ضیائے صحابہ کرام  

سیدنا)ابراہیم (رضی اللہ عنہ)

ابن قیس بن معدیکرب کندی حضرت اشعث بن قیس کے بھائی نبی ﷺ کے پاس اپنی قوم کی طرف سے آئے تھے یہ ہشام کلبی کا مقولہ ہے اور ان کا تذکرہ ابو موسی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ ابن مندہ سے ان کا تذکرہ چھوٹ گیا ہے۔  (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...

سیدنا ) ابراہیم (رضی الہ عنہ)

  ابن عبداللہ بن قیس یہ ابراہیم حضرت ابو موسی اشعری ۰جن کا نام عبداللہ بن قیس ہے) کے بیٹے اور ان کے نسب کا بیان انشاء اللہ تعالی ان کے والد کے تذکرے میں آئے گا یہ ابراہیم نبی ﷺ کے زمانے میں پیدا ہوئے تھے اور آپہی نے ان کا نام ابراہیم رکھا تھا اور ان کی تحنیک فرمائی تھی۔ (صحابہ رضی اللہ عنہ کی عادت تھی کہ سب سے پہلے وہ اپنے بچوں کو حضور نبوی میں لے جاتی تھی حضرت اس بچے کو گود میں لے کر چھوہارے وغیرہ چبا کر اس کے منہ میں ڈالتی تھی اسی کو تحنیک...

سیدنا) ابراہیم (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبدالرحمن بن عوف زہری اور ہم ان کا (پورا) نسب ان کے والد کے تذکرہ میں لکھیں گے ان کی کنیت ابو اسحاق ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو محمد اور ان کی والدہ ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط ہیں۔ محمد بن اعد واقدی نے ذکر کیا جو کہ انھوں نے نبی ﷺ کو دیکھا ہے۔ ابو نعیم کہتے ہیں اور اس بات کی دلیل کو یہ رسول خدا ﷺ کی حیات میں پیدا ہوچکے تھے وہ روایت ہے جو ابراہیم بن منذر سے منقول ہے کہ ابراہیم بن عبدالرحمن نے ۷۵ھ میں وفات پائی اور عمر ان کی اس وقت (۷...

سیدنا) ابراہیم (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبدالرحمن عذری ان سے معان بن رفاعہ نے روایت کی ہے اس روایت کو حسن بن عرفہ نق اسماعیل بن عیاش سے انھوںنے معان سے انھوں نے ابراہیم سے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ صحابہ میں سے ہیں مگر کسی اور نے ان کی موافقت نہیں کی۔ ابن مندہ نے کہا ہے کہ ہمیں محمد بن عبید اللہ بن ابی رجا نے خبر دی وہ کہتیہیں ہمیں موسی بن ہارون نے خبر دی وہ کہتے ہیں ہمس ے سلیمان بن دائود زہرانی نے خبر دی وہ کہتے ہیں ہمس ے حماد بن زید نے تقیۃ بن ولید سے انھوں نے معان بن رف...

سیدنا) ابراہیم (رضی اللہ عنہ)

  ابن عباد ابن نہید بن اساف بن عدی بن زید بن جشم بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک ابن اوس انصاری اوسی حاشق جنگ احد میں شریک ہوئے تھے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے اور ابو موسینے لکھا ہے حارثہ ثای مثلث کے ساتھ ہے اور انھیں کی طرف ان کی نسبت ہے۔ (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...

سیدنا) ابراہیم (رضی اللہ عنہ)

  (ان کی کنیت) ابو رافع ہے رسول خدا ﷺ کے غلام تھے۔ ابن معین کہتے ہیں کہ ان کا نام ابراہیم تھا اور بعض لوگ کہتے ہیں ہرمز اور علی بن مدینی ور مصعب کہتے ہیں کہ ان کا نام اسلم تھا علی بن مدینی نے کہا ہے کہ بعض کا بیان ہے کہ ان کا نام ہرمز تھا اور بعض کا قول ہے کہ ان کا نام ثابت تھا اور یہ قطبی تھے۔ پہلے حضرت عباس کے غلام تھے انھوں نے نبی ﷺ کو ہبہ کر دیا تھا۔ یہ مکہ میں (قبل از ہجرت) ام فضل کے ساتھ اسلام لائے تھے اور ان لوگوں نے اپنا اسلام مخفی ر...

سیدنا) ابراہیم (رضی اللہ عنہ)

  ابن خلاد بن سوید قبیلہ خزرج کے ہیں یہ چھوٹی عمر میں نبی ﷺ کے پاس لائے گئے تھے۔ محمد بن اسحاق نے رویت کی ہے عبداللہ بن ابی لبید سے انھوں نے مطلب بن عبداللہ بن خطب سے انھوں نے ابراہیم بن خلاد بن سوید اشہلی سے کہ انھوں نے کہا جبریل نبی ﷺ کے پاس آئے اور انھوں نے کہا کہ اے محمد آپ بکثرت حج اور قربانی کیا کیجئے میں کہتا ہوں کہ حافظ ابو نعیم نے بیان کیا ہے کہ یہ خزرجی (یعنی قبیلہ خزرج کے) ہیں اور ابن مندہ نے س حدیث کی اسناد میں ان کو اشہلی قرار د...

سیدنا ابراہیم (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارث بن خالد بن صخر بن عامر بن کعب بن سعد بن یتم بن مرہ یتمی قریشی۔ (امام) بخاری کہتے ہیں کہ یہ ان لوگں میں ہیں جنھوں نے اپنے والد کے ہمراہ ہجرت کی اور (امام) احمد بن حنبل سے منقول ہے کہ انھوں نے محمد بن ابراہیم بن حارث کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کے والد مہاجرین میں سے تھے ابن عینیہ نے محمد بن منکدر سے انھوں نے محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انھوں نے کہا ہمیں رسول خدا ﷺ نے ایک لشکر میں بھیجا اور ہمیں رس...

(سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو اسمعیل قبیلہ اشہل کے ہیں ان کی حدیث اسحاق فروی نے ابو غصن یعنی ثابت سے انھوں نے اسمعیل بن ابراہیم اشہلی سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انھوں نے کہا نبی ﷺ بنی سلمہ کے یہاں تشریف لے گئے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ وہم ہے (یعنی ابراہیم اشہلی کوئی صحابی نہیں ہیں) ان کا تذکرہ ابن مندہ نے اور ابو نعیم نے لکھا ہے فروہ کی رے ساکن ہے اور سلمہ کا لام مکسور ہے۔ (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...

حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ

  آپ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے عاشق جانباز اور رفیق و ساز تھے جلیل القدر صحابہ رسول میں شمار ہوتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے حضور کی دعا سے آپ کو بے پناہ قوت حافظہ عطا فرمائی۔ جو بات سن لیتے دماغ میں نقش ہوجاتی۔ آپ کو حفظ صحابہ کا خطاب ملا تھا۔ آپ اصحاب صفّہ میں سے تھے ایک دن آپ بلی کا بچہ لیے حضور کی بارگاہ میں حاضر ہوئے۔ حضور نے محبت سے ابوہریرہ (بلی کا باپ) کا خطاب دیا۔ حضور کے وصال کے بعد آپ کی زبان سے ہزاروں احادیث نبویہ روایت کی گئیں۔ ...