/ Saturday, 20 April,2024

مفتی اعظم پاکستان علامہ ابوالبرکات سید احمد قادری

  احمد قادری، مُفتیِ اعظم پاکستان علامہ ابوالبرکات سیّد   اسمِ گرامی:    احمد۔ کنیت:           ابوالبرکات۔ لقب:            مُفتیِ اعظم پاکستان۔ نسب: مُفتیِ اعظم پاکستان حضرت  علامہ ابوالبرکات سیّد احمدقادری﷫  نسباً سیّد ہیں۔ آپ سلسلۂ نسب اِس طرح ہے: ابوالبرکات سیّد احمد قادری بن سیّد دیدارعلی شاہ بن سیّد نجف علی شاہ۔ آپ کے جدِّ اعلیٰ سیّد خلیل شاہ ﷫ ’’ مشہد ِمقدس‘‘ سے ہندوستان تشریف لائے اور’’ریاستِ اَلور‘‘ میں قیام پذیر ہوئے ۔آپ کا سلسلۂ نسب حضرت امام موسیٰ رضا ﷜ تک پہنچتاہے ۔ ولادت: آپ 1319ھ بمطابق 1901ء کو بمقام (محلۂ نواب پورہ،ضلع  اَلور صوبۂ آندھر ا پردیش، انڈیا) میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: جس طر۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مفتی خادم حسین جتوئی

حضرت علامہ مفتی خادم حسین جتوئی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مردم خیز سرزمین سندھ نے اسلام اور اسلامی علوم و فنون کے عروج کے دور میں جن علمی شخصیات کو جنم دیا ان میں اسے استاد العلماء ، شیخ طریقت ، عالم باعمل ، امام المناطقہ حضرت علامہ الحاج کادم حسین جتوئی بھی ایک ہیں۔ ولادت: مولانا خادم حسین بن فقیر محمد جیئل، بلوچ قبلہ کی جتوئی شاخ سے تھے او رنسبی تعلق سندھ کے آخری کلہوڑا حاکم میاں عبدالنبی کے سپہ سالار اور معتمد خاص دگانو خان جتوئی سے تھا۔آپ کی ولادت ۶۸۔۱۸۶۷ء میں گوٹھ شاہ پور (تحصیل گڑھی یاسین ضلع شکار پور) میں ہوئی۔ تعلیم و تربیت: آپ کو بچپن میں اپنے گوٹھ سے قریب گوٹھ جندو دیرو میں حضرت مولانا جان محمد بھٹو کے مدرسہ میں داخلہ دلایا گیا، جہاں قرآن مجید اور سکندر نامہ تک درسی نصاب پڑھا اس کے بعد قریب ہی گوٹھ ترائی میں مولان قاضی عبدالرزاق ( جو کہ استاد کل علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی علیہ ۔۔۔

مزید

تاج العارفین حضرت خواجہ امام علی شاہ نقشبندی

تاج العارفین حضرت خواجہ امام علی شاہ  نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:سید امام علی شاہ۔والد کا اسمِ گرامی: سید حیدر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ۔آپ علیہ الرحمہ" سامرہ "عراق کے خاندانِ سادات سے تعلق رکھتے تھے۔آپ کا تعلق خالصتاً دینی گھرانے سے تھا۔ آپ کے والد محترم سید حیدر علی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عابد و زاہد بزرگ تھے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1211ھ ،بمطابق 1796ء میں (موضع رتڑ چھتر ،کے علاقہ "مکان شریف"ضلع گوردا سپور ،پنجاب انڈیا )میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم:  حضرت خواجہ امام علی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے والد محترم کے زیر سایہ ابتدائی تعلیم حاصل کی ابھی آپ کمسن ہی تھے کہ والد ماجد کا وصال ہوگیا اُس وقت تک آپ نے مولانا فقیر اللہ دھرم کوٹی سے بعض فارسی کی کتب پڑھ لی تھیں۔ پھر آپ نے مزید تعلیم کے حصول کی غرض سے حافظ محمد رضا اور مولانا نور  احمد چش۔۔۔

مزید

حضرت علامہ سلیم عباس نقشبندی شہید

حضرت علامہ سلیم عباس نقشبندی شہید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت علامہ سلیم عباس نقشبندی شہید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ پر قاتلانہ حملہ ۱۷ رمضان المبارک ۱۴۳۳ھ بمطابق۶ اگست ۲۰۱۲ء کو ہوا۔ جبکہ آپ کی شہادت ۲۷ رمضان المبارک ۱۴۳۳ھ بمطابق۱۶، اگست ۲۰۱۲ء کو واقع ہوئی۔۔۔۔

مزید

حضرت علامہ پیر محمد احسان الحق حقانی نقشبندی

حضرت علامہ پیر محمد احسان الحق حقانی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

استاذ العلماء حضرت علامہ سید محمد اعجاز نعیمی

استاذ العلماء حضرت علامہ سید محمد اعجاز نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت علامہ سید محمد اعجاز نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  (سابقہ استاذ الحدیث ، جامعہ نعیمیہ ،کراچی) ۲۷ شعبان المعظم کی شب  ۱۴۳۷ہجری  بمطابق ۳ جون ۲۰۱۶  وقتِ عشاء ۔رضائے الہٰی سے انتقال فرماگئے ۔ اناللہ وانا الیہ راجعون حضرت علامہ سید محمد اعجاز نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  کی نمازِ جنازہ شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا قاضی محمد احمد صاحب نعیمی  مدظلہ العالی نے پڑھائی۔۔۔۔

