پسندیدہ شخصیات  

حضرت شیخ بن عبد العزیز بن شیخ حمید الدین ناگوری

آپ اپنے والد گرامی کے مرید خاص تھے۔ عین عالم شباب میں مجلس سماع میں واصل بحق ہوئے۔ اخبارالاخیار میں آپ کی وفات کا واقعہ یوں لکھا ہے۔ ایک دن مجلسِ سماع میں قوال یہ شعر پڑھ رہے تھے جاں بدہ۔ جاں بدہ۔ جاں بدہ نائیدہ در گفتن بسیار چشت یہ شعر سنتے ہی حضرت شیخ عبدالعزیز نے نعرہ مارا، دادم، دادم، دادم کہتے ہوئے جان اللہ کے سپرد کردی۔ آپ کے تین بیٹے تھے۔ شیخ وحید، شیخ فرید اور شیخ نجیب قدس سرہم آپ نے ان تینوں کے متعلق فرمایا تھا کہ وحید، وحید ہوگا مجرد رہ...

حضرت بدر الدین بن علی بن چشتی

آپ حضرت فرید مسعود فاروقی شکر گنج رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے۔ اپنے وقت کے مشائخ کاملین میں  شمار ہوتے تھے۔ سیرالاقطاب اور معارج الولایت کے صفحات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ مقبول و منظور شخصیت کے مالک تھے علم و فضل میں ان کا ثانی کوئی نہیں تھا پہلے بخارا میں رہے، بعد میں بعض علمی اور روحانی مشکلات کے حل کے لیے گھر سے نکلے۔ اور بخارا سے چل کر دہلی پہنچے۔ جب یہاں بھی مسائل کے حل میں تسلی نہ ہوئی، دوبارہ ملتان کے راستہ بخارا کو روانہ ہوئے۔ پاک...

شیخ قوامّ الدّین چشتی سہروردی قدس سرہ

آپ حضرت سید محمود چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ تھےمگر بعد میں حضرت مخدوم جہانیاں سیّد جلال الدین کی خدمت خاصر ہوکر مرید ہوئے اور اس طرح اوچ شریف میں روحانی تربیت حاصل کر کے بلند مقامات پر پہنچے۔ آپ بڑے جلیل القدر بزرگ تھے۔ آپ کے مقامات اور مراتب پر بہت کم لوگوں کی رسائی ہوئی ہے۔ آپ کے ملفوظات میں لکھا ہے کہ ایک دن حضرت شیخ قوام الدین مجلس سماع میں بیٹھے تھے۔ مگر سماع میں وہ ذوق پیدا نہ ہوا جو ہوا کرتا تھا آپ گھر آئے۔ فرمانے لگے۔ آج مجھے سما...

حضرت سید محمد بن سید محمود کرمانی

آپ حضرت گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے احباب میں سے تھے آپ کا اصلی وطن کرمان تھا۔ تجارت کرتے کرتے لاہور آگئے، وہاں سے پاک پتن پہنچ کر حضرت گنج شکر  رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے، آپ کے ماموں سیّد احمد ملتان میں تھے آپ بھی ملتان چلے گئے جب تجارت کے سفر پر نکلتے پہلے لاہور آتے پھر پاک پتن شریف جاتے اور وہاں سے ملتان چلے جاتے اس آمد و رفت میں انہیں شیخ فریدالدین گنج شکر سے محبت پیدا ہوئی۔ کاروبار کو چھوڑ کر اللہ کی تلاش میں مشغول ہوگئے حضرت گ...

حضرت شیخ نظام الدین کرمانی

آپ شیخ نظام الدین اولیاء بدایونی کے خلیفۂ اعظم تھے آپ کا سینہ صفات عالیہ سے آراستہ تھا۔ درویشی کا شیوہ رکھتے تھے بڑے شوق سے سماع سنتے دوستوں میں سرفراز تھے۔ حرمین الشریفین کی زیارت سے بھی شرف یاب ہوئے۔ شجرۂ چشتیہ کے مصنف نے آپ کا سال وفات سات سو اٹھارہ ہجری لکھا ہے اور آپ کا مزارِ پر انورا دہلی میں ہے۔ رفت از دیر چون نظام الدین ہم دلی سعید شیرازی ۷۱۸ھ...

