک بندی کے اس کپڑے کی طفیل ہمیں نا امید نہ فرما ...