/ Thursday, 25 April,2024

حافظ قاری  سید اکرام حسین صاحب نقوی کرنالی

  آپ قاری خوش الحان اور پابند اوراد ہیں۔ حضرت میاں صاحب قبلہ نے اپنے مرض موت میں آپ کو اللہ کا نام بتانے کی اجازت دی جیسا کہ خود آپ نے ہی اپنی کتاب کمالات توکلی (کمال ۷۱) میں لکھا ہے۔ انبالہ میں لوگ آپ سے مرید ہیں اور فیض جاری ہے۔ (مشائخ نقشبند)  ۔۔۔

مزید

مولوی محمد صدیق صاحب پنجابی

  آپ مردوجیہ۔ ذاکر شاغل۔ عالم با عمل تھے۔ پنجاب میں آپ سے فیض جاری ہوا۔ اور بہت سے لوگ آپ سے مرید ہوئے۔ (مشائخ نقشبند)۔۔۔

مزید

حافظ سید سر فراز علی صاحب کاظمی

  آپ کا وطن سکندر پور ضلع مین پوری ہے۔ آپ کو میاں صاحب قبلہ سے خلافت و اجازت ہے۔ علاوہ اس کے مولانا شاہ فضل الرحمٰن صاحب گنج مراد آبادی نور اللہ مرقدہ سے بھی اجازت ہے۔ بوجہ سید ہونے کے میاں صاحب ان کی بڑی تعظیم کرتے تھے جیسا کہ پہلے مذکور ہوا۔ (مشائخ نقشبند)۔۔۔

مزید

حضرت مولانا مولوی محمد شریف قدس سرہ

  ولادت با سعادت: حضرت مولانا خاندان غلویہ سے قندھار کے رہنے والے تھے۔ اپنی والدہ محترمہ کی جانب سے علوی تھے۔ آپ کا تولد شریف ۱۱۹۸ھ میں ہوا۔ سترہ سال کی عمر میں اپنے والد بزرگوار کی اجازت سے علوم ظاہری کی تحصیل کے لیے سفر اختیار کیا۔ دو سال کابل میں اور سات سال پشاور میں رہے۔ پھر دہلی میں وارد ہوئے۔ اور حضرت شاہ غلام علی قدس سرہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ شاہ صاحب نے فرمایا کہ جس طرح علوم ظاہری میں شاغل رہ کر فاضل ہوئے ہو۔ بحر معارف باطنی میں موج زن ہوجاؤ۔ عرض کیا کہ خوب۔ لیکن چونکہ ابھی علوم ریاضی وغیرہ کا شوق جوش زن تھا۔ دہلی سے روانہ ہوکر رامپور روہیلوں میں پہنچے۔ وہاں مفتی شرف الدین صاحب کی زیارت سے مشرف ہوئے۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ تعلیم میں کوتاہی نہ ہوگی۔ مگر سکونت کے لیے کوئی مکان تلاش کرلو۔ اس لیے آپ شہر میں ادھر اُدھر پھرے۔ مگر کوئی مکان آمدو رفت عام سے خالی نہ پایا۔ اس لیے بیرو۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ابو علی فضل فارمدی طوسی رحمۃ اللہ علیہ

    فارمد نزدطوس شہر (۴۳۴ھ/ ۱۰۴۳ء۔۔۔۴۷۷ھ/ ۱۰۸۴ء) طوس (ایران)   قطعۂ تاریخِ وصال شیخ ابو علی تھے وہ سلطانِ اولیاء سایہ فگن ہیں اپنے مریدوں پہ بالیقیں   روشن ہے جن سے طوس و خراساں کی ہرگلی ’’شیریں کلام عالی مناقب ابوعلی‘‘ ۱۰۸۴ء (صاؔبر براری، کراچی)   آپ کا اسم گرامی فضل بن محمد بن علی اور کنیت ابو علی ہے۔ آپ ۴۳۴ھ میں طوس کے نواحی گاؤں فارمد میں پیدا ہوئے جس کی نسبت سے فارمدی کہا جاتا ہے۔ آپ نے فقۂ امام ابوحامد غزالی کبیر رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھی اور ابوعبداللہ بن باکوشیرازی، ابومنصور تمیمی، ابوحامد غزالی کبیر، ابو عبدالرحمان نیلی ابوعثمان صابونی (رحمۃ اللہ علیہم) سے سماعِ حدیث کیا۔ وعظ و تذکیر میں آپ حضرت امام ابوالقاسم قشیری رحمہ اللہ صاحبِ رسالہ قشیریہ کے شاگر دہیں۔ علم باطن میں آپ کا انتساب دو طریقوں سے ہے۔ ایک حضرت شیخ ابوالحسن خ۔۔۔

مزید

جوہر ملّت حضرت پیر سیّد اختر حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ:

