ضیائے مشائخِ سہروردیہ  

حافظ محمود سہروردی

حافظ محمود سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           آپ حضرت میاں محمد فاضل رحمتہ اللہ علیہ کے خلیفہ اور حضرت محمد صالح سہروردی کے بعد درس میاں وڈا لاہور کے متو لی اور سجادہ نشین مقرر ہوئے، آپ نہایت متوکل بررگ تھے،آخری عمر میں لاہور سے اپنے آبائی علاقہ میں چلے گئے تھے۔ وفات:           ۱۱۱۸ھ بمطابق ۱۷۰۶ بعہد ارو نگزیب عالمگیر ہوئی اور موضع لنگے علاقہ لالیاں میں م...

شیخ محمد خلیل سہروردی

شیخ محمد خلیل سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           آپ حضرت میاں محمد اسما عیل المعروف میاں وڈا سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ کے حقیقی بڑے بھائی تھے،والد بز ر گوار فتح اللہ سہروردی رحمتہ اللہ علیہ مفسر قرآن،فقیہ اور نامور محدث تھے اور بیعت کی کڑی حضرت بہاء الحق زکریا ملتانی سہروردی رحمتہ اللہ علیہ سے جاملتی تھی،آپ موضع حچہ علاقہ تھانہ بھوانہ تحصیل چنیو ٹ میں ۱۰۰۰ء بمطابق ۱۵۹۱ء شہنشاہ اکبر کے زمانہ میں ...

حضرت شاہ موسی سہروردی

حضرت شاہ موسیٰ سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           کتب تواریخ میں لکھا ہے کہ سید ابوالخیر نولکھ ہزاری سہروردی رحمتہ اللہ علیہ ،شاہ حبیب موہل سہروردی رحمتہ اللہ علیہ نصیر الدین بو دلہ سہروردی رحمتہ اللہ علیہ اور حضرت شا موسیٰ سہروردی اپنے پیرو مرشد حضرت قطب العالم شیخ جلیل چوہڑ بند گی سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ کے ہمراہ مدتوں تک سیرو تفریح میں اکھٹے رہے اس لیئے بقول سید شریف احمد شرافت قادری نو شاہی ک...

حاجی اسحاق سندھی سہروردی

حاجی اسحاق سندھی سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           حاجی اسحاق سندھ کے علاقہ میں رہائش رکھتے تھے ،ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ان کی ایک پھوپھی نے آپ کے قتل کا منصوبہ بنایا، معلوم ہونے پر آپ مشہد چلے گئے اور وہاں آپ نے حضرت امام علی رضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے روضہ اقدس کی زیارت کی ،پھر وہاں سے محبوب سبحانی قطب ربانی حضرت سید عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے روضہ اقدس کی زیارت کےلیئے بغداد تشریف لے گ...

حاجی افغان سہروردی

حاجی افغان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           بہت کوشش کے باوجود آپ کے ابتدائی حالات دستیاب نہیں ہوسکے۔ سیرو سیاحت:           جب آپ نے اللہ تعالیٰ کی تلاش میں اپنے وطن کو خیر باد کہا تو دنیا کی سرو سیاحت کےلیئے نکل گئے، بہت دنیا پھری اور مختلف علاقوں کی سیر کی مگر جیب میں سات دینار رکھے تھے کہ جو بھی مرد حق پرست ان کی نگاہ میں جچ گیا اس کی نذر کریں گے اس دو...

شیخ عبد الرحیم سہروردی

شیخ عبد الرحیم سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           ابتداء میں حضرت میاں میر قادری رحمتہ اللہ علیہ لاہوری کے مرید ہوئے پھر کشمیر چلے گئے اور وہاں حضرت بابا نصیب الدین سہروردی کشمیری رحمتہ اللہ علیہ سے سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں خرقہ خلافت پایا اور نوسال تک کشمیر رہے بالآخر آپ وہاں ہی فوت ہوئے۔ لاہور میں آمد :           لاہور میں آکر آپ نے حضرت میاں میر قادری...

مخدوم نوح بھکر ی سہروردی

مخدوم نوح بھکر ی سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           آپ پاکستان میں سلسلہ سہروردیہ کے سب سے پہلے بزرگ ہیں جو یہاں تشریف لائے اور بھکر میں مقیم ہوئے۔تحفتہ الکرام ،میں لکھا ہے،شیخ نوح بھکر ی سہروردی رحمتہ اللہ علیہ از جلہ اولیاء سندھ واکمل مرید ان شیخ شہاب الدین سہروردیہ ہست، جب شیخ الاسلام بہاء الدین زکریا رحمتہ اللہ علیہ ملتانی اپنے پیرو مرشد شیخ الشیو خ شہاب الدین ابو الفضل عمر سہروردی رحمتہ اللہ علیہب...

شیخ نعمت اللہ الملقب حاجی دیوان سہروردی

شیخ نعمت اللہ الملقب حاجی دیوان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           مفتی غلام سرور لا ہور ی نے آپ کے متعلق بعنو ان حضرت حاجی دیوان سہروردی اس طرح تحریر فرمایا ہے کہ آپ قوم ڈو گر سے تھے،نام اسمٰعیل المعروف شاہ نعمت اللہ الملقب بہ حاجی دیوان تھے،آپ مخدوم شیخ نوح سندھی ہالائی رحمتہ اللہ علیہ کے مرید تھے جو سلسلہ سہروردیہ کے اکابر مشائخ تھے۔ عرصہ تین سو سال گز را ہے کہ حاجی دیوان صاحب ساکن موضع لاؤ دانہ ...

شیخ الاولیاء اوہیہ چوہان سہروردی

شیخ الاولیاء اوہیہ چوہان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           مصنف ،تذکرہ قطیبہ ،رقمطراز ہےکہ حضرت شاہ عبد الجلیل سہروردی لاہوری رحمتہ   اللہ علیہ آپ کو مئومبارک سے لاہور  لائے تھے اور پھر خلافت سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں عطا کرکے قصور میں بھیجا تھا، یہ واقعہ ۱۴۷۵ءکے لگ بھگ کا ہے۔  قصور میں آپ کی اولاد موجود ہے،آپ لاہور میں اپنے پیرو مرشد کی خدمت میں  کافی عرصہ رہ کر قصور گئے تھے،...

شیخ برہان سہروردی

شیخ برہان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           ابتدائی زندگی میں آپ ہند وؤں کے بہت بڑے گرو تھے، پیر فرح بخش نے آپ کا نام اچی پال لکھا ہے، اس جوگی کا کام پہا ڑوں میں ریاضت کرنا تھا، سلطان بہلو ل لودھی نے جب اپنی فوج پہا ڑی باغیوں کی سر کوبی کےلیئے بھیجی تو ہند و فوج نے محصور ہوکر اسلامی سپہ سالار کو پیغام بھیجا کہ اگر ہمارے گرو کا مقابلہ کوئی مسلمان ولی کرے اور جیت جائے تو نہ صرف ہم قلعہ کا قبضہ دے دیں ...