علمائے اسلام  

سیّد محمد سعیددُولا رحمتہ اللہ علیہ

  زہے ہادی دل محمد سعید کہ از لطفِ شاں خلق باحق رسید اوصافِ جمیلہ     آپ شہریارِ خطۂ ولایت ۔قافلہ سالارِ جادۂ ہدایت۔ناطق دقائق۔واقفِ حقائق،بزرگِ عہد۔محتشم روزگار۔صاحبِ سخاوت و شجاعت و علم ووجدوسماع وعشق و محبّت تھے۔ آپ حضرت سیّد محمد ہاشم دریادل ابن حضرت نوشہ گنج بخش علوی قدس سرہٗ کے تیسرے فرزنداور مریدو خلیفہ تھے۔ آپ کی والدہ ماجدہ خاندان علمائے ہیلاں قوم منہاس سے تھیں۔ تاریخ ولادت    آپ ...

حضرت خولہ حنفیہ رضی اللہ عنہا

[۱۔ حضرت امیر رضی اللہ عنہ کی سات بیبیوں پر مؤرخین کا اتفاق ہے باقی دو بیبیوں یعنی خولہ حنفیہ رضی اللہ عنہا اور امّ حبیب ثعلبیہ رضی اللہ عنہا کے متعلق اختلاف ہے کہ آیا مملوکہ تھیں جو مرتدّین کی قید میں آئی تھیں یا کہ آپ نے آزاد کر کے ان سے نکاح کر لیا تھا۔ (نزل الابرار) شرافت] بنت جعفر بن قیس بن سلمہ۔ اِن کا لقب حنفیہ تھا کیونکہ قبیلہ حنفیہ بن لجیم سے تھیں، اِن کے بطن سے ایک لڑکا محمد اکبر پیدا ہوا، جس کو محمد حنیف اور محمد حنفیہ بھی کہا جاتا ہے۔...

سیّد عظمت اللہ اکمل رحمتہ اللہ علیہ

  شہِ عظمت اللہ کہ بعداز وصال! مصلّا نشین شد بوجہِ کمال آپ مرشد طالباں ۔راہ نمائے عارفاں ۔صاحب یمن و برکت تھے۔آپ حضرت سیّد محمد ہاشم رحمتہ اللہ علیہ دریادل ابنِ حضرت نوشہ گنج بخش علوی رحمتہ اللہ علیہ کے دوسر ے بیٹے اورمرید و خلیفہ تھے۔ حضرت سیّد عمربخش رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ نے کتاب مناقباتِ نوشاہیہ میں آپ کو حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ بھڑیوالہ کامرید لکھاہے۔ تاریخ ولادت آپ کی ولادت ۱۰۸۲ھ؁ میں بمقال ساہنپال شریف ہوئی۔ ماد...

حضرت اسماء رضی اللہ عنہا

بنت عمیس الحثعیہ رضی اللہ عنہ۔ یہ پہلے آپ کے بھائی حضرت جعفر طیّار رضی اللہ عنہ کی منکوحہ تھیں، اُن کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر صدّیق رضی اللہ عنہ سے نکاح کیا، پھر ان کے انتقال کے بعد حضرت امیر رضی اللہ عنہ کے نکاح میں آئیں، اِن کے بطن سے دو لڑکے عون و یحییٰ پیدا ہوئے۔ [۱][۱۔ مسالک السّالکین جلدِ اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)...

سیّد فضل اللہ معصوم رحمتہ اللہ علیہ

  زہے شاہ فضل اللہ داں خوردسال شدہ روبروہاشم اوراوصال آپ حضرت سیّد محمد ہاشم دریادل ابنِ حضرت نوشہ گنج بخش رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبرتھے۔ ابتدائےعمرمیں ہی اپنے والدکی زندگی میں دنیاسے چل بسے۔ثواقب المناقب میں ہے ۔ "فیروزہ کانِ وقاروزمردِ کوہ اقتدار شاہ فضل اللہ نام کہ آں عقیق جگری والدبزرگوار کہ بحسن خط نام برآوردہ بودمانندخط زیرِ نگیں درپردۂ سنگِ لحدنشست"۔ (شریف التواریخ جلد نمبر ۲)...

