پسندیدہ شخصیات  

سیدنا) ابجراہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن عامر۔ انکی حدیث یہ ہے کہ یہ کہتے تھے ہم رسول خدا ﷺ کی خدمت میں گئے اور اسلام لائے اور ہم نے آپ سے درخواست کی کہ نماز عشاء ہمس ے معاف کر دیں کیوں کہ ہم اس وقت اپنے اونٹوںکے وہنے میں مشغول رہتیہیں حضرت نے فرمایا تم انشاء اللہ اپنے اونٹوںکو بھی دوھ لو گے اور نماز بھی ڑھو گے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے مگر ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس حدیث کو بجیرہ کے تذکرہ میں لکھا ہے اور کہا ہے کہ بعض لوگ ان کو بجرہ بھی کہتے ہی ہم بھی انشاء اللہ بجیرہ...

سیدنا) بجاد (رضی اللہ عنہ)

  اور بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام بجار بن سائب بن عویمر بن عائد بن عمران بن مخزوم بن یقیظ بن مرہ بن کعب بن لوی قرشی مخزومی۔ جنگ یماہ میں شہید ہوئے۔ ان کے صحابی ہونے میں  کلام ہے ان کے دو بھائی جابر اور عویمر بدر میں بحالت کفر مارے گئے ان دونوں کا ذکر موسی بن عقیہ کی کتاب میں نہیں ہے۔ ان کے ایک بھائی عائذ بن سائب بدر میں بحالت کفر گرفتار ہوگئے تھے اور انھوں نے رسول خدا ﷺ کی صحبت اٹھائی تھی ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد ن...

سیدنا) باذان (رضی اللہ عنہ)

  فارسی۔ یہ ان فارسیوں کی اولاد سے ہیں جن کو نوشیروان نے سیف بن ذی یزن کے ہمراہ یمن کی طرف حبشیوں سے لڑنے کے لئے بھیجا تھا اور وہ لوگ وہیں یمن میں رہ گئے تھے باذان صنعاء میں رہتے تھے اور نبی ﷺ کی حیات میں مسلمان ہوگئے تھے اسود حنسی کے قتل میں انھوں نے بڑا کار نمایں کیا ہے ہم نے ان کا حال تاریخ کامل میں لکھا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن دباغ اندسلی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) باقوم (رضی اللہ عنہ)

  بعض لوگ انھیں باقول رومی کہتے ہیں سعید بن عاص کے غلام تھے۔ مدینہ کے بڑھئی تھے ان سے صالح مولی توامہ نے رویات کی ہے کہ انھوں نے رسول خدا ﷺ سے کے لئے جھائو کی لکڑی کا منبر بنایا تھا اس میں تین درجے تھے ایک بیٹھنے کے لئے اور دو اور۔ انکا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے اور ابو عمر نے کہا ہے کہ اس کی سند صحیح نہیں ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) ایوب (رضی اللہ عنہ)

  ابن مکرز۔ ان کا تذکرہ بھی ابن شاہیں نے لکھا ہے اور انھوں نے محمد بن ابراہیم سے انھوں نے محمد بن یزید سے روایت کی ہے اور کہا ہے کہ جن اصحاب رسول اللہ ﷺ کا شمار کیا گیا ہے ان میں ایوب بن مکرز بھی ہیں۔ انکا تذکرہ ابو موسی نے اخیر حرف ہمزہ میں لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) ایوب (رضی اللہ عنہ)

  ابن بشیر انصاری۔ عبدان اور شاہیں نے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھا ہے۔ محمد بن یحیی بن حبان نے یوب بن بشیر انصاری سے رویت کی ہے کہ انھوں نے رسول خدا ﷺ سے عرض کیا کہ میں نے اپنی نماز کا تیسرا حصہ آپ کے لئے دعا کرنے اور آپ پر درود ڑھنے کے لئے خاص کر دیا ہے حضرت نے فرمایا ایسا کرنے میں کچھ حرج نہیں پھر وہ تھوڑی دیر چپ رہے بعد اس کے کہا کہ یارول اللہ بلکہ میں نے اپنی نماز کا نصف حصہ آپ کے لئے دعا کرنے اور آپ پر درود پرھنے کے لئے آخاص کر دیا ہے آپن...

سیدنا) ایمن (رضی اللہ عنہ)

  ابن یعلی کنیت ان کی ابو ثابت ثقفی۔ علاء بن ہلال نے عبید اللہ بن عمرو سے انھوں نے زید بن ابی انیسہ سے انھوںنے اسماعیل ابن ابی خالد سے انوں نے شعبی سے انھوں نے ایمن بن یعلی یعنی ابو ثابت سے انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپنے فرمایا جو شخص ایک بالشت بھر زمیں چرائے یا دبا لے وہ قیامتکے دن اس زمیں کو نیچے کے طبقہ تک اپنی گردن پر لاد کے آئے گا۔ عبید اللہ کہتے ہیں میں نے اس حدیث کو اسمعیل سے سنا ہے۔ اس حدیث کو عمرو بن زرارہ نے اور علی بن معبد ...

سیدنا) ایمن (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبید بن عمرو بن بلال بن ابی الجریا بن قیس بن مالک بن سالم بن غنم بن عوف بن خزرج۔ یہ بیٹے ہیں ام ایمن کیجو نبی ﷺ کی کھلائی تھیں ان کا ذکر انکے نام میں آئے گا۔ یہ اسامہ بن زید بن حارثہکے اخیافی بھائی ہیں یعنی ماں دونوںکی ایک ہیں جنگ حنین میں شہید ہوئے یہ ابن اسحاق کا قول ہے انھوں نے کہا کہ یہی ہیں جنھوں نیاپنے ان اشعار میں عباس کی طرف اشارہ کیا ہے۔ نصرتا رسول اللہ فی الدین سبعۃ           ...

سیدنا) ایمن (رضی اللہ عنہ)

  ابن خزم بن فاتک بن نعیم بن شداد بن عمرو بن فاتک بن قلیب بن عمرو بن اسد بن خزیمہ اسدی۔ ان کی والدہ صماء بنت ثعلبہ ابن عمرو بن حصین بن مالک اسدیہ یں۔ یہ فتح مکہ کے دن مسلمان ہوئے اس وقت ایقاع کے غلام تھے۔ انھوں نے اپنے والد اور چچا سے حدیث کی روایت کی ہے وہ دونوں بدری ہیں۔ ایک گروہ نے کہا ہے کہ ایمن بن خریم اپنیوالد کے ساتھ فتح مکہ کے دن اسلام لائے مگر ابو عمر نے کہا ہے ہ صحیح ہی ہے کہ ان کے والد جنگ بدر میں شریکت ھے۔ یہ اصل میں شام کے رہنے ...