علمائے اسلام  

حضرت مخدوم جیو قادری

آپ حیدرآباد دکن کے ضلع بیدر میں رہا کرتے تھے بہت ہی ضعیف دبلے پتلے، عبات گزار بابرکت عالی ہمت اور عظیم الشان بزرگ تھے۔ مالداروں کی جانب بالکل متوجہ نہ ہوتے اور عام طور سے لوگوں سے بے نیاز تھے، حضرت شیخ عبدالوہاب متقی فرماتے تھے، اگرچہ مخدوم جیو قادری میں کمزوری کی وجہ سے کھڑے ہونے کی طاقت نہ تھی لیکن رات کو بڑی دیر تک کھڑے ہوکر نفل پڑھا کرتے تھے، شیخ عبدالوہاب یہ بھی کہتے تھے کہ مخدوم جی قادری ہم سے زیادہ عالم، اسلامی احکام کی تعمیل کرنے والے متق...

حضرت شیخ عبدالوہاب المتقی

آپ مندو میں پیدا ہوئے، آپ کے والد ماجد شیخ ولی اللہ مندو کے اکابرین میں سے تھے، حادثات و انقلاب زمانہ کی بدولت مندو سے روانہ ہو کر برہان پور آئے اور یہیں سکونت پزیر ہوئے، برہان پور آکر ماضی کی طرح عزت دار و سربلند ہوئے اور پھر تھوڑے سے ہی دنوں بعد انتقال کیا اسی زمانہ میں آپ کی والدہ نے آپ کو کم سنی میں چھوڑ کر سفر آخرت اختیار کیا، بچپن ہی کے زمانہ سے اللہ کی توفیق نے آپ کی رفاقت کی ہے آپ نے اسی زمانے سے طلب حق کے لیے فقرد تجرید، سفرو سیاحت عالم ...

حضرت شیخ علی بن حسام الدین

آپ کے والد ماجد کانام عبدالملک ابن قاضی خاں المتقی القادری الشاذلی المدنی چشتی ہے، آپ کے آباء واجداد جونپور سے آکر برہان پور میں مقیم ہوگئے، آپ کی ولادت باسعادت برہان پور ہی میں ہوئی ہے، آپ کے والد نے آپ کو آٹھ سال کی عمر میں شاہ باجن چشتی کے پاس لے جاکر مرید کرادیا جو اس زمانہ میں برہان پورمیں مقیم تھے اور اس واقعہ کے چند دن بعد آپ کے والد نے وفات پائی، والد بزرگوار کے انتقال کے بعد آپ بلحاظ طبیعت انسانی کچھ عرصہ لذات حسیہ میں مشغول رہے اور نوجو...

حضرت شیخ عبدالاول

آپ علاء الحسنی کے فرزند ارجمند تھے اور میر سید محمد گیسو دراز جن کا مزار گلبرگہ شریف (علاقہ دکن) میں ہے ان کی اولاد میں سے کسی کے مرید تھے، اس کے علاوہ تمام علوم عقلی و نقلی رسمی و حقیقی میں کامل اور بڑے دانشمند تھے، اکثر علوم میں خود بھی کتابیں تصنیف کی ہیں، صحیح بخاری کی شرح فیض الباری بھی آپ ہی نے لکھی ہے، سراجی جو علم فرائض کی کتاب ہے اس کو منظوم کرکے اس پر شرح لکھی ہے، تحقیق نفس و معرفت پر فارسی میں نہایت تحقیق سے ایک کتاب تالیف کی ہے، سفر ا...

حضرت سید عبدالوہاب

آپ سید عبدالحمید سالوری کے فرزند تھے، آپ کے والد بزرگوار عمر رسیدہ اور بابرکت بزرگ تھے۔ آپ اپنے بچپن میں والد بزرگوار کے ساتھ ایک حوض پر نہانے گئے، اچانک حوض میں سے ایک آدمی نمودار ہوا اور آپ کو پکڑ حوض میں لے گیا اور آپ کو غائب کردیا، بہت تلاش کی گئی لیکن آپ نہ ملے، ایک مدت کے بعد آپ اسی حوض میں سے اس طرح نکلے کہ صاحب فیض اور بڑے عالم تھے۔ نقل ہے کہ ایک مرتبہ آپ کے والد ماجد فقہ کی مشہور کتاب ہدایہ پڑھارہے تھے اثناء درس میں ایک مشکل مسئلہ پیش آی...

حضرت شیخ حاجی حمید

آپ شاہ قاذن کے مرید تھے جن کے پیرومرشد شیخ عبداللہ شطاری تھے آپ نے خوب سیاحت کی، اپنے ساتھ صراحی کے برابر ایک لوٹا  رکھتے تھے، ہاتھ میں عصار کندھے پر جانماز ڈال کر پھرتے تھے اور جسمانی اعتبار سے بہت کمزور تھے، شیخ محمد جن کا لقب غوث تھا اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر آپ سے بیعت ہوئے، کہتے ہیں کہ جب شیخ محمد آپ سے بیعت ہونے کے لیے آئے تو آپ اُٹھ کر ان سے بغل گیر ہوئے اور فرمایا غوث! آجاؤ حاضرین نے دریافت کیا کہ بغیر کسی کمال کے آپ نے ان کو غوث کی...