پسندیدہ شخصیات  

محمد یامر غی

          محمد بن احمد بن محمود بن محمد نصر بن موسیٰ بن احمد ما یمر غی نسفی: امام فاضل محدث کامل تھے۔حدیث کو حجاز و غیرہ میں سنا اور مقری محمد بن منصور امام مدینہ سے روایت کی،آپ سے نجم الدین عمر بن محمد نسفی نے روایت کی اور ماہ ربیع الاول ۴۴۲؁ھ میں شہر ما یمر غی میں جو نخشب کے کے علاقہ میں بخارا کے راستہ پر واقع ہے، فوت ہوئے[1]   1۔ انکے بیٹے احمد بن محمد ما یمر غی متوفی ۴۸۱؁ھ بھی مشہور عالم اور ف...

محمد بن منصور نوقدی

          محمد بن منصور بن مخلص بن اسمٰعیل نوقدی: امام زاہد صائم الدہر مشتغل بالتدریس و فتوےٰ تھے۔کنیت [1]،ابواسحٰق تھی۔فقہ آپ نے ابی جعفر ہندوانی شاگرد ابی بکر اعمش تلمیذ ابی بکر اسکاف سے حاصل کی اور حدیث کو قاضی محمد بن حسین یزدی سے روایت کیا۔مدت تک سمر قند کے مفتی رہے اور سمر قند ہی میں ماہ رمضان ۴۳۴؁ھ میں فوت ہوئے،نوقد شہر نف کے قصبات میں سے ایک قصبہ کا نام ہے۔ ’’بحر المناقب‘&lsqu...

حسین صمیری

          حسین[1] بن علی بن محمد بن جعفر صمیری: فقہائے کبار اور فضلائے نامدار میں سے بڑےعقیل جید النظر حسن العبارت محدث صدوق تھے۔۳۵۱؁ھ میں پیدا ہوئے،شہر صمیرکے پہاڑ میں جو خورنستان کے ملک میں نہر بصرہ پر واقع ہے رہتے تھے۔فقہ آپ نے ابی نصر  محمد بن سہل بن ابراہیم اور ابی بکر محمد خوار زمی سے حاصل کی اور حدیث کو دمشق میں ابی الحسن دار قطنی وابی بکر محمد بن احمد جر جانی سے سنا اور روایت کیا اور آپ سے...

صاعد استوائی

           صاعد بن محمد بن احمد بن عبد اللہ استوائی: شہر استواء مین جو نیشا پور کے پاس واقع ہے،۳۴۳؁ھ میں پیدا ہوئے۔کنیت ابو العلاء تھی۔اپنے زمانہ کے عالم صدوق فقیہ فاضل تھے،خراسان میں ریاست مذہب حنفیہ کی آپ پر منتہیٰ ہوئی۔ ابتداء میں آپ نے علم ادب ابی بکر محمد خوار زمی اور فقہ قاضی ابی نصر سہل اپنے نانا سے پڑھی پھر قاضی ابی ہیثم عتبہ سے تفقہ کیا اور حدیث کو ابا م حمد عبد اللہ بن مھمد بن زیاد و ابا...

جعفر بن محمد نسفی

                جعفر بن محمد بن معتزبن محمد بن مستغفر بن فتح بن ادریس نسفی: ۳۵۰؁ھ میں شہر نسف میں جس کو اب نخشب کہتے ہیں،پیدا ہوئے۔ابو العباس کنیت تھی اور مستغفری کی نسبت سے جو آپ کے بعض اجداد کی طرف منسوب ہے۔مشہور تھے۔ آپ فقیہ فاضل محدث صدوق تھے،آپ کے زمانہ میں مرجع انام ہوا ہو۔علم آپ نے قاضی ابی علی حسین نسفی تلمیذ ابی بکر محمد بن فضل سے حاصل کیا اور حدیث کو کثرت سے روایت کیا۔سمعانی نے...

معتمد نسفی مکحولی

           معتمد بن محمد بن مکحولی بن فضل نسفی مکحولی: فقیہ محدث عالم فاضل تھے۔ ابو المعالی کنیت تھی۔روایت اپنے جد امجد ابی المعین سے کرتے تھے اور نیز با سہل ہارون بن احمد استر آبادی سےسنا اور ان کے کتاب اخیار مکہ وغیرہ کی روایت کی۔ ماہ ذی الحجہ ۳۳۶؁ھ میں [1] پیدا ہوئے اور کچھ اوپر ۴۳۰؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ ۳۴۶ھ ’’جواہر المضیۃ‘‘ (مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

ابو زید دبوسی

           عبید اللہ بن عمر بن عیسٰی القاضی ابو زید الدبوسی: اکابرین فقہائے حنفیہ میں سےگزرے ہیں پہلے پہل علم خلاف کا آپ ہی نے وضع کیا اور اس کا اجراء فرمایا،علم مناظرہ اور استخراج حجج میں ضرب مثل تھے۔مدت تک بخارا و سمر قند میں علمائے فحول سے مناظرے کرتے رہے۔ابن خلکان میں لکھا ہے کہ ایک دفعہ آپ نے فقیہ سے مناظرہ کیا،پس جب آپ اس کو الزام دیتے تو وہ مسکراتا یا ہنس دیتا اس پر آپ نے فی البدیہ یہ شعر ت...

اسحٰق بن ابراہیم  

              اسحٰق بن ابراہیم بن مخلد بن جعفر بن مخلد: فقیہ فاضل محدث صدوق تھے۔ابو الفضل کنیت تھی۔خطیب بغدادی کہتے ہیں کہ میں نے آپ سے بھی کچھ تھوڑا سا لکھا،وفات آپ کی ماہ ربیع الاول ۴۲۹؁ھ میں ہوئی۔آپ کے والد ماجد ابو اسحیق ابراہیم بن مخلد متوفی ۴۱۰؁ھ بھی فاضل ادیب محدث صدوق صحیح الکتابت حسن النقل جید الضبط تھے لیکن فقہ میں محمد بن جریر طبری کا مذہب رکھتے تھے اور حدیث کو حسین بن یحییٰ قطان و...

ابو علی سینا  

              حسن بن عبد اللہ بن سینا الملقلب بہ رئیس،حکماء مسلمین میں سے علم و ذکاء فہم و فراست میں یگانہ زمانہ تھے یہاں تک کہ رئیس الحکماء آپ کا لقب تھا،کنیت ابو علی تھی،باپ آپ کا بلخ کارہنے والا تھا جو بخارار میں ہجرت کر کے مقیم ہوا جہاں آپ ۳۷۰؁ھ میں پیدا ہوئے اور امام ابی بکراحمد بن عبد اللہ زاہد سے علم پڑھا پھر اسمٰعیل زاہد تلمیذ محمد بن فضل بخاری کے پاس جاتے رہے اور ان سے علوم پڑھے اور ...

حسین نسفی

          حسین بن خضر بن محمد بن[1]یوسف نسفی: اپنے زمانہ کے امام فاضل،فقیہ جید محدث ثقہ تھے۔کنیت آپ کی ابو علی تھی،بخارا میں آپ نے امام ابی بکر محمد بن فضل اور ابا عمر و محمد بن محمد بن صابر اور ابا سعید بن خلیل بن احمد سجزی اور بغداد میں ابا الفجل عبید اللہ بن عبد الرحمٰن الزہری اور ابا الھسن علی بن عمر بن محمد ادرکوفہ میں ابا عبد اللہ محمد بن عبد اللہ بن حسین الہروی اور مکہ معظمہ میں ابا الحسن احمد ب...