ضیائے مشائخِ چشتیہ  

راجی حامد شاہ قدس سرہ

آپ حضرت حسام الدین مانک پوری کے مرید تھے صحیح نسبت بلند مقامات اور اعلی صفات کے مالک تھے۔ سلطان شمس الدین التمش کے زمانہ اقتدار میں گردیز سے دو بھائی ہندوستان میں آئے۔ ان میں ایک کا نام سید شہاب الدین اور دوسرے کا سید شمس الدین تھا۔ سید شمس الدین تو میوات کی طرف جاکر آباد ہوگئے البتہ سیّد شہاب الدین دہلی میں رہے راجی سید شہاب الدین کا خطاب تھا آپ راجی حامد شاہ کے جد امجد تھے ابتدائی زندگی میں سپاہیانہ لباس میں رہا کرتے تھے۔ حسام الدین مانک پوری ک...

شیخ اسحاق قدس سرہ

آپ سلسلہ چشتیہ میں اہل کمال بزرگ ہوئے ہیں بڑی ریاضتیں کیں ملتان سے دہلی آکر قیام فرمایا بری لمبی عمر پائی فرمایا کرتے تھے مجھے ایک بیتے کی آرزو ہے جب پیدا ہوگا پھر میں اس دنیا سے جاؤں گا نہایت کبر سنی میں اللہ نے ایک بیٹا دیا بیٹے کی پیدائش کے بعد  اپنی خادمہ کو بلا کر  فرمایا گھر میں جو کچھ ہے لے آؤ خادمہ نے کہا آپ کے گھر میں کب کوئی چیز رہتی ہے جو لے آؤں فرمایا آج جو کچھ  ملتا  ہے لے آؤ خادمہ دو (۲) سیر غلہ اور دو کپڑے لائی ...

شیخ کبیر جولاہہ قدس سرہ

  آپ شیخ تقی کے مرید اور خلیفہ تھے زمانے کے مشہور اور باکمال ولی اللہ شمار ہوتے تھے اپنی ولایت  کے انوار کو ملامت کی چادر میں پوشیدہ رکھتے تھے اپنے وقت کے مواحدوں کے امام تھے آپ نے ہندی زبان میں بہت سے اشعار کہے۔ جو  ان کی بلند فکری اوراعلیٰ تخیل کے آئینہ دار ہیں۔  اگر اُن کے کلام میں تحقیق  اور تجسیس کیا جائے تو وصل خدا وندی کے عمدہ نمونے ملتے ہیں وہ میدانِ وصل میں فراق کی کیفیت کو سامنے نہیں آنے دیتے ہندوستان میں ہندی ز...

شیخ عبدالخالق لاہوری قدس سرہ

  آپ شیخ جان اللہ لاہوری کے خلیفہ تھے فقر و تجرید میں بلند مقامات کے مالک تھے وجد و سماع میں بڑا اضطراب پایا تھا جس پر نگاہ ڈالتے بے خود کر دیتے آپ کا لنگر محتاجوں اور مساکین پر ہر وقت کھلا رہتا تھا آپ کی خدمت میں بے پناہ لوگ آتے اور راہ ہدایت پاتے تھے آپ ۱۲؍ رجب المرجب ۱۰۵۹ھ میں فوت ہوئے تھے آپ کی خانقاہ میدان زین خان میں ہے۔ چو عبد خالق ز دار فنا مکان کرد در دار خلد بریں وصالش بگو فیض حقانی ست وگر عبد خالق امام یقین ۱۰۵۹ھ ...

شیخ فیض بخش لاہوری قدس سرہ

  آپ لاہور کے صاحبِ حال اور صاحب وجد صوفیا میں سے تھے آپ سیّد حیدر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے اور وہ شیر شاہ لاہوری کے خلیفہ تھے آپ ریشم کے کپڑے بنا کر گزر اوقات کرتے تھے اور ہر سال میں آپ سترہ عرس سالانہ کیا کرتے تھےجن میں سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم، حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ ، عاشورہ مبارک، عرس حضرت غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ ، عرس حضرت خواجہ معین الدین اجمیری رحمۃ اللہ علیہ ، عرس حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ الل...

