پسندیدہ شخصیات  

حضرت قاضی محمود

آپ صاحب سکر اور صاحبِ ذوق بزرگ تھے، عشق و محبت آپ کا مشرب تھا اور حلاوت آپ کی کیفیت تھی۔ ہندی زبان میں آپ نے بہت سی کافیاں لکھی ہیں جو اس علاقہ کے نعت خوان اکثر پڑھتے رہتے ہیں۔ یہ کافیاں لوگوں میں بے انتہا مقبول ہیں۔ موثر ہونے کے علاوہ بڑی بے تکلفانہ انداز اور زبان میں ہیں۔ آپ کے تمام کلام میں عشق بھرا ہوا ہے۔ جب آپ کا انتقال ہوگیا تو دفن کرتے وقت آپ کے والد بزرگوار نے آپ کے منہ سے کپڑا ہٹا کر دیدار کیا تو آپ آنکھیں کھول کر  ہنسنے لگے۔ یہ حا...

حضرت عبداللطیف داور الملک

آپ کا نام عبداللطیف  تھا (آپ سپاہیانہ ذہن کے آدمی تھے) اس لیے عام لوگوں کے اندر رہتے ہوئے بھی سپاہیانہ لباس پہنا کرتے تھے۔ آپ خصوصی اوصاف کے حامل تھے، آپ کی عظمت و قبولیت کے بےشمار آثار آپ کے اندر موجود تھے۔ گجرات میں ایک جگہ جونا گڑھ ہے۔ وہاں آپ کا مزار، گجرات اور دکن کے علاقہ کے اکثر لوگ ہر سال آپ کی زیارت کے لیے جمع ہوا کرتے ہیں۔ اندھے اور بیمار قسم کے لوگ خصوصاً آتے رہتے ہیں، جس طرح دہلی میں شیخ بہلیم کے ذریعہ آپ کے صرف اتنے ہی حالات معل...

شیخ بدر الدین غزنوی

  شیخ امام الدین ابدال کے پیر حضرت شیخ بدر الدین غزنوی حضرت خواجہ قطب الدین بختیار قدس سرہٗ کے خلفائے اعاظم میں سے تھے۔ آپ نے جب سے حضرت خواجہ قطب الاقطاب کی خدمت انجام دی۔ آپ اکثر وعظ کیا کرتے تھے اور بڑے حقائق و معارف بیان فرماتے تھے۔ آپ اکثر عشق و محبت کے موضوع پر تقاریری کرتے تھے۔ حضرت خواجہ گنجشکر اکثر انکی مجالس وعظ میں شرکت فرماتے تھے۔ آپکی حضرت خضر علیہ السلام سے بھی ملاقات تھی۔ آپکا مزار دہلی میں حضرت خواجہ قطب الدین بختیار قدس س...

شیخ امام الدین

  شیخ امام الدین ابدال نے اگر چہ خرقۂ خلافت شیخ بدر الدین غزنوی سے حاصل کیا تھا تاہم آپ کو حضرت خواجہ قطب الدین بختیار قدس سرہٗ کی صحبت بھی ملی ہے۔ آپ بڑے بلند ہمت بزرگ تھے اور ہمیشہ گوشہ نشین رہتے تھے۔ شیخ امام الدین ابدال کی عمر دراز تھی اور حضرت سلطان المشائخ کے زمانے تک زندہ رہے۔ آپ نے ۷۸۰؁ھ میں وصال فرمایا۔ (اقتباس الانوار)...

شیخ امام الدین

  شیخ امام الدین ابدال نے اگر چہ خرقۂ خلافت شیخ بدر الدین غزنوی سے حاصل کیا تھا تاہم آپ کو حضرت خواجہ قطب الدین بختیار قدس سرہٗ کی صحبت بھی ملی ہے۔ آپ بڑے بلند ہمت بزرگ تھے اور ہمیشہ گوشہ نشین رہتے تھے۔ شیخ امام الدین ابدال کی عمر دراز تھی اور حضرت سلطان المشائخ کے زمانے تک زندہ رہے۔ آپ نے ۷۸۰؁ھ میں وصال فرمایا۔ (اقتباس الانوار)...

خلفاء حضرت خواجہ گنجشکر

  سیر الاقطاب میں لکھا ہے کہ حضرت خواجہ گنجشکر کے خلفاء  کی تعداد شمار سے باہر ہے۔ کہتے ہیں کہ آپ کے ستر ہزار خلفاء تھے۔ آپ کے ملفوظات موسوم بہ جواہر فریدی میں جو پاکپتن شریف میں سجادہ صاحبان کے پاس ہے خلفاء کی تعداد پچاس ہزار تین سو بیالیس بتائی ہے۔ اس تفصیل سے کہ دس ہزار روئے زمین پر ہیں۔ اتھارہ ہزار دریاؤں میں، سات ہزار کوہ قاف میں، پانچ سو بیالیس ہوا میں، چار سو چوتھے آسمان پر، چودہ ہزار ساتویں آسمان پر، اور سات سو عالم غیب میں عند...

مولانا اعزالدین خواجہ ابراہیم

  آپ حضرت خواجہ نظام الدین ابن خواجہ گنجشکر کے فرزند تھے حضرت سلطان المشائخ کے مرید تھے۔ حضرت اقدس آپکوبہت چاہتے تھے اور بڑی توجہ سے انکی تربیّت  فرمائی۔ وفات کے بعد حضرت سلطان المشائخ کے روضہ کے پائنتی کی طرف دفن ہوئے۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ (اقتباس الانوار)...