/ Thursday, 28 March,2024

شاہ بہاءالدین باجن برہان پوری

حضرت شاہ بہاءالدین باجن برہان پوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:شاہ بہاء  الدین۔تخلص:باجن۔لقب:ادیبِ اول اردو،صاحبِ علم وعرفاں۔سلسلۂ  نسب اس طرح ہے: حضرت شیخ بہاء الدین شاہ باجن بن حاجی معزالدین بن علاء الدین بن شہاب الدین بن شیخ ملک بن مولانا احمد خطابی مدنی علیہم الرحمۃ والرضوان۔آپ امیرالمؤمنین حضرت عمر بن خطاب﷜ کےبھائی ہبل بن خطاب کی  نسل سےہیں۔آپ کےجد اعلیٰ حضرت شیخ احمد خطابی مدنی﷫حضرت ابو مدین ﷫کےمریدین میں سےتھے۔ علوم ِ دینیہ میں تبحر حاصل تھا۔ علم ِ حدیث کےتو گویا  امام تھے۔ حدیث کی اکثر مشکلات صاحبِ حدیث علیہ السلام سےحل کراتےتھے۔ ہمیشہ آدھی رات کے وقت جب روضۂ رسولﷺ کی آستانہ بوسی کےلئےحاضر ہوتے، تو آپ کے لیے حرم محترم کےدروازے خود بخود کھل جاتے تھے، بارگاہِ حبیبﷺمیں رازو نیاز کی باتیں کرتےپھرواپس آجاتے۔(گلزار ابرار:212) پھر یکایک دل میں سیر وسیاحت کی ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ نظام الدین اورنگ آبادی

حضرت شاہ نظام الدین اورنگ آبادی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:برہان العارفین حضرت مولانا شاہ نظام الدین اورنگ آبادی چشتی نظامی۔آپکا سلسلہ ٔ نسب  شیخ الشیوخ حضرت  شیخ شہاب الدین سہروردی علیہ الرحمہ کے واسطے سے حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے،اس لئےآپ "صدیقی"ہیں۔آپ کی زوجہ محترمہ حضرت خواجہ سید محمد گیسو دراز رحمۃ اللہ علیہ کے خاندان سے تھیں۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت  1060ھ،بمطابق 1650ء کو "قصبہ نگراؤں"شہرکاکوری ضلع لکھنؤہندوستان میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم: آپ کی تعلیم و تربیت اپنے  وطن میں ہوئی۔ دہلی کے اہلِ علم کاشہرہ سن کرآپ بقصد انصرام بقیہ تحصیل علم دہلی تشریف لائے۔ دہلی میں آپ نےحضرت شیخ شاہ کلیم اللہ شاہ جہاں آبادی رحمتہ اللہ علیہ کا شہرہ فضل و کمال سنا،آپ نےچاہاکہ حضرت شیخ کلیم اللہ شاہجہان آبادی کی خدمت میں حا۔۔۔

مزید

سراج الفقہاء حضرت مولانا سراج احمد خانپوری

  سراج الفقہاء مولانا سراج احمد خان پوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت مولانا سراج احمد ۔لقب:سراج الفقہاء۔آپ کی علمی وفقہی بصیرت کی بناء پریہ لقب غزالیِ زماں شیخ الحدیث حضرت سید احمد سعید شاہ کاظمی﷫نےدیاتھا۔خان پوروطن کی نسبت سے’’خان پوری‘‘ کہلاتےہیں۔سلسلۂ نسب اس طرح ہے:سراج الفقہاء حضرت مولانا سراج احمد خان پوری بن  مولانااحمدیاربن مولانامحمدعالم علیہم الرحمۃ والرضوان۔آپ﷫کےوالدِگرامی مولانا احمدیارصاحب﷫اس علاقےکےجیدعالم دین اور صاحبِ فتویٰ وتقویٰ تھے۔آپ کےجدامجدمولانا محمد عالم ﷫حضرت خواجہ غلام فرید﷫(کوٹ مٹھن شریف) کےپیر ومرشد اوربرادرِ بزرگ حضرت خواجہ فخرجہاں چشتی﷫کےہم درس اور پیربھائی تھے۔مولانا محمد عالم ﷫نےتمام درسی کتب اپنےہاتھ سےلکھیں تھیں۔اسی طرح سراج الفقہاء کےنانا مولانا امام بخش﷫بھی معاصرعلماء میں ممتاز مقام رکھتےتھے۔یعنی طرفین سےخ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا مفتی محمد سلیمان چشتی

