/ Tuesday, 23 April,2024

ابراہیم رضا خاں، جیلانی میاں، علامہ مولانا

ابراہیم رضا خاں، جیلانی میاں، علامہ مولانا، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ   نام ونسب: آپ کا اسمِ گرامی محمد ابراہیم تھا اور جیلانی میاں کےنام سے معروف ہوئے۔ آپ حجۃ الاسلام کے فرزندِ اکبر تھے۔اعلیٰ حضرت مولانا شاہ احمد رضا فاضل بریلوی کے پوتے تھے ۔(رحمۃ اللہ علیہم اجمعین) تاریخ ومقامِ ولادت: جیلانی میاں کی ولادت 1325 ھ بریلی ،انڈیا میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ نے تمام علومِ نقلیہ وعقلیہ کی تکمیل مدرسہ اہل سنت منظر الاسلام بریلی میں کی۔ بیعت وخلافت: جیلانی میاں نے اپنے دادا جان اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے دستِ حق پرست پر بیعت کی اورخلافت واجازت سے سرفراز ہوئے۔ سیرت وخصائص:  مفسرِاعظم ہند حضرت علامہ محمد ابراہیم رضا خاں عرف جیلانی میاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محسن اہلسنت ، علم وعمل کے پیکر،عوام و خواص کے مرجع اور مظہرِاعلیٰ حضرت اور حجۃ الاسلام تھے۔وال۔۔۔

مزید

برہان الحق جبل پوری، مولانا محمد مفتی

 برہان الحق جبل پوری، مولانا محمد مفتی  نام و نسب: اسم گرامی: خلیفۂ اعلیٰ حضرت مولانا مفتی برہان الحق جبل پوری﷫۔لقب: برہانِ ملت،برہان الدین، برہان السنت،خلیفۂ اعلیٰ حضرت،ممدوحِ اعلیٰ حضرت،مظہرِ شریعت۔سلسلۂ نسب اس طرح ہے: حضرت علامہ مولانا مفتی برہان الحق جبل پوری بن عید الاسلام حضرت علامہ مولانا شاہ عبد السلام جبل پوری بن مولانا شاہ محمد عبد الکریم قادری نقشبندی بن مولانا شاہ محمد عبدالرحمن بن مولانا شاہ محمد عبدالرحیم بن مولانا شاہ محمد عبد اللہ بن مولانا شاہ محمد فتح بن مولانا شاہ محمد ناصر بن مولانا شاہ محمد عبدالوہاب صدیقی طائفی۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔آپ﷫ کا خاندانی تعلق حضرت سیدنا صدیق اکبر﷜ سےہے۔نویں پشت میں آپ کے جد اعلیٰ حضرت شاہ عبدالوہاب صدیقی﷫سلطنتِ آصفیہ کے دورِ حکومت میں نواب صلابت جنگ بہادر کے ساتھ طائف سے ہندوستان تشریف لائے،اور حیدر آباد دکن میں سکونت اختیار کی۔۔۔

مزید

سید العلماء سند الحکماء حضرت سید شاہ آل مصطفی سید میاں قادری برکاتی مارہروی

سید العلما سند الحکماحضرت سید شاہ آل مصطفی سیدؔ میاں قادری قدس سرہٗ   نام اور لقب :  آپ کا نام آل مصطفیٰ اولاد حیدرسید میاں اور لقب سید العلما ہے۔ ولادت با سعادت: آپ کی ولادت 25؍ رجب المرجب 1333ھ بمطابق 9؍ جون 1915ء بروز بدھ مارہرہ شریف میں ہوئی۔ حفظ ِقرآنِ مجید:  7 یا 8؍ سال کی عمر میں۔ تحصیلِ علم: مدرسہ معینیہ اجمیر مقدس میں حضور صدر الشریعہ سے درس نظامی کی تعلیم حاصل کی اور طب کی تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ۔ زوجہ کا نام : سیدہ منظور فاطمہ قیصر جہاں بیگم بنت سید شاہ آل حبیب ۔ اولادِ امجاد: ایک صاحب زادے اور پانچ صاحبزادیاں:  (۱) سید آل رسول حسنین میاں (۲) سیدہ عذرا (۳) سیدہ رقیہ (۴) سیدہ حمیدہ (۵) سیدہ رعنا (۶) سیدہ افشاں۔ زیارت حرمین شریفین : 1958ء میں۔ آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کس نے قائم کیا؟  آپ ہی کی کوششوں سے اس کا قیام عمل میں آیا ۔۔۔

مزید

احسن العلماء سراج العقباء حضرت سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں برکاتی قادری مارہروی

