/ Friday, 29 March,2024

وصی احمد محدث سورتی،امام المحدثین، علامہ شاہ محمد

وصی احمد محدث سورتی،امام المحدثین، علامہ شاہ محمد  نام ونسب: اسمِ گرامی:وصی احمد۔لقب:شیخ المحدثین۔علاقہ"سورت"کی نسبت سے سورتی کہلاتے ہیں۔سلسلۂ نسب اسطرح ہے: مولانا وصی احمد محدث سورتی بن مولانا محمد طیب بن مولانا محمد طاہربن محمد قاسم بن محمد ابراہیم۔(علیہم الرحمہ)آپ علیہ الرحمہ کا شجرۂ نسب  صحابیِ رسول،حضرت سہیل بن حنیف  رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ اور آپ اپنے نام کے ساتھ حنفی اور حنیفی لکھا کرتے تھے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1252ھ،مطابق 1836ءکو"راند یر" ضلع سورت، ہند وستان میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم اپنے والدِگرامی مولانا محمد طیب سورتی سے حاصل کی۔ مسجدِ فتح پور دہلی میں قیام کیا۔ اُس وقت مسجد فتح پور میں حضرت مفتی محمد مسعود محدث دہلوی درس و تدریس میں مصروف تھے۔ اُن کے ہی مشورے پر مدر سۂ حسین بخش میں داخلہ لیا اور علماء و فضلاء سے صرف و نحو، تفسیر و ۔۔۔

مزید

حضرت مظفر علی خاں

حضرت مولانا حاجی احمد شاہ عرف  مظفر علی خاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حاجی احمد شاہ عرف مظفر علی خاں ۱۲۷۲ھ میں حضرت حافظ حاجی محمود جالندھری قدس سرہ سے بیعت ہوئے۔ اور ۱۲۹۹ھ میں ان سے خلافت و اجازت حاصل کی۔ بقول جناب مولوی سراج الدین احمد صاحب دہلوی خاں صاحب موصوف کو اجازت و خلافت حضرت مرشد میاں صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے بھی ہے۔ میاں صاحب علیہ الرحمۃ آپ کی تعظیم کو کھڑے ہوجایا کرتے تھے اور کھانا اپنے ہمراہ کھلایا کرتے تھے۔ ضلع حصار میں آپ کے بہت سے مریدین ہیں۔ آپ میاں صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے سجادہ نشین بھی رہے ہیں۔ آپ نے اکانوے برس کی عمر میں بتاریخ ۲۴؍ جمادی الاولےٰ ۱۳۳۸ھ مطابق ۱۹۲۰ء وصال فرمایا۔ مزار مبارک حصار میں ہے۔ میاں عبد الصمد خاں صاحب سجادہ نشین ہیں جو حضور صاحب کے لقب سے مشہور ہیں۔ کرامت: خاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ انسپکٹر پولیس تھے۔ آپ کی یہ کرامت عوام میں مشہور ہے کہ آ۔۔۔

مزید

حضرت پیر سید محمدحسین شاہ علی پوری

حضرت پیر سید محمدحسین شاہ علی پوری  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: پیر سید محمد حسین شاہ علی پوری۔لقب: سراج الملت،محسن الامت۔  سلسلہ ٔنسب اسطرح ہے: حضرت پیر سید محمد حسین بن پیرسیدجماعت علی شاہ بن سید کریم علی شاہ بن سید منور علی شاہ بن سید محمد حنیف بن سید محمد عابد بن سید امان اللہ بن سید عبدالرحیم بن سید میر محمد بن سید علی۔الیٰ آخرہ ۔آپ’’نجیب الطرفین سید‘‘اور ساداتِ شیراز سے آپ کاتعلق ہے۔آپ کاسلسلہ نسب 39واسطوں سے امیرالمؤمنین حضرت مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم تک پہنچتاہے۔(رحمۃ اللہ علیہم  اجمعین)۔(تاریخ مشائخِ نقشبند:526) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1295ھ مطابق 1878ء کو امیرِ ملت حضرت پیر حافظ جماعت علی شاہ محدث علی پوری قدس سرہ کےگھر ، علی پور سیداں ضلع سیالکوٹ میں،بوقتِ صبح صادق،ساعتِ سعید میں ہوئی۔حضرت امیر ملّت قدس سرہ نے آ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی

حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی علیہ الرحمۃ وخش نزد حصار علاقہ بخارا (۸۵۲ھ/ ۱۴۴۸ء۔۔۔۹۳۶ھ/ ۱۵۲۹ء)    قطعۂ تاریخ وصال خواجہ احرار کی نظر کے طفیل مل گیا غیب سے سنِ رحلت   خوش طبیعت تھے اور خوش اوصاف ’’خواجہ زاہد خلیفۂ اسلاف‘‘ ۱۵۲۹ء صاؔبر براری، کراچی   آپ کی ولادت باسعادت: قصبہ وخش نزد حصار علاقہ بخارا میں ۱۴؍شوال ۸۵۲ھ/ ۱۱؍دسمبر ۱۴۴۸ء کو ہوئی۔ آپ کا انتساب طریقہ نقشبندیہ میں حضرت خواجہ عبیداللہ احرار قدس سرہ سے ہے۔ آپ حضرت خواجہ یعقوب چرخی قدس سرہ کے نواسہ ہیں اور ذکر کی تلقین اُن کے کسی خلیفہ سے حاصل کی تھی۔جب حضرت احرار  قدس سرہ کے رشد و ہدایت کا آوازہ آپ کے کان میں پہنچا تو حصار سے سمرقند کی طرف روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر محلہ وانسرائے میں قیام فرماہوئے۔ یہاں سے حضرت خواجہ احرار قدس سرہ کی خانقاہ شریف تین کوس (چھ ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ ابو سعید مجددی رام پوری

حضرت شاہ ابو سعید  مجددی  رام پوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی:حضرت شاہ ابوسعیدرحمۃ اللہ علیہ۔لقب:عارف باللہ۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:آپ کا سلسلہ نسب حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ سے بایں طور ملتا ہے: حضرت مولانا شاہ ابو سعید مجددی رام پوری بن شاہ صفی القدر بن شاہ عزیز القدر بن شاہ عیسیٰ بن خواجہ سیف الدین  بن خواجہ محمد معصوم سرہندی بن امام ربانی حضرت مجدد الفِ ثانی (علیہم الرحمۃ والرضوان)۔(تذکرہ کاملان رام پور:14) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 2/ذیقعد 1196ھ،مطابق اکتوبر1782ءکورام پور(انڈیا) میں ہوئی۔ تحصیل علم:تقریباً دس سال کی عمر میں آپ نے قرآن شریف حفظ کرلیا بعد ازاں قاری نسیم ﷫ سے علم تجوید حاصل کیا۔ آپ قرآن مجید ایسی ترتیل سے پڑھا کرتے تھے کہ سننے والے محو ہوجایا کرتے۔ حتیٰ کہ جب آپ حرم مکہ معظّمہ میں وارد ہوئے تو اہلِ عرب نے آپ کی قرأت سُن کر تعریف و تحس۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ علاء الدین عطار

حضرت خواجہ علاء الدین عطار علیہ الرحمۃ  نام ونسب: آپ کا نام :محمد بن محمد بخاری ہے۔ آپ کا لقب علاء الدین عطار ہے۔ وطن: آپ کا تعلق " خوارزم "سے ہیں۔ جب آپ کے والد نے وفات پائی۔ تو آپ نے ان کے ترکہ سے کوئی چیز قبول نہ کی۔ تحصیل علم: حالت تجرید میں بخارا کے ایک مدرسہ میں تحصیل علوم میں مشغول ہوگئے۔ طالب علمی ہی کی حالت میں آپ کا عقد حضرت خواجہ نقشبند رحمۃ اللہ علیہ کی صاحبزادی سے ہوگیا۔ جب طریق حق  کی طلب آپ کے دل میں پیدا ہوئی تو علوم رسمی کا مطالعہ چھوڑ کر حضرت خواجہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اور طریقہ اخذ کیا۔ بیعت وخلافت : حضرت خواجہ بہاو ٔالدین نقشبند  علیہ الرحمہ سے ہے۔ سیرت وخصائص:آپ حضرت خواجہ نقشبند رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اول اور نائب مطلق تھے۔ حضرت خواجہ کی آپ پر نظر خاص تھی۔ مجالس میں آپ کو اپنے پاس بٹھا تے اور بار بار آپ کی طرف متوجہ ہوتے۔ بعضے محرموں نے حضرت خو۔۔۔

مزید

حضرت سید خواجہ شمس الدین امیر کلال سوخاری

حضرت سید خواجہ شمس الدین امیر کلال سوخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت امیر کلال رحمۃ اللہ علیہ صحیح النسب سید ہیں۔ طریقت میں آپ کا انتساب حضرت بابا محمد سماسی قدس سرہ سے ہے۔ آپ قصبۂ سو خار (جو قصبہ سماس سے پندرہ میل اور بخارا سے ایک میل کے فاصلہ پر ہے) میں ۶۷۶ھ/ ۱۲۷۸ء میں پیدا ہوئی۔ آپ کوزہ گری کا شغل رکھتے تھے۔ فارسی زبان میں کوزہ گر کو کلال کہتے ہیں۔ لہٰذا آپ امیر کلال کے نام سے آسمانِ طریقت و معرفت پر آفتاب و ماہتاب بن کر چمکے۔ آپ اوائل جوانی میں کشتی لڑا کرتے تھے۔ ایک روز آپ رامتین میں کشتی لڑنے میں مشغول تھے۔ حضرت محمد بابا سماسی رحمۃ اللہ علیہ کا گزر اُدھر سے ہوا، اور وہ یہ نظارہ دیکھنے کے لیے ایک دیوار کے سایہ میں ٹھہر گئے اور آپ پر توجہ مرکوز کرکے محو ہوگئے۔ حضرت بابا رحمۃ اللہ علیہ کے خدام میں سے ایک نے عرض کیا یا حضرت! آپ ان لوگوں پر جو اُمورِ بدعت میں مصروف ہیں، کیوں حیران و پریش۔۔۔

