پسندیدہ شخصیات  

حضرت شیخ ابو بکر موئے تاب

آپ بدایوں کے رہنے والے تھے، ضیا نخشبی نے اپنی کتاب بنام سلک السلوک میں لکھا ہے کہ شیخ ابوبکر موئے تاب ذکر الٰہی میں ایسے فنا تھے کہ ان کا بال بال ذکر الٰہی میں مشغول رہتا تھا اور وہ عالم بالا میں جانے ہی والے تھے کہ میں ان کی عیادت اور مزاج پرسی کے لیے حاضر ہوا دیکھا کہ اس پُر اَسرار شعر کو پڑھ رہے تھے۔ قالب چوں غباراست میان من وتو امید کہ اینک ازمیاں برخیزد   ترجمہ: (اے اللہ یہ جسم آپ کے اور میرے درمیان غبار کی طرح حائل ہے امید ہے کہ یہ پر...

حضرت شیخ عثمان سیاح

آپ شیخ رکن الدین  ابوالفتح کے مریدوں میں سے تھے بہت زیادہ سیر و سیاحت کے شوقین تھے اسی لیے ہمیشہ سیر و سیاحت میں رہتے، لیکن بالاآخر اپنے وطن دہلی تشریف لائے، سماع کے بہت شائق تھے۔ شیخ نصیرالدین محمود چراغ دہلوی کی محفلوں میں ہمیشہ تشریف لاتے اور سماع سے محظوظ ہوتے اور وجد و حال میں رقصاں رہتے پُرانی دہلی میں ہفت پل جسے سلطان محمد عادل نے بنوایا تھا اس کے قریب آپ کا مزار ہے۔ اخبار الاخیار...

حضرت شیخ شرف الدین

آپ پانی پت کے رہنے والے تھے، آپ کو بو علی قلندر بھی کہتے ہیں، بڑے مشہور مجذوب اور ولی اللہ تھے، مشہور ہے کہ اوائل عمر میں آپ نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنی تمام تر توجہات کو سلوک و طریقت کی طرف مبذول کردیا تھا اور تمام کُتب کو دریا برد کرکے مجذوب بن گئے، یہ معلوم نہ ہوسکا کہ آپ کس سے بیعت تھے البتہ بعض لوگوں میں یہ بات مشہور ہے کہ آپ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کے مرید تھے اور بعض لوگوں کا خیال ہے کہ آپ خواجہ نظام الدین  اولیاء سے بیعت تھے ،...

حضرت شیخ شرف الدین احمد

آپ حضرت یحییٰ منیری کے فرزند تھے آپ کا ہندوستان کے مشہور مشائخ میں شمار ہے۔ آپ کے فضائل و مناقب محتاج بیان نہیں، آپ کی تصنیفات بھی کثرت سے ہیں، جن میں سے ’’مکتوبات‘‘ زیادہ مشہور ہیں۔ یہ اس لحاظ سے بھی بے نظیر اور بہترین کتاب ہے کہ اس میں آداب طریقت اور رموز حقیقت درج کیے گئے ہیں۔ اگرچہ آپ کے ملفوظات بھی ایک مرید نے جمع کیے ہیں، لیکن مکتوبات میں لطافت و شیرینی کا پہلو زیادہ نمایاں ہے۔ نیز  یہ بھی مشہور ہے کہ آپ نے رسال...

حضرت شیخ نجیب الدین فردوسی

آپ شیخ رکن الدین فردوسی کے مرید تھے، آپ کی قبر حوض شمسی کے مشرقی جانب ایک بلند اور اونچے مقام پر مولانا برہانُ الدین بلخی کی قبر کے نزدیک ہے۔ آپ کا وصال 761ھ کو ہوا۔ اخبار الاخیار...

