نعت  

بے عمل ہوں مرے پاس کچھ بھی نہیں

جو گدا محوِ یاس رہتے ہیں
اُن کے غم میں اُداس رہتے ہیں
دیکھنے کو وہ دُور ہیں خاؔلد
اپنے آقا کے پاس رہتے ہیں

بے عمل ہوں مرے پاس کچھ بھی نہیں میری جھولی میں اشکوں کی سوغات ہے

غفلتوں میں کٹی ہے مری زندگی آبرو لاج والے ترے ہاتھ ہے

 

...

یہ نوازشیں یہ عنائتیں

اُن کی بخشش کا ٹھکانا ہی نہیں ہے کوئی
ہر گنہ گار پہ رحمت کی نظر رکھتے ہیں
کون کس حال میں ہے کس نے پکارا ان کو
میرے سرکار دو عالم کی خبر رکھتے ہیں

یہ نوازشیں یہ عنائتیں غمِ دو جہاں سے چھڑا دیا

غمِ مصطفیٰ ترا شکریہ مجھے مرنا جینا سکھا دیا

 

...