احسن العلما سراج العقبا حضرت  سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں قادری برکاتی مارہروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ   ولادت باسعادت: احسن العلما حضرت سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں کی ولادت10؍ شعبان المعظم 1345ھ بمطابق 13؍ فروری 1927ء کو ہوئی۔ آپ وقت پیدائش  سر سے پیر تک ایک قدرتی غلاف میں لپٹے ہوئے تھے جس کے اوپری حصے پر تاج کی شکل بنی ہوئی تھی۔  لقب : آپ  کو   احسن العلماء  کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ حفظِ قرآن: آپ نے تقریباً گیارہ سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا۔ عقد ِ نکاح: 21؍ جنوری 1949ء کو سیدہ محبوب فاطمہ نقوی قدس سرہا بنت سید اسحاق نقوی سے ہوا۔ اولاد و امجاد : آپ کے ۶؍ صاحبزادگان ہوئے: سید محمد جمیل، سید محمد خالد، (ان دونوں کا وصال بچپن میں ہی ہو گیا) سید محمد امین، سید محمد اشرف، سید محمد افضل، سید نجیب حیدر اور ایک صاحبزادی سیدہ ثمینہ۔ تحصیلِ۔۔۔

مزید

میاں میر

شیخ الاسلام حضرت میاں میر رحمتہ اللہ علیہ نام ونسب: اسم ِگرامی:شیخ میر محمد۔کنیت: میاں میر۔القابات: شیخ الاسلام،آفتاب اولیاء،غوث وجنید ثانی،میاں جیو۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: شیخ الاسلام میاں میر بن قاضی سائیں دتافاروقی بن قاضی قلندر فاروقی۔علیہم الرحمہ۔آپ کےوالد گرامی قاضی سائیں دتہ فاروقی﷫ اپنے علم وفضل، تقویٰ وتقدس کی بناء پر نہ صرف سیہون شریف بلکہ پورے سندھ میں ممتاز مانےجاتےتھے۔آپ کےجدِ بزرگوار قاضی قلندر فاروقی﷫ جید عالم اور صوفی منش بزرگ تھے۔آپ کاسلسلۂ نسب اٹھائیس واسطوں سےامیر المؤمنین حضرت  عمر بن خطاب﷜سےجاکر ملتاہے۔آپ کی والدہ محترمہ کا نام فاطمہ تھا۔جو قاضی قادن ﷫کی لختِ جگر اور رابعہ ثانی تھیں۔(سکینۃ الاولیاء:36/صوفیائے پنجاب:565) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت  957ھ مطابق 1550ء اکثر تذکرہ نگاروں نےتحریرکی ہے۔شہزادہ دارا شکوہ نے938ھ/1531ء سکینۃ الاولیاء میں لکھی ہے۔م۔۔۔

مزید

صادق قادری رضوی ، علامہ مفتی ابو داؤد محمد، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

صادق قادری رضوی ،  علامہ  مفتی ابو داؤد محمد،رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آفتاب ِرضویت:مقتدائے اہلسنّت،شیخ طریقت،زبدۃ العلماء،عمدۃ الاتقیاء،پیکر صدق و صفا،فخرِِ ملتِ اسلامیہ،حامیٔ سنت،ماحیِ بدعت، جبلِ استقامت، آفتاب ِرضویت،ماہتابِ شریعت، یادگارِاسلاف،سراپا تقویٰ و اخلاص،برکۃ الزامان،خلیفہ ٔ محدث اعظم پاکستان،نائبِ مصطفیٰﷺ حضرت مولانا علامہ الحاج الشیخ المفتی ابو داؤد محمد صادق صاحب قادری رضوی ﷫۔ ابتدائی حالات:حضرت نباض قوم﷫ جمادی الاخریٰ ۱۳۴۸ھ/دسمبر ۱۹۲۹ء میں محلّہ رنگپورہ (نزد جامع مسجد صدیقی) سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ وطن اصلی کوٹلی لوہاراں مشرقی ضلع سیالکوٹ ہے۔کوٹلی لوہاراں ہی میں ابتدائی تعلیم ناظرہ قرآن پاک اور اسکول کی ابتدائی چند جماعتوں تک ہوئی۔آپکے والد بزرگوار شاہ محمد مرحوم کا ملازمت کے دوران ۱۹۴۵ء میں بریلی شریف تبادلہ ہوا تو مولانا موصوف بھی اپنے والدین مرحومین کے ساتھ بریلی۔۔۔

مزید

نعیم الدین مرادآبادی،صدرالافاضل، علامہ سیّد محمد

نعیم الدین مرادآبادی،صدرالافاضل ، علامہ سید، رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  نام ونسب:آپ کا نام سید نعیم الدین بن معین الدین بن امین الدینبن کریم الدین ہے۔(رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم) تاریخ ومقامِ ولادت:آپ کی ولادت  بروزپیر،21 صفر المظفر 1300ھ بمطابق جنوری 1883ء مراد آباد (یو.پی)  میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: صدر الافاضل علیہ رحمۃ اللہ علیہ  جب چار سال کے ہوئے تو آپ کے والد گرامی نے "" بسم اللہ خوانی "" کی پاکیزہ رسم ادا فرمائی۔ ناظرہ قرآنِ پاک  ختم کرنے کے بعد آٹھ سال کی عمر میں حفظِ قرآن کی تکمیل کی۔ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل فرمائی ، متوسطات تک علوم درسیہ کی تکمیل حضرت مولانا حکیم فضل احمد صاحب سے کی، اس کے بعدبقیہ علوم کی تحصیل وتکمیل حضرت علامہ مولانا سید محمد گل صاحب کابلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے کی۔ بیعت وخلافت:آپ  اپنے ہی استاذ گرامی حضرت مولانا سید محم۔۔۔