  آپ کی ولادت با سعادت ۲۱؍ شعبان ۱۳۲۹ھ/۱۷؍ اگست ۱۹۱۱ء بروز جمعرات ہوئی۔ ’’اختر حسین تاریخی نام رکھا گیا جس سے ۱۳۲۹ھ کے عدد نکلتے ہیں۔ آپ نے مدرسہ نقشبندیہ علی پور سیّداں سے تکمیل علوم کر  کے جدِّ امجد حضرت امیرِ ملّت قدس  سرہ  کے دستِ اقدس پر  بیعت کر کے اجازت و خلافت حاصل کی۔ آپ پچیس سال تک سفر و حضر میں حضرت امیر ملّت قدس سرہ کی خدمت میں رہے۔ جدّ امجد کے حکم  پر برّ صغیر کی سیاسی تحریکوں میں حصّہ لیتے رہے۔ عالمِ با عمل، شیخ طریقت اور کامل ولی اللہ تھے۔ تحریک پاکستان میں دل  کھول کر حصّہ لیا۔ ۱۹۵۳ء کو تحریکِ ختم نبوّت میں تاریخ ساز کردار ادا  کیا۔ ۱۹۷۰ء میں سوشلزم کے فتنہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ۱۹۷۸ء میں اپنے عمِ محترم حضرت پیر سیّد نور حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے وصال کے بعد  سجادہ نشین ہوئے اور ۶؍ اکتوبر ۱۹۸۰ء کو رحلت فرما گئے۔ ۔۔۔

مزید

خواجہ فقیر محمد چوراہی

حضرت خواجہ فقیر محمد چوراہی  رحمۃ اللہ علیہ تیزئ شریف (افغانستان) ۱۲۱۳ھ/۱۷۹۸ء ۔۔۔ ۱۳۱۵ھ/۱۸۹۷ء چُورہ شریف ضِلع اٹک (پنجاب)   قطعۂ تاریخِ وفات جہاں بھر میں پھیلے ہیں اُن کے مریدیں منوّر منوّر ہیں عالم میں صؔابر   تھے وہ اعلیٰ رتبہ فقیر مُحَمّد ’’چراغِ مُصَفّا فقیرِ مُحَمّد‘‘ ۱۸۹۷ء   (صابر براری، کراچی)   حضرت خواجہ فقیر محمد المعروف بابا جی تیراہی رحمۃ اللہ علیہ حضرت خواجہ نُور محمد تیراہی چوراہی قدس سرّہ کے دوسرے صاحبزادے تھے۔ آپ کی ولادت ۱۲۱۳ ھ میں جَدِّ امجد حضرت خوجہ فیض اللہ تیراہی (ف۸؍ ربیع الاوّل ۱۲۴۵ھ) کی زندگی میں تیزئی شریف نزد تیراہ(افغانستان) میں ہُوئی۔ آپ کا سلسلۂ نسب خلیفۂ ثانی حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سے ملتا ہے۔ جس کی تفصیل آپ کے جدّ امجد میں حضرت خواجہ محمد فیض اللہ تیراہ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری

حضرت خواجہ محمود الخیر فغنوی فغنوی بخاری رحمۃ اللہ علیہ الخیر فغنہ نزد بخارا (۶۲۷ھ/ ۱۲۳۰ء۔۔۔ ۷۱۷ھ/ ۱۲۱۷ء) وابکنہ نزد بخارا   قطعۂ تاریخِ وصال جانشین تھے وہ خواجہ عارف کے تھے نگاہوں میں سب کی اے صاؔبر   مرد ہشیار اور شب بیدار ’’خواجہ محمود مہر و ماہِ وقار‘‘ ۱۳۱۷ء (صاؔبر براری،کراچی)   آپ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمۃ اللہ علیہ کے تمام اصحاب میں افضل و اکمل اور خلافت سے ممتاز تھے آپ کی ولادت ۱۸؍شوال ۶۲۷ھ مطابق ۱۲۳۰ء میں موضع الخیر فغنہ نزد وابکنہ (بخارا سے چند میل دور) میں ہوئی۔ ذریعۂ معاش گلکاری (نقاشی، بیل بوٹے کا کام)  تھا۔ جب آپ کو اجازتِ ارشاد مل گئی تو آپ نے مصلحتاً اور بتقاضائے وقت ذکر جہر شروع کیا کیونکہ حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمہ اللہ نے آخری وقت فرمایا تھا کہ اب وہ وقت آگیا ہے جس کی طرف ہمیں اشارہ  ہوا تھا کہ طالبوں کو برب۔۔۔

مزید

عبد الکریم نقشبندی امرتسری

حضرت خواجہ حافظ عبدالکریم نقشبندی امرتسری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

مہر محمد صوبہ نقشبندی

حضرت مہر محمد صوبہ نقشبندی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید