مٹتے ہیں دو عالم کے آزار مدینے میں
مٹتے ہیں دو عالم کے آزار مدینے میں
مصروفِ نوازش ہیں سرکار مدینے میں
...
مٹتے ہیں دو عالم کے آزار مدینے میں
مصروفِ نوازش ہیں سرکار مدینے میں
...
میں بے نیاز ہوں دنیا کے ہر خزانے سے
ملی ہے بھیک محمد کے آستانے سے
...
سیّدی یا حبیبی مولائی
آج فریاد کی ہو شنوائی
...
میری بگڑی بنا ئیے آقا
دستگیری کو آئیے آقا
سخت مشکل میں ہے تمنّائی
...
خاص رونق ہے سرِ عرش علیٰ آج کی رات
آرہے ہیں شہ لو لاک لَماَ آج کی رات
...
مختار ِ جنت ساقیءِ کوثر
اللہ ُ اکبر اللہ ُ اکبر
...
سب سے حسیں محبوب ِ خدا
روحی فداکَ صَل علی ٰ
...
تم پہ سَلام ِ کِرد گار
روحی فداکَ یارسول
...
آسمانِ مصطفی کے چاند تاروں پر دُرود!
جن سے ہیں ساری بہاریں ان بہاروں پر دُرود
...
بے کسوں سے ہے جنہیں پیار وہی آئے ہیں
جو دو عالم کے ہیں غم خوار وہی آئے ہیں
...