دنیا و دیں کے اس کے مقاصد حصول ہیں
دنیا و دیں کے اس کے مقاصد حصول ہیں
جس کی مدد پہ حضرت فضل رسول ہیں
دنیا و دیں کے اس کے مقاصد حصول ہیں
جس کی مدد پہ حضرت فضل رسول ہیں
توانائی نہیں صدمہ اُٹھانے کی ذرا باقی
نہ پوچھو ہائے کیا جاتا رہا کیا رہ گیا باقی
اِسے کہتے ہیں خضر قوم بعض احمق زمانہ میں
یہ وہ ہے آٹھ سو کم کر کے جو کچھ رہ گیا باقی
دلم از فرقت استادم سوخت
ازلبم چوں نہ برآید فریاد
ہر کہ پُرسید زمن باعث غم
گفتمش سوئے جناں رفت استاد
سال فوتش ز جوابم جوئید
دیگر امروز نمید ارم یاد
۱۳۲۶ھ
تمت٭