پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا قنان ابوعبداللہ رضی اللہ عنہ

  کنیت ان کی ابوعبداللہ تھی۔اسلمی ہیں عبدان نے ان کوصحابہ میں ذکرکیاہے۔عبیداللہ بن زحرنے یزید بن ابی منصورسے انھوں نے عبداللہ بن قتان اسلمی سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایامسلمان آدمی جب اپنی فراخی کی حالت میں صدقہ دیتاہے تواس کی خوشبومشک کی خوشبوکے تیزگھوڑے کی چال سے ایک دن کی مسافت سے محسوس ہوتی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

 سیّدنا قتان ابن  دارم رضی اللہ عنہ

   بن افلت بن ناشب بن ہدم بن عوذ بن غالب بن قطیعہ بن عبس عبسی قبیلۂ عبس کے ان نو آدمیوں میں سے ہیں جو رسول خداصلی اللہ علیہ  کے حضورحاضرہوئے تھےاوراسلام لائےتھے۔یہ کلبی اوردارقطنی اورامیرابونصرکابیان ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قمندا ابوالفتح رضی اللہ عنہ

ازدی نے اسمائے مفردہ میں ان کاذکرکیاہے۔صالح بن سماعہ نےروایت کی ہے وہ کہتےتھے ہم سے ذکرکیاگیاہےکہ ایک اعرابی سب کوچھوڑکراللہ کے ہورہے تھےذی علم اورمعمرتھےان کے متعلق ایک حدیث بھی بیان کی گئے ہے جس میں قمندانے بیان کیاہے کہ انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے پیاسے کو پانی پلانے کی بابت پوچھاتھاتوآپ نے فرمایاتھاکہ تمھیں اس میں ثواب ملے گا۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قلیب محمدبن سعید رضی اللہ عنہ

عوفی نے اپنے والد سے روایت کی ہےوہ کہتےتھے مجھ سے میرے چچانے بیان کیاوہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نےاپنےوالد سےانھوں نےابن عباس سے اللہ تعالیٰ کاقولولاتقولو ا لمن القی الیکم السلم لست مومناکی تفسیر میں روایت کیاہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے شخص کوقتل نہ کرویہ ایک شخص تھے جن کانام مرداس تھااپنی قوم سے جبکہ وہ اس لشکر سے شکست کھاکربھاگےجس کو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجاتھاجس پرقلیب سردارتھے علیحدہ ہوگئے تھے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ ...

 سیّدنا قفیر رضی اللہ عنہ

  نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام تھے۔ابوبکربن عبیداللہ بن انس نے انس سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک غلام تھے جن کانام فقیرتھا۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قعقاع رضی اللہ عنہ

  ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے اورکہاہے کہ جعفرنے ان کا تذکرہ اور لوگوں سے علیحدہ کرکے لکھاہےممکن ہے کہ یہ بھی انھیں میں سے ہوں اورانھوں نے اپنی سندکے ساتھ ابن عینیہ سے انھوں نے زہران سے انھوں نے کثیربن عباس سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ وہ کہتےتھے حنین میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے قعقاع کوخبر لانے کے لیے بھیجاتھاچنانچہ یہ گئےتوانھوں نے عوف بن مالک سردار قبیلۂ ہوازن کودیکھاکہ اس نے اپنے...

سیّدنا قعقاع ابن  معبد رضی اللہ عنہ

   بن زرادہ بن عدس بن زید بن عبداللہ بن دار م تمیمی دارمی۔قبیلۂ تمیم کے سرداروں میں سے تھے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تمیم کے وفد کے ساتھ یہ اوراقرع بن حابس وغیرہ حاضر ہوئے۔حضرت ابوبکر نے(حضرت عمرسے)کہاکہ  تم میری محافظت کیاکرتے ہو یہاں تک کہ دونوں میں کچھ گفتگو بلندآواز سے ہوئی اس پر یہ آیت نازل ہوئییاایھاالذین آمنو لاترفعواصواتکم فوق صوت النبیان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قعقاع ابن  عمرو رضی اللہ عنہ

  تمیمی۔ان سے مروی ہے کہ یہ کہتےتھے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات میں حاضرتھا۔ یہ سیف کاقول ہے۔مقام قادسیہ وغیرہ میں اہل فارس کی لڑائی میں قعقاع سے بڑے کارنمایاں ہوئے بہت بڑے شجاع اوربڑے جفاکش تھے۔حضرت علی کے ساتھ جنگ جمل اوران کی دوسری لڑائیوں میں شریک رہےان کو حضرت علی نے طلحہ وزبیرسے گفتگوکرنے کے لیے بھیجاتھاچنانچہ انھوں نے بہت عمدہ گفتگو کی چنانچہ قریب تھاکہ صلح ہوجائے اورتمام کوفہ میں سکون ہوگیاتھا یہی ہیں جن کی بابت ابوبکرصدیق رضی...