معاویہ بن یزید

  یزید کےبعد معاویہ ابن یزید تخت نشین ہوا۔ اس  نےچالیس دنحکومت کرنےکے بعد منبل پر چڑھ کر  اعلان کیا کہ میرے آباؤ اجداد نے پیغمبر اسلام علیہ السلام کےاہل بیت کےساتھ ظلم کیا ہے۔ خلافت اہل بیت کا حق تھا میں اس سےدست بردار ہوتا ہوں۔ چانچہ انہی ایام میں نبی امیہ نے متفق ہوکر اس بچارے کو تعصب کی و جہ سے زہر دے دی اور مروان بن حکم کو تخت پر بٹھایا۔ روایت ہے کہ جب امام حسین شہید ہوگئے۔ تو ابو القاسم محمدﷺ حنفیہ بن علی جو بڑے صاحب علم و م...

امیر المومنین حضرت امام ابو عبداللہ حُسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ

  آں شہید تیغ محبتو فنا، قتیل معرکہ کربلا، مست شراب مازاغ البصر دماطغیٰ ساقئی کوثر ثم دنےٰ تدلےٰ، شاہد نور بے چوں اور عرایاکونین، ابو الائمہ امام ابو عبداللہ الحسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ائمۃ اہل بیت میں سے تیسرے امام ہیں۔ آپ کی کنیت ابو عبداللہ اور لقب شہید اور سید ہے۔ آپ کی ولادت بروز سہ شنبہ ماہ شعبان سال ۴ھ کو مدینہ منورہ  میں ہوئی۔ آپ شش ماہی ہیں۔ حضرت یحییٰ بن زکریا علیہ السلام بھی ششماہی تھے۔ رسول خداﷺ نے آپ کا اسم گامی حسین رکھا...

حضرت شیخ بدرالدین سمر قندی

ملفوظات شیخ شرف الدین یحییٰ سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ شیخ نجم الدین کے مرید تھے۔ سیرالاولیاء میں لکھا ہے کہ آپ شیخ سیف الدین باخرذی کے خلیفہ تھے۔ شیخ  نجم الدین سے دریافت کیا گیا اور نیز سیرالاولیاء میں بھی ہے کہ آپ بہت بڑی ولی اللہ تھے۔ خواجہ نظام الدین اولیاء کے ہاں سماع بھی سنا کرتے تھے اور بہت وجیہہ اور حد درجہ خوبصورت اور خوب سیرت تھے اور جب شیخ سمر قندی فوت ہوئے تو آپ کو سنگولہ میں دفن کردیا گیا۔ آپ کی وفات کے تیسرے روز شیخ نظام الدین اول...

حضرت خواجہ وحید

آپ خواجہ احمد کے حقیقی بھائی تھے۔ فوائد الفواد میں شیخ نظام الدین اولیاء سے منقول ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں اور شیخ نصیرالدین طالب علمی کی زمانے میں شیخ فریدالدین کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک جوگی آیا اور آداب بجا لانے کے بعد بیٹھ گیا۔ شیخ نصیرالدین  نے اس جوگی سے دریافت کیا کہ بابا انسان کے بال کسی دوا سے لمبے ہوجاتے ہیں؟ شیخ نصیرالدین کا شیخ کی موجودگی میں یہ سُوال کرنا مجھے اچھا معلوم نہ ہوا۔  اتفاق سے خواجہ معین الدین کے پوتے خواج...

حضرت خواجہ احمد

آپ شیخ ابویزید بن شیخ قیام الدین کے لڑکے  تھے۔ فوادالفواد میں شیخ نظام الدین اولیاء سے منقول ہے کہ شیخ احمد حضرت معین الدین چشتی کے پوتے تھے، آپ فرمایا کرتے تھے کہ میرے ایک دوست ایمان کی سلامتی کے لیے مغرب کی نماز کے بعد دواماً دو رکعت نفل اس طریقہ سے پڑھا کرتے تھے کہ پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سات بار سورۂ اخلاص اور ایک بار سورۂ فلق اور دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سات مرتبہ سورۂ اخلاص اور ایک بار سورۂ الناس، جب دو رکعت نفل سے فارغ...