حضرت علامہ مولانا مفتی محمد سلیمان چشتی  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا مفتی محمد سلیمان چشتی آزاد کشمیر ضلع پونچھ، تحصیل عباس پور، علاقہ چھاترہ ، رقبہ بھنگوال میں ۱۹۳۵ء کو تولد ہوئے۔ آپ کی قوم گجروں کے مشہورقبیلے کا لس راجپوت ہیں۔ آپ کے والد میاں شیر محمد گاوٗں کے امام مسجد تھے۔ آپ کے پانچ بھائی تھے جو کہ اب سب انتقال کر چکے ہیں ۔ جب آپ تین سال کی عمر کو پہنچے تو والد انتقال کر گئے اور کچھ عرصہ کے بعد والدہ کا سایہ بھی سر سے اٹھ گیا۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم علاقے کے مشہور عالم حضرت مولانا علی محمد کلروی سے حاصل کی۔ اس کے بعد ٹیچر عبدالرحیم سے اسکول میںپہلی جماعت پڑھی ۔ اس دوران ۱۹۴۷ء میں عظیم انقلاب برپا ہوا۔ دنیا کے نقشہ پر پاکستان ابھر کر سامنے آیا۔ ۱۹۵۷ء میں جا معہ رضویہ مظہر اسلام فیصل آباد میں داخلہ لیا۔ ۱۹۶۰ء میں آرام باغ کراچی میں تاج العلماء مفتی محمد عمر نعیمی کی ۔۔۔

مزید

مفتی غلام قادر کشمیری

مفتی غلام قادر کشمیری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی: مولانا مفتی غلام قادر بن مولانا نور ولی علیہمالرحمہ۔ آپ کا تعلق متوسط زمیندار اور علمی گھرانے سے تھا۔ مقامِ ولادت:  کشمیر جنت نظیر کی تحصیل حویلی ضلع پونچھ کے گمنام قصبے شاہ پور میں تولد ہوئے ۔ تحصیلِ علم: حسبِ دستور ابتدائی تعلیم اپنے والد بزرگوار مولانا نور ولی اور اپنے بڑے بھائی مولانا فقیر محمد سے حاصل کی اور بعد ازاں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے دارلعلوم نعمانیہ لاہور،دارالعلوم منظر اسلام بریلی شریف ، دارالعلوم نظامیہ فرنگی محل اور دارالعلوم نعیمیہ مراد آباد جیسے اعلیٰ علمی مراکز سے تعلیم حاصل کی۔ آپ کے اساتذہ کرام میں صدر الافاضل مفسر قرآن علامہ سید نعیم الدین مراد آبادی،شیخ الحدیث علامہ سر دار احمد محدث اعظم پاکستان  اور مفتی علامہ مصطفٰی رضا خان بریلوی وغیرہ جیسے مقتدر اور جید علمائے کرام شامل تھے ۔ علیہم الرح۔۔۔

مزید

ظریف فیضی، شیخ العارف، علامہ مولانا محمد، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

ظریف فیضی، شیخ العارف، علامہ مولانا محمد، رحمۃ اللہ تعالی علیہ ولادت: ۱۹۱۰ء والدِ محترم: حضرت مولانا الہٰی بخش قادری متوفی ۱۳۷۰ھ ابتدائی تعلیم: جامعہ جلالیہ اوچ شریف مولانا قطب الدین صاحب، والدِ محترم مولانا الہٰی بخش قادری صاحب۔ تکمیل: علوم عقلیہ نقلیہ بمع دورۂ حدیث شریف حضرت مولانا خواجہ فیض محمد شاہ جمالی علیہ الرحمہ حضرت مولانا غلام محمد گھوٹوی۔ بیعت: حضرت مولانا خواجہ فیض محمد شاہ جمالی علیہ الرحمہ۔ خلافت: حضرت مولانا خواجہ فیض محمد شاہ جمالی، مفتی اعظم ہند مولانا مصطفیٰ رضا خان قطب مدینہ مولانا ضیاءالدین مدنی علیہم الرحمہ۔ تدریس: جامعہ مدینۃ العلوم اوچ شریف، جامعہ جلالیہ دربارِ مخدوم جلال الدین بخاری جامعہ گیلانیہ دربار محبوب سبحانی اوچ شریف مدرسہ مخدوم غلام میراں شاہ صاحب جمال الدین والی رحیم یار خاں جامعہ فیضیہ رضویہ احمد پور شرقیہ۔ تلامذہ: حضرت علامہ مفتی محمد منظور احمد ۔۔۔

