پسندیدہ شخصیات  

ضحاک بن مخلد

          ضحاک بن مخلد بن ضحاک بن مسلم اشیبانی البصری : امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں سے محدث ثقہ فاضل معتمد فقیہ کامل تھے، ابو عاصم کنیت اور نبیل کے لقب سے معروف تھے،اصحاب صحاح ستہ نے اپنی اپنی صحاح میں آپ سے تخریج حدیث کی اور بصرہ میں نوّے برس کی عمر میں ۲۱۲ھ؁ میں فوت ہوئے۔ ’’میزان عدل‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

معلّی بن منصور

              معلّی بن منصور رازی : امام ابو یوسف و امام محمد کے اصحاب کبار میں سے بڑے حافظ حدیث ثقہ،فقیہ  نبیل، صاحب ورع ودین و سنت تھے ۔کنیت ابو یحییٰ تھی۔حدیث کو مالک ولیث و حماد اور ابن عینیہ سے روایت کیا اور آپ سے ابن مدینی وابو بکر شیبہ اور امام بخار ی نے غیر جامع میں اور ابو داؤد و ترمذی وابن ماجہ نے اپنی اپنی سنن میں روایت کی۔ آپ نے امام ابو یوسف و محمد کی کتب وامالی اور نوادر کو...

ابراہیم بن رستم

          ابراہیم بن رستم مروزی : علامہ و فقیہ اور محدث ثقہ تھے۔ابوبکر کنیت اور نجم الدین لقب تھا۔فقہ کو امام محمس سے اخذ کیا اور ان سے نوادر کو لکھا اور حدیث کو اسد عمر و بجلی اور ابی علمہ نوح بن مریم مروزی شاگرد ان امام ابو حنیفہ اور نیز امام مالک و ثوری و سعید و حماد بن سلمہ اور اسمٰعیل بن عیاش سے سُنا اور روایت کیا ۔کئی دفعہ بغداد میں آئے اور آپ سے امام احمد بن حنبلاور ابو خثیمہ زہیر بن حرب  ن...

حسین بن حفص

          حسین بن حفص فضل بن یحییٰ ہمدانی الاصفہانی : فقیہ جید اور محدثین کے طبقہ کبا عاشرہ میں سے صدوق تھے۔ مسلم و ابن ماجہ نے آپ سے روایت کی ۔ ابو محمد کنیت تھی ۔فقہ امام ابو یوسف سے حاصل کی۔چونکہ آپ امام ابو حنیفہ کے مذہب ہی پر فتویٰ دیا کرتے تھے اس لیے امام موصوف کی فقہ اصفہا ن کے ملک میں انہیں کے ذریعہ سے شائع ہوئی ۔ مدت تک آپ اصفہان کے قاضی رہے ۔کہتے ہیں کہ آپ کو ایک لاکھ درم سالانہ کی آمدنی تھی ...

عصام بن یوسف

              عصام بن یوسف بن میمون بن قدامہ بلخی : بلخ میں اپنے وقت کے شیخ اور صاحب حدیث تھے ۔ابو عصمہ کنیت تھی اور ابراہیم بن یوسف بلخی کے بھائی تھے۔ ابو حاتم بن حبان نے آپ کو ثقت میں لکھا۔ابن مبارک و ثوری اور شعبہ سے روایت کی ، امام ابو یوسف کے بھی ہم صحبت رہے،لیکن رفع الیدین کیا کرتے تھے اور روایت میں ثبت تھے اور اکثر خطا بھی کر جاتے تھے[1] ۲۱۰ھ؁ میں فوت ہوئے۔ ’’ قدوۂ اہل جہاں...

زید بن ہارون

              زید بن ہارون الواسطی : ابو خالد کنیت تھی،اپنے زمانہ کے امام کبیر اور محدث ثقہ تھے۔حدیث کو امام ابو ضیدفہ او ر مالک اور سفیان ثوری اور دونوں حمادوں سے سنا اور روایت کیا اور آپ سے یحییٰ بن معین اور ابن مدینی نے روایت کی ۔ آپ نماز بڑی آہستگی اور طویل قراءت سے پڑھا کرتے تھے۔ وفات آپ کی ۲۰۵ھ؁ میں ہوئی ۔واسطی  آپ کو اس لیے کہتے ہیں کہ آپ شہر واسط کے رہنے والے تھ ےجو درمیان بغداد ...

حسن بن زیاد

        حسن بن زیاد لولوی کوفی:امام ابو حنیفہ کے شاگردوں میں س بڑے بیدار مغز د انشمسند فقہ تھے یہاں تک کہ یحییٰ بن آدم کہتے ہیں کہ میں نے آپ سے زیادہ تر کوئی فقیہ نہیں دیکھا۔ثمر بن خدا ے جب لوگوں نے پوچھا کہ حسن بن زیادہ تر فقیہ میں یا محمد بن حسن ؟ تو انہوں نے کہا کہ بخدا میں نے حسن بن زیاد کو ایسا دیکھا ہے کہ جب وہ محمد بن حسن سے کچھ سوال کرتے تھے تو یہیں تک ان کو مضطرب کردیتے تھے کہ وہ ردنے کے قریب ہو جاتے تھ...

عمر و بن دار

        عمر و بن دار : اپنے وقت کے امام ، عالم ناصح ، واعظ، فقیہ جید محدث مقبول تھے، فقہ، امام ابو حنیفہ سے اخذ کی اور آپ سے امام بھی حدیث روایت کی،آپ اکثر وعظ کیا کرتے تھے اور گا ہے گا ہے امام بھی آپ کی مجلس میں تشریف لاتے تھے ۔ ایک دن جب بعدوعظ کے آپ نے یہ مناجات پڑھی اللھم ان کنا عفینا ک فقد ترکنا من معاصیک ابغضہا وھو الا شراک بک وان قصرنا فی بع طا عتک فقد منھا باجھا الیک وھو شھادۃ ان لآ الہ الا اللہ وان محمد...

حماد بن دلیل

        حمادبن دلیل : اپنے زمانہ کے امام و فقیہ اور محدث صدوق تھے اور امام ابو حنیفہ کے ان بارہ اصحاب میں سے تھے جن کی طرف امام نے اشارہ فرمایا تھا کہ یہ قضا کی صلاحیت رکھتے ہیں،کنیت ابو زید تھی اور طبقہ صغار تبع تابعین میں سے تھے، حدیث کو امام ابو حنیفہ وثوری اور حسن بن عمارہ سے روایت کیا اور آپ سے احمد بن ابی الجوزی واسحٰق اور اسد نے روایت کی ،مدت تک مدائن کے قاضی رہے۔جب کوئی شخص شیخ فضیل بن عیاض سے مسئلہ پوچھ...

خالد بن سلیمان

        خالد بن سلیمان بلخی: امام اعظم کے تلامذہ میں سے اہل بلخ کے امام اور منجملہ ان اصحاب کے تھے جن کو امام موصوف نے فتویٰ دینے کے لیے معدود کیا ہوا تھا۔کنیت آپ کی ابو معاذ تھی ۔ روایت امام ابو حنیفہ وغیرہ سے کرتے تھے، چور اسی سال کے ہوکر جمعہ کے روز ۲۶؍ماہ محرم ۱۹۹ھ؁ میں فوت ہوئے’’زین اسلام‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...