/ Thursday, 25 April,2024

حضرت بابا فقیر محمد چوراہی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

  حضرت بابا فقیر محمد چوراہی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سلسلہ نقشبندیہ کے جلیل القدر بزرگ ہیں آپ زہد و ورع اور ریاضت میں درجہ کمال پر فائز تھے بلا شبہ ریاضت و مجاہدہ میں یکتائے زمانہ تھے۔ ولادت باسعادت: حضرت بابا فقیر محمد چوراہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی ولادت باسعادت چورہ شریف ضلع کیمبل پور میں ہوئی آپ کے والد ماجد کا نام حضرت نور محمد تیراہی تھا جو زہد و ورع اور ارشادِ طریقت میں باکمال تھے شیخ کامل اور ولی اللہ تھے۔ کہا جاتا ہے کہ جب آپ کی ولادت باسعادت ہوئی تو اس وقت آپ کے جد امجد حضرت خواجہ فیض اللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ باحیات تھے آپ کی ولادت کی خبر سن کر فرمایا کہ بچے کو میرے پاس لے کر آؤ چنانچہ حضرت بابا فقیر محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو گود میں لے کر ان کی خدمت میں حاضر کیا گیا تو حضرت خواجہ فیض اللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنا لعاب دہن حضرت بابا فقیر محمد رحمۃ اللہ تعال۔۔۔

مزید

خواجہ عبد الخالق

حضرت خواجہ عبد الخالق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ولادت با سعادت:آپ ۱۲۷۰ھ میں پیدا ہوئے، قریباً تین سال کے تھے کہ آپ کے والد بزرگوار حضرت خواجہ شمس العرفاں قدس سرہ نے شہادت پائی۔ اُن کے چہلم پر حضرت حاجی محمد قدس سرہ نے آپ کے سر مبارک پر دستار خلافت باندھ کر سجادہ نشین مقرر کیا۔ اور حضرت شمس العرفان کے مرید ان کامل میں سے خلفائے نامدار امام بخش راہوانی، بلاقی شاہ، عالم شاہ، بیگے شاہ او رنور احمد کی بھی دستار بندی کی اور فرمایا کہ یہ پانچوں وزیر اور عبدالخالق بادشاہ ہے۔ اس گدی کو سنبھالو۔تحصیل علم:جب آپ چلنے پھرنے کے قابل ہوئے تو درویش آ پ کو تحصیل علم کے لیے سائیں نیک محمد کے پاس جہانخیلاں میں لے جاتے۔ اور رخصت کے وقت لے آتے۔ کچھ عرصۃ کے بعد آپ کو مولوی پیر محمد صاحب ساکن بنگہ کے سپرد کردیا گیا۔ مولوی صاحب بڑی محبت سے پیش آتے تھے مگر اُن کی والدہ کا سلوک اچھا نہ تھا۔ اس لیے مولوی صاحب نے آپ کو ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ محمد حسین نقشبندی پسروی

حضرت علامہ محمد حسین نقشبندی پسروی علیہ الرحمۃ حضرت علامہ محمد حسین نقشبندی پسروری بن میاں فضل دین﷫ ۱۸۷۰ء/ ۱۲۸۷ھ میں پسرور ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، آپ حضرت خواجہ نور محمد تیراہی قدس سرہ متوفّی ۱۲۸۲ھ/ ۱۸۶۵ء چورہ شریف ضلع اٹک کے خلیفۂ اوّل٭ اور حضرت حافظ خواجہ فتح الدین نقشبندی﷫ متوفّی ۱۳۱۴ھ/ ۱۸۹۶ء جامع مسجد اعوانان رنگ پورہ سیالکوٹ والے کے مرید و خلیفہ تھے، آپ نہایت خوش اخلاق، شیریں زبان اور پرتاثیر مردِ خدا تھے، طبیعت میں انکساری اور رحم دلی کمال درجے کی تھی، قطبِ مدینہ﷫ فرمایا کرتے کہ مولانا نور احمد پسروری (آپ کے بڑے بھائی اور استاد) پر علم کا غلبہ اور مولانا محمد حسین پسروری پر تصوّف کا غلبہ تھا۔ ۱۰/ ۱۱ شوّال ۱۳۷۰ھ/ ۱۵ جولائی ۱۹۵۱ء بروز اتوار بوقت عصر ۸۰ برس کی عمر میں رحلت فرمائی۔ ٭             انوارِ قطب مدینہ ص۱۵۰ پر مولان۔۔۔

مزید

علامہ الشیخ نجم الدین محمد امین الکردی النقشبندی

حضرت علامہ مولانا الامام والمرشد الکبیر فضیلۃ العارف باللہ الشیخ نجم الدین محمد امین الکردی النقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

پیر طریقت حضرت ابو الخیر محمد عبد اللہ جان مجددی قادری نقشبندی

پیر طریقت حضرت ابو الخیر محمد عبد اللہ جان مجددی قادری نقشبندی  ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ شیخ مفتی داؤد بن محمد الحمصی نقشبندی

حضرت علامہ شیخ مفتی داؤد بن محمد الحمصی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ شیخ احمد بن داؤد نقشبندی

حضرت علامہ شیخ احمد بن داؤد نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

خواجہ علی رامتینی

خواجہ علی رامتینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام و لقب: آپ  کا اسمِ گرامی علی ، لقب غریزاں ہے ۔آپ غریزاں علی کے نام سے مشہور و معروف ہیں۔ تاریخ و مقامِ ولادت:آپ کی پیدائش موضع رامتین(بخارا شہرر سے چھ میل دور)591 ھ میں ہوئی۔ بیعت خلافت: آپ حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی قدس سرہ   کے دست پر   بیعت ہوئے اور آپ ہی سے خلافت بھی حاصل کی۔ سیرت و خصائص: آپ کے  مقاماتِ عالیہ اور کراماتِ عجیبہ بہت ہیں۔آپ ضعتِ بافندگی میں مشغول و مصروف رہا کرتے تھے۔ عارف جامی رحمۃ اللہ علیہ نےاپنی شہرتِ عام اور بقائے دوام کی حامل کتاب نفحات الانس میں لکھا ہے کہ: میں نے بعض اکابر سے یوں سنا ہے کہ حضرت مولانا جلال الدین رومی قدس سرہ کے شعرِ ذیل میں خواجہ غریزاں علی ہی کی طرف اشارہ ہے۔ گرنہ علمِ حال فوق قال بودے کے شدے بندہ اعیانِ بخارا خواجۂ نساج را ترجمہ:علمِ حال اگر قال سے بہتر نہ ہوت۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سید جمال مجرد ساؤجی سہروردی

حضرت شیخ سید جمال مجرد ساؤجی سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت حاکم علی نقشبندی کوٹلی

حضرت حاکم علی نقشبندی کوٹلی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید