علمائے اسلام  

حضرت شیخ جلال قنوجی قریشی

آپ لالہ کے نام سے مشہور تھے۔ صاحب حال و ذوق و وجد تھے۔ اسمائے الٰہی پڑھنے کے ذریعہ آپ کو دست غیب حاصل تھا۔ آپ اکثر و بیشتر گریہ و زاری کرتے ہوئے فریاد کرتے اور نعرے لگاتے۔ آپ پر جب جزبہ و حال زیادہ طاری ہوتا تو آپ کی ظاہری وضع بدل جاتی اور آپ گدھے پر سوار ہو کر شہر کی گلیوں میں چکر لگاتے تھے آپ بہت بوڑھے اور عمر رسیدہ ہوگئے تھے، آپ نے 988ھ میں وفات پائی۔ اخبار الاخیار...

حضرت شیخ نظام الدین انبیٹھوی

آپ شیخ معروف جونپوری کے مرید تھے جن کے پیرومرشد مولانا اللہ داد تھے جنھوں نے کافیہ اور ہدایہ کی شرح لکھی ہے۔ آپ صاحب حال مجذوب و سالک تھے۔ سکر و جذب کی حالت آپ پر غالب تھی ابتدائے سلوک میں بڑی بڑی ریاضتیں کی تھیں۔ آپ صاحب باطن تھے اور کشف ظاہر میں اُونچا مقام رکھتے تھے جو شخص آپ کے پاس گیا اس نے آپ کی کرامتیں اپنی آنکھوں سے دیکھی ہیں۔ خود قوالی نہیں سنتے تھے اور مریدوں کو بھی قوالی سے معنوی و ظاہری پرہیز کرنے کا حکم دیا کرتے اور کہتے اگر باز کی آ...

حضرت شیخ برہان کالپی

عبادت الٰہی میں مصروف اور بہت ہی ریاضت کرتے تھے ان کو تصرف اور جلی کشف حاصل تھا۔ لوگوں میں آپ کے دوہرے بڑے مشہور ہیں جس سے دردحال ٹپکتا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ مہدوی عقائد رکھتے تھے باقی اللہ ہی زیادہ جانتا ہے۔ آپ نے 1000 کے آخری ایام میں وفات پائی۔ اخبار الاخیار...

حضرت میاں نجم‘ الدین مندوی

شاہ جیو کے مرید تھے آپ نے ایک سوتیس سال کی عمر پائی، آپ کے والد بزرگوار سلطان غیاث الدین مندوی کے وزیر تھے، آپ عالم و عارف باللہ صاحب حال، دنیا داری سے علیحدہ تھے اور ستر چھپانے کی حد تک لباس پہنتے تھے آپ کی عمرسات برس کی تھی کہ آپ کے پیرومرشد نے آپ پر توجو کرکے اپنی جانب کھینچ لیا۔ آپ نے احمد آباد میں ایک مُردے کو زندہ کیا تھا اور اس واقعہ کے بعد آپ وہاں سے ایسے غائب ہوئے کہ پھر کسی نے آپ کو وہاں نہ دیکھا، چنانچہ احمدآباد سے روانہ ہو کر دہلی آئے...

حضرت شیخ جنید حصاری

آپ شیخ فریدالدین گنج شکر کی اولاد میں سے تھے اور بوڑھے ہوگئے تھے۔ ظاہری عظمت و برکت و بزرگی کے مجسمہ تھے آپ فن کِتابت میں میں ماہر تھے زور نویسی کی یہ حالت تھی کہ تین دن میں پورا قرآن پاک مع اعراب کتابت کیا کرتے تھے اور یہ آپ کی کرامت تھی۔ اس کے علاوہ اور بھی خرق عادات آپ سے ظاہر ہوئی ہیں۔ آپ نے بعض رسائل میں دنیا کی نادر اور عجیب چیزیں سپُرد قلم کی ہیں جو کہ سمجھ سے باہر ہیں، اللہ ہی جانے آپ کا مقصد کیا ہے اور ان کی کیا تاویل کی جاسکتی ہے۔ آپ کی...

حضرت شیخ عبدالعزیز بن حسن طاہر

میاں قاضی خاں کے خلیفہ اور متاثرین مشائخ چشتیہ کے مشہور بزرگ تھے۔ علوم شریعت و طریقت کے عالم تھے، بچپن سے عبادت و ریاضت اتنی کی کہ مشائخ کے مرتبہ پر پہنچ گئے، بچپن میں جو وظیفہ اور اوقات مقرر کیے تھے وہ آخر عمر تک باقی رکھے۔ مشائخ کی پیروی اور ان کے قواعد اور آداب کی حفاظت میں یکتائے زمانہ تھے، تواضع برد باری، صبر استقامت رضا و تسلیم الٰہی، مخلوق پر شفقت اور فقیروں کی رعایت کرنے میں اپنی مثال آپ تھے، اپنے زمانے میں مشائخ چشت کی یادگار تھے دہلی می...

حضرت شیخ حسین

روپیہ اور کبھی نہ سودا چکاتے اور نہ اس کی قیمت کا حساب کرتے۔ آپ شیخ عبدالوہاب کے دوستوں میں سے تھے آپ کو راہ تصوف میں ایک خاص رفتار حاصل تھی اور بے قیدی، بے تکلفی اور ہمت فرمائی میں ایک خاص طریقہ رکھتے تھے۔ شیخ عبدالوہاب فرماتے تھے کہ یہ شیخ حسین ہمارے رشتہ داروں میں سے تھے اور یہ عجیب حالت اور بلند ہمت کے مالک تھے۔ معمولی چیزیں خریدتے وقت ان کے پاس جو کچھ ہوتا وہ سب بیچنے والے کو دے دیتے خواہ وہ مظفری ہوتا یا شیخ عبدالوہاب فرماتے تھے کہ ایک مرتب...

حضرت میاں محمد طاہر

آپ علاقہ گجرات کے شہر پٹن میں سکونت پذیر تھے اللہ نے آپ کو علم و فضل کی نعمتوں سے نوازا تھا۔ زیارت حرمین سے مشرف ہوگئے تھے اور وہاں کے علماء و مشائخ سے علم حدیث کی تکمیل کی، شیخ علی متقی کی صحبت میں رہ کر ان کے مرید ہوئے۔ صاحب کرامت و برکت ہوکر وطن واپس آئے اور آپ کی قوم میں جو بدعتیں رائج تھیں وہ ختم کرکے اہل سُنت اور بدعتیوں کا فرق اپنی قوم کو سمجھایا۔ علم حدیث میں بہت سی مفید کتابیں تالیف کی ہیں۔ ان میں سے آپ کی ایک کتاب مجمع الجار بڑی مشہور ہ...

حضرت میاں غیاث

علاقہ گجرات کے مشہور شہر بہڑچ میں رہا کرتے تھے اللہ کے خاص بندوں میں سے تھے خیرالناس من ینفع الناس ترجمہ: (بہترین انسان وہ ہے جو دوسروں کو نفع پہنچائے) آپ پر صادق تھا۔ عوام الناس کی ضرورت کی ہر چیز مثلاً روپیہ پیسہ کپڑے غذائیں دوائیں کتابیں، اسباب و سامان اور آلات وغیرہ سب اپنے گھر میں جمع کرکے رکھتے تھے آپ کا بہترین کارنامہ یہ تھا کہ جس کو جس چیز کی ضرورت ہوتی دے دیا کرتے تھے، اس کے ساتھ آپ زبردست عالم، عامل متقی اور شریعت کے پیرو تھے۔ سیدی شیخ ...