حضرت خواجہ محی الدین کاشانی

آپ شیخ المشائخ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء اللہ قدس سرہ کے خلیفہ اعظم تھے۔ زہد و تقویٰ میں کامل، خرق و کرامت میں معروف اور علوم تفسیر  و حدیث میں ماہر تھے سارا شہر آپ سے علوم دینیہ حاصل کرتا تھا۔ آپ نے مرید ہوتے ہی دنیاوی آسائشوں سے کنارہ کشی کرلی، بادشاہ نے آپ کو قضا کا پروانہ دیا تھا، آپ نے یہ فرمان اپنے پیر و مرشد کے سامنے لاکر جلا دیا اور فقر و مجاہدہ کو اختیار کرکے خرقہ خلافت حاصل کرلیا۔ کہتے ہیں کہ جب قاضی کاشانی نے تمام دنیاوی نعمتوں...

حضرت خواجہ علاء الدین بن شیخ بدر الدین

آپ حضرت گنج شکر قدس سرہ کے پوتے تھے۔ سولہ سال کی عمر میں سجادہ نشین ہوئے اور چون (۵۴) سال حق خلافت اور سجادگی پورا کرتے رہے۔ زندگی میں آپ کی شہرت اور کرامت دنیا بھر میں پھیل گئی۔ آپ کا قدم مبارک جامع مسجد سے باہر نہ نکلتا امراء اور ملوک سے بے نیاز تھے صائم الدہر اور قائم اللیل رہتے۔ رات کا ایک حصہ گزرتا تو افطار فرماتے تھے جو دو  سخاوت میں بحر بے کنار تھے طہارت و لطافت میں بے مثال تھے آپ کو فرید ثانی کہا جاتا تھا، گویا ایک سمندر تھا جس کی مو...

میر سیّد اللہ قدس سرہ

آپ سید محمد گیسو دراز قدس سرہ کے پوتے تھے۔ آپ کو بچپن میں ہی خرقۂ خلافت مل گیا تھا۔ صاحب معارج الولایت نے لکھا ہے کہ ایک دن حضرت سید محمد گیسو دراز وضو فرما رہے تھے مسح کرنے لگے تو سر سے عمامہ اُتار کر نیچے رکھا سیّد یدّ اللہ ابھی بچے تھے پاس بیٹھے ہوئے تھے عمامہ اٹھایا اور اپنے سر پر رکھ لیا۔ آپ نے دیکھ کر فرمایا بیٹا تمہیں یہ خلعت مبارک ہو یہ تمہارا حق تھا تمہیں مل گیا ہے۔ اس دن کے بعد آپ جسے بھی مرید بناتے اس کی نسبت سیّد یدّ اللہ سے مستحکم کر...

حضرت خواجہ شمس الدین چشتی

آپ حضرت امیر خسرو دہلوی کے خواہر زادہ تھے، اپنے زمانہ کے فاضل یگانہ تھے حضرت سلطان المشائخ سے محبت بھی تھے اور  ارادت بھی، نماز میں کھڑے ہوتے۔ جب تک حضرت خواجہ محبوب الٰہی کا چہرہ پاک نہ دیکھ لیتے تکبیر نہ کہتے مرض موت میں گرفتار ہوئے تو حضرت خواجہ نظام الدین عیادت کو آئے مگر ابھی راستے میں ہی تھے کہ خواجہ شمس الدین کی وفات کی خبر پہنچی سن کر فرمایا الحمدللہ ’’دوست بد دست پیوست‘‘۔ آپ کی وفات ۷۲۲ھ میں ہوئی تھی۔ بہ مغرب...

شیخ علاءالدّین قریشی قدس سرہ

سیّد محمد گیسو دراز قدس سرہ کے خلیفہ تھے۔ آپ کو علاء الدین قریشی گوالیاری کے نام سے شہرت ملی ظاہری اور باطنی علوم میں کمال رکھتے تھے تجرید و تفرید میں بھی بے مثال تھے۔ ساری زندگی گوشہ نشینی میں گزار دی۔ یاد الٰہی کے بغیر زندگی کا کوئی مشغلہ نہ رکھا اپنے خادم کو فرمایا کرتے تھے گھر کا کوڑا کرکٹ بھی سامنے نہ پھینکا کرو۔ اس سے لوگوں کو گھر میں زندگی کے آثار نظر آتے ہیں اور لوگ آکر پریشان کرتے ہیں اور یاد خدا وندی میں مخل ہوتے ہیں آپ ۸۵۳ھ میں فوت ہوئ...