علمائے اسلام  

تکملہ یحییٰ بن یمان عجلی کوفی

                ابو زکریا کنیت،حفاظِ صدوق میں سے تھے،امام ثوری سے تفسیر کی چار ہزار احادیث حفظ کی تھیں،ہشام بن عروہ اور اسمٰعیل بن خالد وغیرہ سے روایت کی اور ان سے یحییٰ بن معین اور بشیر حافی نے روایت کی،۱۸۸؁ھ یا ۱۸۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

تمت با لخیر ملک الناصر داؤد،ولادت ۶۰۳؁ھ وفات ۶۵۶؁ھ

                (بقیہ حالات داؤد رحمہ اللہ،ازص ۲۸۳) ملک الناصر صلاح الدین داؤد بن ملک معظم عیسٰی بن محمد بن ایوب،صاحب کرک،شاعر،ادیب،۶۰۳؁ھ میں دمشق میں پیدا ہوئے اور وہیں نشو ونما پائی،اپنے والد کے بعد ۶۲۶؁ھ میں بادشاہ بنے، عمر اشرف نے ان سے حکومت لے لی تو وہ کرک چلے گئے،گیارہ سال اس کے بادشاہ رہے،۶۴۷؁ھ میں ایوب بن عیسٰی نے ان سے حکومت چھین کر تین سال کےلیے قلعہ حمص میں قید کردیا پھر حلقہ...

شیخ عماد الدین  

              شیخ عماد الدین بن عبد الرسول بن ابراہیم بن اسلم بن یحییٰ رفیقی: لبیب فاضل،ادیب کامل عالم نحریر،محدث،فقیہ اورع،اعبد تھے۔۱۲۴۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔علوم مروجہ و متعارفہ کو اپنے زمانہ کے اساتذہ سے حاصل کیا اور صحیح بخاری کو درساً وراویۃً مولانا شیخ احمد واعظ سے پڑھا اور معارف وسلوک کو مولانا شیخ احمد تارہلی سے  اخذ کیا اور انہیں کے ہاتھ پر بیعت کی اور حج کیا جس کے ضمن میں اکثر شہروں...

مولوی احمد علی محدث سہارنپوری

              مولوی احمد[1]علی محدث سہارنپوری: عالم فاضل،فقیہ،محدث،جامع منقول ومعقول،حاوئ فرو ع واصول تھے۔حفظ قرآن کے بعد علوم عربیہ وغیرہ میںمشغول ہوئے اور اپنےملک کے علماء و فضلاء سے علوم متداولہ حاصل کر کے دہلی میں مولانا محمد اسحاق محدث سے حدیث کو پڑھا ار اس کی سند ان سےلی،پھر حج کیا اور حرمین شریفین کے علماء ومشائخ سے استفادہ کیا اور اجازت حاصل کی پھر دہلی میں آکر مطبع احمدی نام جاریکیا ...

مولوی شاہ عبد الغنی

                مولوی شاہ عبد الغنی بن شاہ ابو سعید: مفسر ،محدث،فقیہ،جامع اصناف علوم حافظ قاری صاحب باطن،درویش سیرت تھے۔اصل وطن آپ کا سرہند تھا مگر آپ دہلی میں ماہ شعبان  ۱۲۳۵؁ھ[1]میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد ماجد حضرت مجدد الف ثانی کی اولاد میں سے حضرت غلام علی شاہ کے جانشین سجادہ خانقاہ مظہریہ واقع دہلی تھے۔آپ نے اکثر علوم کو اپنے والد وغیرہ سے پڑھا چنانچہ امام محمد  کی مؤطا انہی...

نواب  محمد قطب الدین محدث دہلوی

                مولوی نوبا محمد قطب الدین محدث دہلوی: ۱۲۱۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے عالم اجل،فاضلِ اکمل،فقیہ،محدث،مفسر،جامع معقول و منقول، حاوئ فروع واصول،قامعِ شرک و بدعت و متعغفف،عابد،متورع،مردد فرقۂ غیر مقلدہ،صاحبِ تصانیف کثیرہ تھے،علوم شرعیہ خصوصا حدیث واصول حدیث شاہ اسحٰق دہلوی سے حاصل کیے اور ان سے اور نیز علمائے حرمین شریفین سے حدیث کی سندیں لیں اور کئی دفعہ حج کیا۔راقم نے بھ...

مولوی احمد الدین بُگوی  

              مولوی احمد الدین بن حافظ نور حیات بن حافظ محمد شفاء بن حافظ نور محمد گوی: فاضلِ اجل،عالمِ اکمل،فقیہ،محدث،جامع کمالات ظاہری و باطنی،صاھبِ ریاضت و مجاہدت تھے،۱۲۱۷؁ھ میں پیدا ہوئے،مطول اور شرح وقایہ تک تو اپنے بھائی مولوی غلام محی الدین سے پڑھا،بعد ازاں متفرق عالموں سے استفادہ کیا اور اخیر کو مولوی محمد اسحاق محدث دہلوی سے چودہ سال دہلی میں رہ کر دستار فضیلت باندھی اور حدیث وغیرہ ع...

مولانا حافظ عبد الحلیم لکھنوی

                مولانا حافظ عبد الحلیم بن مولانا امین اللہ بن مولانا محمد اکبر بن مفتی ابی الرحیم لکھنوی: جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور بارع فنعں فرعیہ واصولیہ،فقیہ،محدث، صاحبِ تحقیقی و تدقیق اور مصنفِ کتبِ کثیرہ تھے۔۲۱؍شعبان ۱۲۳۹؁ھ کو پیدا ہوئے،پہلے قران حفظ کیا پھر کتب صرف ونحو کو اپنے والد سے پڑھا۔جب وہ فوت ہوگئے تو شرح تلخیص مفتاح کو اپنے نانا مفتی ظہور اللہ سے پڑھا اور شرح عقائد نسفیہ...

مولوی تراب علی  

              مولوی تراب علی لکھنوی: ابو البرکات کنیت،رکن الدین لقب تھا، یگانہ روزگار فاضلِ نامدار،جامع معقول و منقول،حاوئ فروع واصول تھے۔حاشیہ ہلالین[1]فی شرح تفسیر جلالین آپ کی اشہر تصنیفات سے ہے۔وفات آپ کی ۱۲۸۰؁ھ میں واقع ہوئی۔’’زینتِ شبستان‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ علامہ تراب علی بن شجاعت علی بن فقیہ الدین بن محمد دولت بن مفتی ابی البرکات دہلوی امروہوی ثم لکھنوی:...

حافظ محمد عظیم پشاوری

                حافظ محمد عظیم پشاوری:[1] عالمِ نبیل،فاضل،جلیل،واعظ بے عدیل، جامع کمالات ظاہری و باطنی،صاھب کشف و کرامات تھے۔کہتے ہیں کہ ابتداء میں آپ بڑے غبی تھے اور مکتب سے بھاگ آیا کرتے تھے،ایک روز جو آپ مکتب سے بھاگ آئے تو گھر میں بھی بسبب عتاب والدین کےنہ آئے اور رات بھر ایک مکان کی دیوار سے لگ کر روتے رہے جہاں آپ کو خضرت علیہ السلام کی زیارت ہوئی اور ان کی دعا سے آپ کا ذہن ایسا کھل...