حضرت خواجہ فخر الدین روزی

آپ سلطان الاولیاء کے مصاحبان خاص میں سے تھے بڑے متقی اور پرہیزگار تھے قرآن پاک کی کتابت کرتے عام لوگوں سے علیحدہ رہتے اور رجال الغیب آپ کی مجالس میں آیا کرتے تھے۔ ایک دن آپ نے حضرت محبوب الٰہی دہلوی قدس سرہ کی خدمت میں عرض کی کہ ایک دن مجھے سخت پیاس لگی مجھے غائب سے ایک کوزہ آتا نظر آیا، میں نے اسے توڑ ڈالا اور سارا پانی زمین پر گر گیا اور کہا میں کرامت سے درآمد شدہ پانی نہیں پیوں گا، حضرت شیخ نے سن کر فرمایا پی لینا چاہیے تھا یہ غیب سے تھا، بے ع...

حضرت شیخ قطب الدین منور

آپ خواجہ نظام الدین اولیاء اللہ کے خاص خلیفہ تھے تجرید و تفرید میں یگانۂ روزگار تھے۔ ساری عمر خلوت میں گزار دی، اپنی مرضی سے حجرے سے ایک قدم بھی باہر نہیں رکھا اور کسی دنیا دار کے گھر نہیں گئے آپ کے والد برہان الدین بن شیخ جمال الدین  ہانسوی قدس سرہما تھے، بچپن میں والد کے انتقال کے بعد خواجہ فرید شکر گنج کی خدمت میں حاضر ہوئے، ظاہری و باطنی تعلیم حضرت خواجہ نظام الدین محبوب الٰہی رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی، آپ ہر سال ہانسی سے دہلی آتے اور حض...

شیخ نظام الدین پکہاری علیہ رحمۃ اللہ الباری

آپ شیخ یوسف رحمۃ اللہ کے فرزند ارجمند تھے اور برہان پور کی ولایت کے صاحب منصب تھے بڑے متقی پرہیز گار اور ذوق و شوق کے مالک تھے۔ معارج الولایت میں لکھا ہے کہ آپ اپنی والدہ کے پیٹ میں بارہ سال تک رہے بڑے علاج کروائے گئے بڑے بڑے طبیبوں سے مشورے لیے گئے مگر کوئی فائدہ نہ ہوا آخر بارہ سال کے بعد شیخ نظام الدین پیدا ہوئے چالیس دن گزرنے کے بعد والدہ نے غسل کیا اور مسکرا کر اپنے بیٹے کو کہنے لگیں میں تمہارے لیے بارہ سال تک کڑوی دوائیاں کھاتی رہی ہوں اور ...

حضرت خواجہ موید الدین

آپ سلطان المشائخ کے خلیفہ اعظم تھے ابتدائی عمر دنیا داری میں گزری بڑے صاحب منصب اور جاہ و جلال کے مالک تھے ۔سلطان  علاء الدین کے دورِ حکومت میں بڑے اہم معرکے سر کیے، اور بڑی بڑی شاندار خدمات بجائے، لیکن جس دن حضرت سلطان المشائخ کے مرید ہوئے تو دنیا سے دست بردار ہوگئے، سلطان علاؤالدین بادشاہی تخت پر جلوہ فرما ہوئے تو آپ نے خواجہ معین الدین کو یاد کیا اور حضرت سلطان المشائخ کی خدمت میں پیغام بھیجا کہ موید الدین کو اجازت دیں کہ وہ دربار  م...

حضرت شیخ وجیہہ الدین یوسف

آپ خواجہ نظام الدین کے عظیم خلفاء میں سے تھے حضرت سلطان المشائخ آپ پر بڑی رحمت و شفقت فرماتے، کہتے ہیں کہ جب آپ اپنے پیر کی خدمت میں حاض رہوتے تو پاؤں کی آواز بھی نہ ہونے دیتے، یوں معلوم ہوتا کہ آپ  سر کے بل حاضرِ خدمت ہو رہے ہیں ،کئی دفعہ لوگوں نے آپ کو ہاتھوں کے بل جاتے ہوئے دیکھا۔ حضرت شیخ نے آپ کو  دعا دی، آپ ہوا میں اُڑ سکتے  تھے پھر حاضر ہوتے وقت ہوا سے اُڑ کر آتے حضرت شیخ نے آپ کی تربیت  کی تو آپ مخلوق کی ہدایت میں مصرو...