ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عنترہ شیبانی رضی اللہ عنہ

۔کنیت ان کی ابوہارون تھی۔عبدالملک بن ہارون بن عنترہ شیبانی نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز ہم لوگوں سے پوچھاکہ تم لوگ شہید کس کو سمجھے ہو ہم لوگوں نے عرض کیاکہ جو شخص اللہ کی راہ میں قتل کیا جائے وہ شہید ہے آپ نے فرمایااب تومیری امت میں شہید بہت کم ہوں گے جو شخص اللہ کہ راہ میں ماراجائے وہ بھی شہید ہے اورجو پیٹ کی بیماری میں مرے وہ بھی شہیدہےاورجو شخص گرکر مرےوہ بھی شہید ہےاور...

سیّدنا عنتر عذری رضی اللہ عنہ

۔صحابی ہیں۔ان کی حدیث صرف ابوحاتم رازی نے روایت کی ہے۔عبدالغنی نے بیان کیا ہے کہ بعض لوگوں نے ان کانام عبس بیان کیاہےاورکہاجاتاہے کہ یہی صحیح ہے۔ان کا تذکرہ عبس کے نام میں ہوچکاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عنبسہ ابن سہیل رضی اللہ عنہ

   بن عمروعامری۔ابوجندل کے بھائی ہیں اوربعض لوگوں نے بیان کیاہے کہ ان کانام عتبہ ہے مگریہ صحیح  نہیں عنبسہ اپنے والد کے ہمراہ اسلام لائے تھےاورشام میں شہیدہوئےتھے ان کی بیٹی فاختہ بھی ان کے ہمراہ شام میں تھیں جب یہ شہید ہوئے توفاختہ کو لوگ حضرت عمربن خطاب کے پاس لائےاورعبدالرحمن بن حارث بن ہشام بھی آئے ان کے والد بھی شام میں شہید ہوئےتھے حضرت عمرنے فرمایاکہ ان دونوں کاباہم نکاح کردو پس عبدالرحمن نے ان سے نکاح کیاعبدالرحمن کے لڑکے ...

سیّدنا عنبسہ ابن ابی سفیان رضی اللہ عنہ

۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایاتھامگرنہ ان کی کوئی روایت حضرت سے ثابت ہے نہ ان کاصحابی ہوناصحیح ہے۔ان سے ابوامامہ باہلی نے اورنعمان بن سالم نے روایت کی ہے۔ ان کاتذکرہ  ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اورابونعیم نے کہاہےکہ بعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے ان کاتذکرہ لکھاہےمگرہمارے متقدمین ائمہ سب اس بات پر متفق تھے کہ یہ تابعی ہیں۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

 سیّدنا عنان عسکری رضی اللہ عنہ

نے ان کاتذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ یہ صحابہ میں سے ایک شخص ہیں ان سے صرف یہی ایک حدیث مروی ہےاورانھوں نے اس حدیث کو اپنی سندکے ساتھ عبدالرحمن بن عنان سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کیاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجو شخص عیدالفطر کے بعد چھ روزے رکھ لےتواس کو تمام سال کے روزوں کاثواب ملے گا۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عمیرابن مالک رضی اللہ عنہ

   حازمی۔قبیلۂ ہمدان کے وفد کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہوئے تھے جبکہ آپ غزوۂ تبوک سے لوٹ کرآئے تھے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے مالک بن نمط کے نام میں ذکرکیاہے۔واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عمیر ابن فروخ رضی اللہ عنہ

  ۔جعفرمستغفری نے کہاہے کہ یحییٰ بن یونس نے ان کا نام اسی طرح لکھاہےاورابوموسیٰ نے کہاہے کہ میرے نزدیک یہ  عرس ابن عمیرہ کے والد ہیں اورانھوں نے ایک حدیث عدی بن عدی سے روایت کی ہے کہ انھوں نےکہا ہم سےہمارے ایک غلام نے بیان کیااس نے ہمارے دادا کو یہ کہتےہوئےسناتھاکہ اللہ تعالیٰ کسی خاص شخص کے گناہ کرنے سےعام لوگوں پر عذاب نہیں کرتاان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے اسی طرح مختصرلکھاہے۔ میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ کا یہ کہناکہ میرے نزدیک یہ عرس بن عمیرہ...

سیّدنا عمیر ابن اعرس رضی اللہ عنہ

  ۔کنیت ان کی ابوسیارہ تھی متعی ہیں قبیلۂ قیس بن غیلا ن سے ہیں پھربنی عدوان سے پھر بنی  حارثہ سے۔یہ جعفر کا قول ہے انھوں نے یہ بھی کہاکہ میں نے ابن حبیب کی کتاب میں ان کا نام عمیلہ بن اعزل بن خالد بن سعدبن حارث بن راشی بن حارث دیکھاہے۔ابوسیارہ کا تذکرہ عمیر کے نام میں ہوچکاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عمیر ابن اعرس رضی اللہ عنہ

  ۔کنیت ان کی ابوسیارہ تھی متعی ہیں قبیلۂ قیس بن غیلا ن سے ہیں پھربنی عدوان سے پھر بنی  حارثہ سے۔یہ جعفر کا قول ہے انھوں نے یہ بھی کہاکہ میں نے ابن حبیب کی کتاب میں ان کا نام عمیلہ بن اعزل بن خالد بن سعدبن حارث بن راشی بن حارث دیکھاہے۔ابوسیارہ کا تذکرہ عمیر کے نام میں ہوچکاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...