علمائے اسلام  

حضرت شیخ بہاءالدین مفتی آگرہ

آپ نہایت درجہ کے بزرگ، عالم، عامل معمر متبرک اور دین دار تھے سخاوت اور مسلمانوں کی امداد و اعانت خوب کرتے تھے شیخ بہاؤالدین زکریا  کی اولاد میں سے تھے، 767ھ میں آپ نے انتقال فرمایا، آپ کے صاحبزادہ شیخ جنید بھی نیک لوگوں میں سے تھے۔ اخبار الاخیار...

حضرت سید رفیع الدین صفوی

آپ حسب و نسب میں صاحب فضیلت بزرگ تھے، آپ کے آبا ؤ اجداد سب کے سب عالم، صالح اور متقی تھے، تفسیر معینی کے مصنف میر معین الدین آپ کے اجداد میں سے تھے جو سالہا سال تک مدینہ منورہ کے مجاور رہے ہیں اور اب تک آپ کی اولاد میں سے بعض مکہ معظمہ میں قیام پذیر ہیں، یہ تفسیر معینی جامع پاکیزہ اور مفید تفسیر ہے، اس کے علاوہ چند رسائل جو جزوی مسائل کی تحقیق میں ہیں سپرد قلم کیے ہیں۔ شیخ صفی الدین کی طرف نسبت کرنے والے اپنے کو سادات صفویہ بتلاتے ہیں یہ بھی آپ ک...

حضرت میر سید ابراہیم

سید ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ معین عبدالقادر الحسین الایرجی کے صاحبزادے تھے۔ آپ بلند مرتبہ بزرگ اور کامل فلسفی تھے علوم عقلی و نقلی رسمی و حقیقی کے فارغ التحصیل تھے تمام علوم کی بے شُمار کُتب مطالعہ کر رکھی تھیں اور ان کی تصحیح بھی فرمائی تھی آپ نے کتابوں کے مشکل ترین مسائل کو اس طرح حل فرمادیا تھا کہ کم علم شخص بھی ان مسائل کو باسانی بغیر استاد کے سمجھ لیا کرتا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ اپنے دور میں یکتائے روزگار تھے۔ آپ کے انتقال کے بعد آپ کے کُتب خا...

حضرت سید جلال الدین قریشی

ہم نے آپ کے متعلق ایسے عجیب و غریب حالات سنے ہیں جو تقریر و تحریر سے خارج ہیں صاحب حال درویش و مجذوب تھے، اکثر و بیشتر ننگے سر اور ننگے پاؤں رہتے، جنگلوں میں گھومتے تھے، صرف بمقدار ستر عورت کپڑا پہنتے تھے، علوم عقلی و نقلی و درسی میں آپ کو دستگاہ تھی، جب علمی گفتگو کرتے تو تفصیل سے خوب بیان کرتے، جواں سال تھے کسی آدمی یا کسی چیز سے کوئی تعلق نہ رکھتے، باجود غلبہ حال کے احکام شرعی کے پابند تھے، آپ کی نظر میں کسی دنیا دار کی کوئی عزت نہ تھی، آپ جس ...

حضرت شاہ عبدالرزاق جھنجھانہ

آپ شیخ محمد حسن کے مرید و خلیفہ تھے اور سلسلہ قادریہ کے مشائخ میں سے تھے۔ صاحب حال و کمال تھے، آپ کی بہت سی کرامتیں اور خوارق عادات مشہور ہیں ابتداء جوانی میں آپ نے علم دین حاصل کیا بعد میں آپ پر عشق و محبت کا مشرب غالب آیا، اور یہ بے حد ریاض و مجاہدہ کے بعد مرتبہ مشاہدہ پر پہنچ گئے۔ آپ کو سلسلہ عالیہ قادِریہ سے بے حد نسبت تھی اور آپ بلا واسطہ کے استفادہ حاصل کرتے تھے اور یہ کتنی بڑی بات ہے کہ بغیر واسطہ کے حضرت سے مستفیض ہوں، ہمیشہ مصائب و شدائد...