مزید

استاذ العلماء جامع المعقول والمنقول حضرت علامہ مفتی ارشاد احمد نقشبندی

استاذ العلماء جامع المعقول والمنقول حضرت علامہ مفتی ارشاد احمد نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت علامہ مفتی ارشاد احمد نقشبندی صاحب ۲۷ شعبان المعظم ۱۴۳۷ ھجری بمطابق ۴ جون ۲۰۱۶ء کو کار حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ اللہ پاک مفتی صاحب کو جنت الفردوس میں آقا کریم ﷺ کا پڑوس اور ان کے وسیلے سے ہماری بھی بلا حساب مغفرت فرمائے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔۔۔

مزید

حضرت پیر سید جماعت علی شاہ لاثانی

حضرت پیر سید جماعت علی شاہ لاثانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ منبع خیرو برکت ،پیکر رشد و ہدایت حضرت پیر سید جماعت لاثانی ابن حضرت سید علی شاہ قدس سرہما 21 ماہ ساون 1916ء بکر (1276ھ/1860ء )[1] جمعۃ المبارک کہ کے روز بمقام علی پور سیداں پیدا ہوئے ۔ آپ حسینی سادات میں سے تھے ۔ آپ کے اجدا د میں ایران کے نامور بزرگ حضرت نظام الدین شاہ شیرازی رحمہ اللہ تعالیٰ ولی کامل گزرے ہیں ۔ حضرت پیر سید جماعت علی شاہ لاثانی قدس سرہ بچپن یں کم گو اور تنہائی پسند واقع ہوئے تھے۔ عام بچوں کی طرح کھیل کود میں بہت کم حصہ لیتے تھے ۔ آٹھ نو برس کی عمر میں مولانا عبد الرشیدعلی پوری سے علوم کا درس لینا شروع کیا ۔ کلام مجید پڑھنے کے بعد فقہ ، حدیث اور تصوف کی چیدہ چیدہ کتابیں پڑھیں ۔ ویسے تو آپ تمام اسباق توجہ اور محنت سے پڑھتے تھے لیکن تصوف سے زیادہ شغف تھا [2] اولیاء کرام اور صوفیا ء عظام کے سوانح اور حالات کا مط۔۔۔

مزید

سلطان العارفین حضرت بایزید بسطامی

سلطان العارفین حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: آپکا اسمِ گرامی :طیفور۔کنیت :بایزید۔لقب:سلطان العارفین۔علاقہ "بسطام "کی نسبت سے بسطامی کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:طیفور بن عیسیٰ بن شروسان  بسطامی ۔ تاریخِ ولادت: آپ علیہ الرحمہ 188ھ بمطابق 804ء  "خراسان "کے ایک شہر "بسطام "میں پیدا ہوئے۔بسطام ایران  کا علاقہ  ہے۔ تحصیلِ علم: آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے گھر کے قریبی  مکتب میں حاصل کی ،بچپن  ہی سے آپ کا قلبی لگاؤ تصوف کی طرف ہوگیاتھا ۔اس وقت مساجد میں تمام علوم کی مجالس منعقد ہوا کرتی تھیں ۔آپ نے مختلف شہروں میں کئی شیوخ سے علمی استفادہ کیا،اور جملہ علوم میں کمال حاصل کیا۔ بیعت وخلافت:آپ کی روحانی تربیت باطنی طور پر حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہے۔ سیرت وخصائص: آپ مادر زاد ولی اللہ تھے۔آپ کی والدہ محترمہ فرماتی ہیں :کہ  ج۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ ابو یوسف ہمدانی

حضرت خواجہ ابو یوسف ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ  نام ونسب: آپ کانامِ نامی اسم گرامی :یوسف بن ایوب اور کنیت ابو یعقوب تھی ۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت با سعادت 441ھ میں موضع بوزنجرد (ہمدان کے نواحی علاقہ) میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: اٹھارہ برس کی عمر میں بغداد میں آئے ابواسحاق شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی صحبت اختیار کرکے فقہ پڑھی۔ یہاں تک کہ اصولِ فقہ و مذہب  میں مہارت تامہ حاصل ہوگئی۔ قاضی ابوالحسنین محمد بن علی بن مہتدی باللہ، ابوالغنائم عبدالصمد بن علی بن مامون رحمہ اللہ علیہ، ابوجعفر بن احمد بن مسلم رحمہ اللہ وغیرہ سے سماعِ حدیث کیا اور اصفہان و سمرقند کے مشائخِ حدیث سے بھی استفادہ کیا بعد ازیں سب کو ترک کرکے عبادت و ریاضت و مجاہدہ کو مطمعٔ نظر اور مقصدِ وحید بنالیا۔ بیعت وخلافت:  تصوف میں آپ کا انتساب حضرت ابو علی فارمدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے ہے۔ اصفہان میں شیخ عبداللہ جوی۔۔۔

مزید