مزید

حضرت امیر خسرو چشتی دہلوی

حضرت امیر خسرو چشتی دہلوی  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:ابوالحسن۔لقب:ترک اللہ،یمین الدین۔تخلص:امیر خسرو۔دہلی کی نسبت سے "دہلوی" کہلائے۔والد کاا سمِ گرامی:امیر سیف الدین لاچین اور نانا کا نام عمادالملک ہے۔آپ کے والدِ بزرگوار "بلخ" کے سرداروں میں سے تھے۔ہندوستان میں ہجرت کرکے آئے اور شاہی دربار سے منسلک ہوگئے۔حضرت امیر خسرو کے والد اور نانا اپنے وقت کے عظیم بزرگ تھے۔ تاریخِ ولادت: آپ 653ھ بمطابق1255ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ نے ابتدائی تعلیم سے لیکر تمام علوم کی تحصیل وتکمیل اپنے نانا عماد الملک سے کی،جوکہ ایک زبردست عالم اور بےنظیر بزرگ تھے،اور خواجہ نظام الدین  اولیاء کے مرید تھے۔انہوں نے اپنے نواسے کی تربیت میں کوئی کسر باقی نہ رکھی۔امیر خسرو علیہ الرحمہ  نےبہت جلد تمام علوم میں کمال حاصل کیا،اوراور اپنے وقت کے فضلاء میں شمار ہونے لگے۔ بیعت وخلافت: ا۔۔۔

مزید

حضرت شیخ نجیب الدین متوکل

  آپ حضرت شیخ فریدالحق والدین قدس سرہ کے حقیقی بھائی اور خلیفہ اعظم تھے۔ ظاہر و باطن میں بلند رتبہ رکھتے تھے۔ نہایت متوکل انسان تھے۔ ستر سال تک دہلی میں رہے مگر اس عرصہ میں کبھی کسی دنیا دار کے گھر نہیں گئے، اگرچہ آپ کے پاس نقد اور جنس سے کوئی چیز بھی نہیں تھی، مگر آپ کو یاد خدا میں اتنی مشغولیت رہتی کہ بسا اوقات یہ معلوم نہ ہوتا کہ آج کون سی تاریخ یا کون سا دن ہے، آپ کے نزدیک اپنے بیگانے غریب و امیر ایک ہی جیسے تھے، ایک دن لوگوں نے آپ سے پوچھا، مخدوم! کیا فرید شکر گنج پاک پتنی آپ کے بھائی ہیں، فرمانے لگے ہاں ظاہری تو میرے ہی بھائی ہیں مگر باطنی طور پر کسی اور کے بھائی ہیں، پھر پوچھا کہ نجیب الدین متوکل آپ ہی ہیں فرمایا نجیب الدین تو میں ہی ہوں مگر متوکل کوئی اور ہے میں متوکل نہیں ہوں۔ اخبارالاولیا اور اخبار الاخیار کے مصنفین نے لکھا ہے کہ اک سال عید کے دن بہت سے درویش مل کر حضرت نجیب۔۔۔

مزید

اسماعیل چشتی اکبرآبادی، شیخ

(حضرت شیخ اسماعیل چشتی اکبرآبادی (رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت سلطان شمس الدین التمش

حضرت سلطان شمس الدین التمش رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ ایک رحم دل بادشاہ عادل سلطان کامل تھے۔ خواجہ معین الدین اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کے منظور نظر تھے۔ مگر حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کے مرید خاص اور خلیفہ اعظم تھے۔ حضرات اہل چشت سے بڑی ارادت رکھتے تھے۔ اگرچہ ظاہری فرمانروائے سلطنت ہندوستان تھے۔ مگر باطنی طور پر فقیروں اور درویشوں کے زمرے میں تھے۔ کم کھاتے تھوڑا سوتے لمبی راتیں جاگ کر گزارتے، چند لمحے سوتے تو فوراً بیدار ہوجاتے کسی کام کے لیے ملازمین کو تکلیف نہ دیتےتھے۔ رات کے جس حصہ میں بیدار ہوتے کسی کو کہنے کی بجائے خود کنویں سے پانی کھینچتے اور وضو فرمالیتے انہیں یہ بات گوارا نہ تھی کہ ان کے کسی کام کے لیے کسی دوسرے کو تکلیف ہو آدھی رات ہوتی تو شاہی لباس اتار کر گدڑی پہن لیتے اور رعایا کی خبر گیری کے لیے نک پڑتے، علماء صلحاء اور صوفیاء کو بے پناہ دولت بخشتے تھے، کبھی ایسا ہوتا کہ مٹی کے ب۔۔۔

مزید