حضرت شیخ محمد حسن

شیخ حسن طاہر کے بڑے صاحبزادے اور اپنے زمانے کے بڑے عارف تھے، حال صحیح اور مشرب عالی رکھتے تھے، کہتے ہیں کہ جب آپ خلوت سے باہر آتے تو سب لوگ آپ کو دیکھ کر تعجب سے اللہ اکبر کہتے تھے، علم و حال اور مظاہر صوریہ سے متصف رکھتے تھے، والد کے مسلک کے لحاظ سے چشتی تھے لیکن سلسلۂ قادِریہ سے زیادہ نسبت رکھتے تھے، سالہا سال حرمِ مدینہ میں رہ کر رِسَالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی مجاوری کی، یمن کے علاقے میں جو مشائخ قادریہ موجود تھے ان سے بیعت کرکے اجازت بیعت ...

حضرت شیخ محمد مودود لاری

آپ ماہر علم توحید، رندمشرب تنہا پسند ور اہلِ تفرید تھے، بڑے بڑے لوگوں سے مقابلے کرچکے تھے، مشرب عالی اور ہمت بلند کے مالک تھے، 900ھ میں آگرہ آئے، شیخ امان سے بڑے اچھے تعلقات ہوگئے جنہوں نے آپ سے علم توحید حاصل کیا اور فصوص الحکم کو آپ سے پڑھا، جب رات ہوجاتی تو آپ نشہ ذوق و حال میں سرگرم ہوکر شیخ امان سے کہتے دیوانے! کتاب بند کرو اور ہماری باتیں سنو، پھر اس کے بعد حقائق و اَسرار کے واقعات بیان کرتے۔ کہتے ہیں کہ آپ کو بعض نفع رساں علوم کیمیا وغیرہ ...

حضرت میاں ظفر خاں آبادی

آپ شیخ حسن کے مرید اور خلیفہ تھے، راہ طریقت کے صادقین میں سے تھے، صاحب کرامت و استقامت اور اہل حرمت و تقویٰ تھے، زمانہ کے لحاظ سے اگرچہ آپ متاخرین میں سے تھے لیکن صفائی معاملہ کے پیش نظر متقدمین میں شمار ہوتے تھے۔ نفس کے مورچے: آپ فرمایا کرتے تھے کہ میں نے تیس سال جان کھپائی اور ریاض کیا تب کہیں نفس کی مکاریوں کا تھوڑا ساعلم حاصل ہوا اور یہ معلوم ہوسکا کہ نفس کس طرح ڈاکے ڈالتا ہے اور اس کے مورچے کون کون سے ہیں۔ دنیوی مال نہیں چاہئے: حکایت ہے کہ ش...

حضرت شیخ ادھن جونپوری

آپ شیخ بہاؤالدین کے فرزند ہیں، آپ اپنے وقت کے مشائخ و بزرگ تھے، بڑی عمر والے بابرکت اور  عظمت ظاہری کے مالک تھے، آپ کی عمر سو برس سے زیادہ تھی لیکن ذوق و شوق تازہ تھے، ضعف کا یہ عالم تھا کہ جب تک دو آدمی پکڑ کر کھڑا نہ کرتے آپ کھڑے نہ ہوسکتے تھے لیکن جب قوالی سنتے تو دس آدمی بھی آپ کو نہ سنبھال سکتے۔ شیخ بہاؤالدین اپنے پیرومرشد شیخ محمد عیسیٰ کی خدمت کیا کرتے تھے تو اس زمانہ میں شیخ بہاؤالدین فجر کی نماز تکبیرِ اولیٰ کے ساتھ پڑھتے تھے اگرچہ ...

حضرت سید علی

ارباب کمال اور صاحبان سکروجدووحال سے آپ کے گہرے تعلقات تھے ہمیشہ حال اور  سرگرمی کی حالت میں رہتے اور مجذوبانہ باتیں کرتے تھے، ہمیشہ کسی خاص لباس میں نہ رہتے بلکہ کبھی تو مشائخین کا لباس پہنتے اور کبھی سپاہیانہ لباس  زیب تن کرتے، دراصل سوانہ کے سادات میں سے تھے، طلب حق کے لیے سوانہ سے چل کر جونپور آئے جہاں درویشوں کی خدمت کی اور پھر شیخ بہاؤالدین جونپوری کے مرید ہوگئے، مخصوص مقبولیت اور مخصوص حالت نصیب ہوگئی، رزق کے دروازے آپ پر کھل گئے...