مزید

حضرت پیر سیّد انور حسین شاہ

حضرت پیر سیّد انور حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ: آپ کی ولادت با سعادت ۱۵؍نومبر ۱۹۲۱ء مطابق ۱۴؍ربیع الاول شریف ۱۳۴۰ھ بروز منگل ہوئی۔ مدرسہ نقشبندیہ علی پور شریف سے قرآن پاک حفظ کرنے کے بعد درسِ نظامی کی تکمیل کی۔ کئی سال تک ’’مسجد نور‘‘ میں قرآن پاک سنایا۔ آپ بڑے عابد و زاہد، متقی و پرہیزگار اور کامل ولی اللہ تھے۔ آپ کی وفات ۵؍رمضان المبارک ۱۳۹۲ھ مطابق  ۴؍اکتوبر ۱۹۷۲ء کو ہوئی اور روضۂ امیر ملّت رحمۃ اللہ علیہ سے ملحقہ حضرے میں اپنی والدہ ماجدہ کے پہلو میں سپرد خاک ہوئے۔ (مزید حالات کے لیے ’’سیرِ انور‘‘ مرتبہ کلیم حیدرآبادی اور راقم الحروف کی کتاب تذکرہ اولیائے علی پور سیّداں‘‘ کا مطالعہ انتہائی سود مند رہے گا۔ قصوؔری) (تاریخِ مشائخ نقشبند)۔۔۔

مزید

حضرت مولانا حافظ سید حبیب احمد نقشبندی عرف مدنی میاں

حضرت مولانا حافظ سید حبیب احمد نقشبندی عرف مدنی میاں  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا حافظ سید حبیب احمد نقشنبدی بن سید محمد محسن بن سید عبداللہ المعروف مدنی میاں ، مدنی میاں کی مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺکے نزدعک سکونت تھی ۔ مدنی میاں مدینہ منورہ سے تنہا ہندوستان آئے، شاہ جہاں پور کے قصبہ تلہر میں فروکش ہوئے ۔ آپ حضرت پیر الہی بخش ؒ سے سلسلہ عالیہ نقشبند یہ میں کراچی ہی دست حق پر بیعت ہوئے۔ آپ کے پیرومرشد کا کراچی میں قیام تھا۔ پیرومرشد نے آپ کا نام اسد اللہ شاہ رکھا تھا۔ بیعت اختیار کر کے آپ واپس ہندوستان چلے گئے وہاں سے مدینہ منورہ آنا جانا رہا پھر شاہ جہاں پور ہی میں مستقل قیام کیا۔ سید محمد محسن نے شاہ جہاں پور کے پٹھان خاندان میں شرف النساء نامی خاتون سے شادی کی۔ جس میں سے سید حبیب احمد تولد ہوئے جو کہ آپ کی اکلوتی اولاد تھی ۔ حضرت پیر سید محمد محسن نے ۱۳۲۵ھ؍۱۹۰۷ئمیں انتقال ۔۔۔

مزید

شیخ ابوالحسن خرقانی

حضرت شیخ ابوالحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی:  آپ کا اسم گرامی علی بن احمد۔ کنیت: ابوالحسن ہے۔ تاریخِ ولادت:ابو الحسن خرقانی علیہ الرحمہ کی ولادت 352ھ/ 963ء میں ہوئی۔  بیعت وخلافت: آپ  حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے وفات کے بعد عالمِ روحانیت میں ان سے بیعت ہوئے اور خرقہ خلافت حاصل کیا۔ سیرت وخصائص:  حضرت شیخ ابوالحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ مشائخ کے سردار، اوتاد و ابدال  کے قطب اور اہل طریقت و حقیقت کے پیشوا تھے ۔توحید و معرفت میں کمال کے درجہ پر فائز تھے۔ اُن کے شب و روز ریاضت و مجاہدہ  اور حضور و مشاہدہ میں گزرتے تھے۔ آپ کے زہد و عبادت، تقویٰ و پرہیزگاری اور سلوک ومعرفت کے پیش نظر ہی حضرت شیخ ابوالعباس قصاب رحمہ اللہ نے فرمایا تھا کہ: ہمارے بعد ہمارا بازار ابوالحسن خرقانی سنبھالیں گے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ حضرت استاد ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ عل۔۔۔

مزید