حضرت مولاناسیّد محمدہاشم دریادل رحمتہ اللہ علیہ

  حضرتِ ہاشِم کہ دریادل خطابِ پاک اوست عالمِ ایجاد یکسربستۂ فتراکِ اوست آنچہ مردم طلب ازسُرمہ صفاہاں میکنند          گوکہ جملہ یک بیک مخفی دردنِ خاکِ اوست بہرِ نعلینش بداں چرمےبہ ازچرمِ سُہَیل تارجانہائے ملک  پئے شہ پاکِ اوست ہرکہ شدخاکِ قددمشق زیست خرّم درجہاں ہرکہ رُخ تابیدزودردوجہاں غمناک اوست آنکہ شداشرف ززہرمارِ دنیانیش خوار بالیقیں دائم کہ یادِ ایزدی تریاکِ ا...

قطب الانام غوث الاسلام حضرت سیّدشاہ حاجی محمد نوشہ گنج بخش قدس سرہٗ

  پیشوا ماہِ لقا حاجی نوشہ گنج بخشؒ پیرِکامل باخداحاجی نوشہ گنج بخش پیرنوشہ رازدانِ انبیاؤ مرسلین! رنج وغم کی ہے دواحاجی نوشہ گنج بخش شاہ رحماں کو کیابھرپورنوشہ پیرنے چشمہ ہے عرفان کا حاجی نوشہ گنج بخش دست بستہ جو ہواحاضر تیرے دربارپر نورسے دامن بھراحاجی نوشہ گنج بخش اولیاسب کررہے ہیں نازتیرے نام پر شہ سلیماں کی رضاحاجی نوشہ گنج بخش باغِ نوشہ کا ظفر۱؎ادنیٰ ساغنچہ ہے حقیر درتیرے کاہوں گداحاجی نوشہ گنج بخش ...

حضرت امامہ رضی اللہ عنہا

بنتِ حضرت ابو العاص رضی اللہ عنہ بن ربیع بن عبد العزّےٰ بن عبد المناف بن قصّی القرشیہ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی نواسی یعنی حضرت سیّدہ زینب رضی اللہ عنہ کے بطن سے تھیں، حضرت امیر رضی اللہ عنہ نے حسبِ وصیّتِ سیّدۃ النّسا رضی اللہ عنہا کے اِن سے نکاح کیا تھا، ۵۰ھ میں انتقال کیا، اِن کے بطن سے ایک لڑکا محمد اوسط پیدا ہوا۔ [۱][۱۔ مسالک السّالکین جلدِ اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)...

حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا

اِن کا اصلی نام زینب تھا، [۱] [۱۔ سیرۃ النبی جلدِ دوم ۱۲] والد کا نام حیی بن اخطب بن سبتہ بن ثعلبہ تھا، [۱] [۱۔مسالک السّالکین جلدِ اوّل ۱۲]جو قبیلہ بنو نضیر کا سردار اور حضرت ہارون علیہ السّلام کی اولاد  سے تھا، والدہ  کا نام ضرہ تھا جو بنو بنو قریظ کے رئیس کی بیٹی تھی، ان کا پہلا نکاح سلام بن  مشکم القرظی سے ہوا، اس نے طلاق دی تو کنانہ بن ابی الحقیق کے نکاح میں آئیں، وہ جنگ خیبر میں مقتول ہوا تو یہ قیدیوں میں گرفتار ہوکر مسلمانوں...

(سیدنا) حذیفہ ابن یمان (رضی اللہ عنہ)

  ابن یمان۔ ہ حذیفہ بیٹے ہیں عسل کے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ بیٹے ہیں حسیل بن جابر بن عمرو بن ربیعہ بن جروہ بن حارث بن مازن بن قطیعہ بن عبس بن بغیض بن لیث بن غطفان کے۔ کنیت ان کی ابو عبداللہ عبسی ہیں۔ یمان لقب ہے حسل بن جابر کا۔ ابن کلبی نے کہا ہے کہ یہ لقب ہے جو وہ بن حارث کا ان کو یمان اس وجہس ے کہتے ہیں کہ انھوںنے اپنی قوم میں ایک خون کیا تھا پھر بھاگ کر مدینہ چلے گئے اور بنی عبد الاشہل سے جو انصار کی ایک شاخ ہے انھوں نے حلف کی دوستی کر ل...