ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن حزیفہ غفاری: ایک روایت میں مزنی حجازی بھی آیا ہے مدینے میں سکونت تھی۔ واسع بن حبان نے ان سے حدیث روایت کی ہے۔ ابراہیم بن محمد وغیرہ نے باسنادہ ہم ابو عیسیٰ سے، انہوں نے قیتبہ سے، انہوں نے خالد بن عبد اللہ واسطی سے، انہوں نے عمرو بن یحییٰ بن حبان سے، انہوں نے اپنے چچا واسع بن حبان سے انہوں نے وہب بن حذیفہ غفاری سے روایت کی۔ حضور اکرم اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ہر آدمی کو اپنی نشست پر حق حاصل ہے مثلاً ایک آدمی ایک نشست پر بیٹھا ہوا ہے ا...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن حمزہ: اہل کوفہ سے ہیں ان کی حدیث یوسف بن صہیب نے رکین سے، انہوں نے وہب بن حمزہ سے سنی کہ وہ ایک موقعہ پر مدینے سے مکے تک حضرتِ علی رضی اللہ عنہ کے رفیق سفر تھے۔ اس دوران میں انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بعض ایسے افعال دیکھے، جنہیں انہوں نے ناپسند کیا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہہ دیا، کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی شکایت کریں گے۔ واپسی پر انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا۔ تو آپ نے فرمایا ایسا مت کہو، وہ میرے بعد تم م...

سیّدنا ولید رضی اللہ عنہ

بن ولید بن مغیرہ مخزومی: جو خالد بن ولید کے بھائی تھے۔ غزوۂ بدر میں لشکر کفار میں تھے انہیں عبد اللہ بن حجش نے گرفتار کرلیا، ایک اور روایت میں ہے، کہ انہیں سلیک مازنی نے قید کیا تھا۔ ان کے دونوں بھائی خالد اور ہشام ان کا زرفدیہ لے کر آئے ہشام ان کا سگا بھائی تھا۔ اور خالد سوتیلا عبد اللہ بن حجش نے چار ہزار درہم ان کا فدیہ طلب کیا۔ لیکن خالد اتنی رقم کے لیے آمادہ نہ تھے ہشام نے کہا چونکہ وہ تمہارا سوتیلا بھائی ہے اس لیے تم متامل ہو۔ بخدا اگر مجھے ...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن خَنْبش: ایک روایت میں ہرم آیا ہے اس غلطی کا ارتکاب داؤد الاددی نے بر بنائے روایت شعبی کیا۔ یہ ترمذی، ابن ماکولا اور ابو عمر کا قول ہے۔ یحییٰ بن محمود نے اجاذۃً باسنادہ، ابن ابی عاصم سے، انہوں نے محمد بن عمر اور یعقوب بن حمید سے ان دونوں نے سفیان سے انہوں نے داؤد بن یزید الاودی سے، انہوں نے شعبی سے، انہوں نے ہرم سے روایت کی، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، رمضان میں عمرہ ادا کرنا حج کے برابر ہے۔ ابن ابی عاصم لکھتے ہیں کہ بیان اور جابر نے ش...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن زمعہ بن اسود بن مطلب بن اس بن عبد العزی بن قصی بن کلاب القرشی الاسدی: فتح مکہ کے موقعہ پر مسلمان ہوئے وہ عبد اللہ بن زمعہ کے بھائی تھے، زمعہ کا والد اسود ان لوگوں میں تھا، جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑاتے تھے زمعہ قریش کا بڑا سخی تھا، اور اس کا لقب زادا لراکب تھا۔ یہ غزوۂ بدر میں بحالتِ کفر مارا گیا۔ وہب وہ شخص ہے جس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی حضرت زینب رضی اللہ عنہ زوجۂ ابو العاص کو جنہیں ان کے شوہر بہ تعمیل ارش...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن سعد بن ابی سرح بن حارث بن حبیب بن جذیمہ بن مالک بن حل بن عامر بن لوئ: ان کے بھائی کا نام عبد اللہ تھا۔ احد، خندق، حدیبیہ اور خیبر کے غزوات میں شریک تھے۔ ان کی شہادت غزوۂ موتہ میں واقع ہوئی۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی، کہ وہب بن سعد جعفرِ طیار کے ساتھ موتہ کی جنگ میں شریک تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور سوید بن عمرو کے درمیان مواخات قائم کی تھی۔ دونوں ہی اس جنگ میں شہید ہوگئے تھے۔ تی...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ بن محصن بن حرثان: ہم ان کا نسب عکاشہ بن محصن اسدی کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں وہ ان کے چچا تھے۔ ان کی کنیت ابو سنان تھی کہتے ہیں یہ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعتِ رضوان کی شعبی نے بنو اس کے ایک آدمی سے کہا کہ جس شخص نے سب سے پہلے درخت کے نیچے بیعت کی، وہ تمہارے قبیلے کا آدمی تھا۔ وہ آدمی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ! میں آپ سے بیعت کرنا چاہتا ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ ...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ بن قارب الثقفی حجازی: انہوں نے اپنے والد کی معیت میں حج کیا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی۔ ان سے ابراہیم بن میسرہ نے روایت کی کہ وہ اپنے والد کے ساتھ تھے، کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا۔ اے اللہ! تو ان لوگوں پر رحم فرما، جنہوں نے اپنے سر منڈوا دیئے۔ ایک شخص نے گزارش کی، یا رسول اللہ! ان لاگوں کو بھی اپنی دعا میں شامل فرمالیجیے جنہوں نے اپنے بال کٹوائے ہیں چنانچہ تیسری آواز پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

والد عثمان بن وہب: بہ قول جعفران کی صحبت کا احتمال ہےان کے بیٹے عثمان سے مروی ہے کہ ایک دن بعد ازنماز صبح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا، کیا فلاں قبیلے کا کوئی آدمی موجود ہے، کوئی نہ اٹھا، تو آپ نے پھر دریافت فرمایا۔ اس پر ایک آدمی اٹھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا تم پہلی دفعہ کیوں نہیں اٹھے تھے، اس نے جواب دیا مجھے خطرہ پیدا ہوگیا تھا مبادا ہمارے بارے میں کوئی تنبیہ نازل ہوئی ہو آپ نے فرمایا نہیں معاملہ یہ ہے کہ کل ...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن عمرو السدی الغمنی ان کا تعلق بنو غنم بن وودان بن اسد بن خزیمہ سے تھا۔ اور مہاجرین اولین سے تھے۔ ابن مندہ نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ کچھ عرصے کے بعد مہاجرین بہ کثرت آنے لگے بنو غنم بن دوان جو اسلام قبول کرچکے تھے، ان کے مرد اور عورتیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت پر ٹوٹ پڑیں ان میں وہب بن عمرو بھی تھے ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو نعیم لکھتے ہیں کہ ابن مندہ نے ان کا نام غلط لکھا ...