مزید

نظام الدین قادری بھکاری

حضرت سید نظام الدین قادری  بھکاری﷫ نام و نسب: اسمِ گرامی:سید نظام الدین۔لقب:بھکاری۔والد کاا سمِ گرامی:حضرت علامہ  قاری سیدسیف الدین رحمۃ اللہ علیہ۔بھکاری کی وجہِ تسمیہ:آپ علیہ الرحمہ ولایت اور توکل کے اعلیٰ درجہ پر فائز تھے،اسلئے آپ ہر چیز کاسوال اللہ تعالیٰ سے کرتے تھے،اسلئے"بھکاری"لقب مشہورہوا،یعنی رب کا بھکاری۔رسولِ  اکرم نوررِ مجسم رحمتِ عالم ﷺ نے ارشادفرمایا: عن أنس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:ليسأل أحدكم ربه حاجته كلها، حتى يسأل شسع نعله إذا انقطع۔(رواہ الترمذی)  ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ ﷺنےارشاد فرمایا: تم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ وہ اپنی ضرورت کی ہر چیز اپنے رب سے مانگے حتیٰ کہ جب اُس کے جوتے کا تسمہ ٹوٹے تو وہ بھی اُسی سے مانگے۔(مشکوٰۃ المصابیح:2273)۔ تاریخِ ولادت:  آپ علیہ الرحمہ 890، کوقصبہ" کا کوری "ضلع لکھنؤ ۔۔۔

مزید

بہاول شیر قلندر قادری

حضرت بہاول شیر قلندر قادری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: سید بہاء الدین گیلانی۔لقب:بہاول شیر قلندر حجروی۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: سید بہاول شاہ بن سید محمود بن سید علاؤالدین المشہور زین العابدین بن سید مسیح الدین(۱) بن سید صدرالدین بن سید ظہیر الدین بن سید شمس الدین بن مؤمن بن سید مشتاق بن سید علی بن سید صالح بن سید قطب الدین بن سید عبدالرزاق بن محبوبِ سبحانی حضرت غوث الاعظم سید شیخ عبدالقادرجیلانی علیہم الرحمۃ والرضوان۔(حدیقۃ الاولیاء:34/تذکرۂ مقیمی:20/انسائیکلوپیڈیا اولیائے کرام:107)۔آپ کےوالد ماجد اور پھوپھی  تبلیغِ اسلام کی غرض سےہندوستان میں قصبہ بدایوں میں وارد ہوئے تھے۔آپ کےوالد گرامی اپنےوقت کےجید عالم وعارف تھے۔عبادت وریاضت زہدوتقویٰ میں اپنی مثال آپ تھے۔آج بھی ان کامزار بدایوں میں مرجعِ خلائق ہے۔(انسائیکلوپیڈیا اولیائے کرام:107) (۱)صرف تذکرۂ مقیمی میں سید مسیح الدین ک۔۔۔

مزید

عبد الکریم نقشبندی قادری، مولانا شاہ محمد

 عبد الکریم نقشبندی قادری، مولانا شاہ محمد نام ونسب: اسم ِگرامی: حضرت مولانا شاہ محمد عبدالکریم﷫(والدِ گرامی: شاہ عبدالسلام جبل پوری﷫)۔لقب: امام الحکماء،استاذ العلماء۔  سلسلہ ٔنسب اس طرح ہے:  مولانا شاہ محمد عبد الکریم قادری نقشبندی بن مولانا شاہ محمد عبدالرحمٰن بن مولانا شاہ محمد عبدالرحیم بن مولانا شاہ محمد عبد اللہ بن مولانا شاہ محمد فتح بن مولانا شاہ محمد ناصر بن مولانا شاہ محمد عبدالوہاب صدیقی طائفی۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔آپ﷫ کا خاندانی تعلق حضرت سیدنا صدیق اکبر﷜ سےہے۔چھٹی  پشت میں آپ کے جد اعلیٰ حضرت شاہ عبدالوہاب صدیقی﷫سلطنتِ آصفیہ کے دورِ حکومت میں نواب صلابت جنگ بہادر کے ساتھ طائف سے ہندوستان تشریف لائے،اور حیدر آباد دکن میں سکونت اختیار کی۔یہاں حکومتِ آصفیہ کی جانب سے مکہ مسجد کی امامت اور محکمۂ مذہبی امور کے جلیل القدر عہدے پرمامور ہوئے۔آپ﷫ کے خاندان میں مس۔۔۔

مزید