متفرق  

ابنِ عجمی

محمد بن عمان اصفہانی المعروف بہ ابنِ عجمی: شمس الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امامِ فاضل،فقیہ محدث تھے۔مدت تک اقبالیہ میں مدرس رہے اور مدینہ نبویہ یں تحدیث کی اور نیز مدرسۂ شریفہ نبویہ یں درس دیا اور حدیث کو دمشق میں روایت کیا مذاہب میں ایک کتاب کتاب منسک نام جمع کی اور بقول ابو الفداء ۷۳۴؁ھ میں وفات پائی۔’’بزرگ شہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ...

علی بن احمد طرسوسی

علی بن احمد بن عبد الواحد بن عبد المنعم بن عبد الصمد طرسوسی: ماہِ رجب ۶۶۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔آپ  نجم الدین ابراہیم طرسوسی صاحبِ فتاویٰ طرسوسیہ کے باپ تھے۔عماد الدین لقب تھا،اور قاضی القضاۃ کے نام سے پکارے جاتے تھے۔علم ابی العلاء محمود فرضی اور بہاء الدین ابی جابر ایوب بن النحاس حلبی سے حاصل کیا۔ ۷۲۷؁ھ میں دمشق کی قضاء آپ کے سپرد ہوئی،پھر کچھ مدت کے بعد اس کو آپ نے اپنے بیٹے کے لیے چھوڑ دیا اور کئی ایک مدارس میں درس دیا۔آپ قرآن شریف بڑی جلدی پڑھ...

عثمان بن ابراہیم ماردینی

عثمان بن ابراہیم بن مصطفیٰ بن سلیمان[1]ماردینی: فخر الدین لقب تھا، نحوی،لغوی،مفسر،محدث،ادیب،طبیغ،شیخ وقت،مرجع خاص و عام تھے۔ولایت مصر میں مذہب حنفیہ کی ریاست آپ پر منتہیٰ ہوئی اور تحدیث و تدریس اور افتاء آپ کا کام رہا۔جامع کبیر امام محمد کی شرح تصنیف کی اور اس کو گمنام منصور یہ میں ڈال دیا۔آپ ک ے دونوں بیٹوں یعنی قاضی القضاۃ علی و تاج الدین ابو العباس احمد اور مصنف جواہر المضیہ محی الدین عبدالقادر قرشی وغیر ہم نے آپ سے علم اخذ کیا۔ اکاسی سال کے ہ...

منطقی

ابراہیم بن سلیمان رومی قونوی معروف بہ منطقی: رضی الدین لقب تھا۔ علامہ فاضل،متدین متواضع اور اپنے تلامذہ کے ساتھ برے محسن تھے۔مدت تک دمشق میں مدرسہ نوریہ کےمدرس رہے اور ایک گردہ کثیر نے استفادہ کیا۔ساتھ دفعہ حج کیا اور ۷۳۱؁ھ[1]میں وفات پائی۔’’مرأۃِ ملک‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ آپ کی تصنیفات سے جامع کبیر کی شرح چھ جلدوں میں اور کتاب منظومہ کی شرح یادگار ہے۔قونوی طرف قونیہ کے منسوب ہے جو ایک مشہور و معروف شہر ملک روم میں ہے۔ &...

یحییٰ بن سلیمان رومی

یحییٰ بن سلیمان[1]بن علی رومی: فقیہ فاضل،عالم کامل تھے۔فقہ کو ابی العباس سروجی اور رکن الدین سمر قندی سے اخذ کیا اور بعد تحصیل کے تدریس و افتاء میں اپنی عمر بسر کر کے ۷۲۸؁ھ  میں وفات پائی۔   1۔ آذر بائجانی ولادت حدود ۶۶۵ھ۔’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ...

ابنِ حریری

محمد بن عثمان بن ابی الھسن بن عبدالوہاب المعروف بہ ابنِ حریری: شمس الدین لقب تھا دمشق میں ۶۵۳؁ھ میں پیدا ہوئے۔بڑے عالم فاضل،فقیہ کامل، عارف مذہب تھے۔آپ کے وقت میں مذہب کی ریاست آپ پر منتہیٰ ہوئی۔علم ابنِ معلم اسمٰعیل قرشی تلمیذ جمال ادین محمود حصیری سے اخذ کیا اور دمشق کی قضاء کے متولی ہوئے اور ۷۲۸؁ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ...

محمد بن محمد مرغینانی

محمد بن محمد بن محمد نزیل [1]مرغینان: فقہ و جدل میں فائق زمانہ اور جامع اصناف علوم و فنون تھے،جامع کبیر کی شرح تسنیف کی اور جامع صغیر کو ترتیب دیا اور ۷۲۶؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ محمد بن محمد قبادی نزیل مر غینان ۷۲۸ھ میں زندہ تھے۔’’جواہر المضیۃ‘‘  حدائق الحنفیہ...

زاہدہ بالی

زاہد دہ بالی: بڑے عالم فاضل عابد،زاہد،پرہیز گار،مقبول الدعوات تھے۔لوگ آپ کو بڑا متبرک سمجھتے تھے۔پہلے قرمانیہ کے مشائخ  کباراور فضلاء نامدار سے ملاقات کی اور مدت تک نجم الدین مختار زاہدی سے پڑھتے رہے اور فخر الدین بدیع بن منسور قزینی اور نیز سراج الدین قزینی سے اخذ کیا پھر شام کو تشریف لے گئے اور وہاں صدر الدین سلیمان بن وھب شاگرد حصیری تلمیذ قاضیخان سے فضیلت کا رتبہ اور کمالیت کا درجہ حاصل کیاپھر سلطان عثمان غازی جد سلاطین عثمانیہ سے ملاقات...

ابنِ فرات

           ناصر الدین محمد بن عبدالرحیم بن علی بن حسین بن محمد بن عبد العزیز بن محمد مصری المعروف بہ ابنِ فرات مؤرخ،مدرس  اور محدث تھے۔قاہرہ میں ۷۳۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔ان کی تصانیف میں سے تاریخ الدول والملوک جو چاتھی سے آٹھوی صدی ہجری کے تفصیلی حالات پر مشتمل ہے،شائع ہو چکی ہے۔عید الفطر کی رات ۸۰۷؁ھ میں وفات پائی۔ان کے والدعز الدین ابو محمد عبد الرحیم بن علی فرات متوفی۲۲؍ذی الحجہ ۷۴۱؁ھ بھی مدرس،...

ابراہیم بن معقل نسفی

                حافظ امام قاضی ابو اسحاق ابراہیم بن معقل بن حجاج بن خراش بن یزید بن دوست سانجنی نسفی: محدث مفسر اور فقیہ تھے،نسف کے قریب قصبہ سانجن میں پیدا ہوئے،طفیل بن زید کے بعد اہل نسف کے امام اور قاضی بنے۔اہلِ سنت اور اصحاب حدیث میں جلیل القدر ثقہ فاضل شمار کیے جاتے تھے۔ان کی روایت کی بڑی شہرت تھی،خراسان،عراق،شام،حجاز اور مصر کا سفر کیا اور بڑے بڑے ائمہ مثل ابی رجا،قتیبہ بن سعید عسق...