علمائے احناف  

مولانا عبداللہ انصاری  

              مولانا عبداللہ انصاری سلطان پوری: ہند کے اکابر علماء اور اعاظم فقراء میں سے بڑے عارف و متشرع و متورع اور دافع کفرو بدعت اور محی السنۃ و توحید تھے، شیر شاہ کے عہد سے اکبر شاہ کے وقت تک مخدوم الملک کے خطاب سے مخاطت رہے۔جب اکبر شاہ نے مذہب الٰہیہ اختراع کر کے الاللہ اکبر خلیفۃ اللہ پڑھیں تو مولانا نے اس کا مقابلہ کیا،اس پر اکبر نے آپ کو کہا کہ آپ میرے ملک سے نکل جائیں۔ مولانا ایک م...

مولانا عبداللہ انصاری  

              مولانا عبداللہ انصاری سلطان پوری: ہند کے اکابر علماء اور اعاظم فقراء میں سے بڑے عارف و متشرع و متورع اور دافع کفرو بدعت اور محی السنۃ و توحید تھے، شیر شاہ کے عہد سے اکبر شاہ کے وقت تک مخدوم الملک کے خطاب سے مخاطت رہے۔جب اکبر شاہ نے مذہب الٰہیہ اختراع کر کے الاللہ اکبر خلیفۃ اللہ پڑھیں تو مولانا نے اس کا مقابلہ کیا،اس پر اکبر نے آپ کو کہا کہ آپ میرے ملک سے نکل جائیں۔ مولانا ایک م...

محمد بن عبدالملک  

              محمد بن عبدالملک بغدادی: عالم ماہر،فاضل متجر،حاوی فروع واصول تھے،تفسیر بیضاوی پر سیقول السفہاء سے لے کر آخر سورہ بقر تک تعلیق تحریر کی اور دمشق میں ۱۰۰۶؁ھ میں وفات پائی،’’فرخندہ بنیاد‘‘تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

ابراہیم بن محی الدین

                ابراہیم بن محمد بن محی الدین بن علائ الدین دمشقی: آپ کے والد اصل میں شہر خلیل کے رہنے والے تھے لیکن آپ دمشق میں پیدا ہوئےاور وہیں نشو و نماپاکر حلم میں مشغول ہوئے پھر قاضی القضاۃ سید محمد بن معلول کی صحبت اختیار کی اور قسطنطنیہ کو تشریف لے گئے پھر دمشق میں آکر سنان پاشا وزیر کے وسیلہ سے روزانہ ساٹھ سکہ عثمانیہ آپ کا وظیفہ مقرر ہوا اور مدرسہ سلیمیہ صالحیہ دمشق میں درس دیتے...

تمر تاشی  

              محمد[1]بن عبداللہ بن احمد خطیب محمد خطیب بن ابراہیم  خطیب بن خلیل بن تمر تاشی غزی: اپنے زمانہ کے امام کبیر،فقیہ بے نظثیر،حسن الطریقہ،قوی لحافظہ، کثیر الاطلاع،وحید العصر،فرید الدہر،تھے،علوم اپنے شہر غزہ میں شمش محمد مشرقی غزی مفتی شافعیہ سے اخذ کیے،۹۹۸؁ھ میں قاہرہ کو گئے اور وہاں صاحب بحر الرائق شارح کنز الدقائق زین بن نجیم مصری اور امین الدین بن عبد العالی اور علی بن حنائی ...

داؤد بغدادی

          داؤد بن سلیمان بغدادی نقشبندی خالدی: عالم،ادیب اور رفقیہ تھے، ۱۲۳۱؁ھ میں بغداد میں پیدا ہوئے،مکہ معظمہ،شام اور موصل وغیرہ کا سفر کیا،آخر رمضان ۱۲۹۹؁ھ میں وفات پائی،المنحتہ الوہبیہ فی الرد علی الوہابیہ تیمیہ وابن القیم، تشطیر البردہ اور دوحۃ التوحید فی علم الکلام آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)  ...

ترکی تیونسی

                شیخ محمد معاویہ بن محمود بن محمد بن مصطفیٰ بن حسن بن بابا محمد تونسی: ٹیونس کے رئیس العلماء عالم فاضل اور متکلم تھے،رسالہ ابن ملوکہ کی شرح بنام نزہۃ الفکر فی اسرار فواتح السور تحریرکی۔۱۲۹۴؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

ابنِ زرکشی

احمد بن حسن المعروف بہ ابن زرکشی: لقب شہاب الدین تھا،مدرسہ حسامیہ میں مدت تک مدرس رہے اور ہدایہ کی شرح سغناقی کا انتخاب کیا اور ماہ رجب[1]۷۳۸؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ ۷۳۷’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ...

ترکی تیونسی

                شیخ محمد معاویہ بن محمود بن محمد بن مصطفیٰ بن حسن بن بابا محمد تونسی: ٹیونس کے رئیس العلماء عالم فاضل اور متکلم تھے،رسالہ ابن ملوکہ کی شرح بنام نزہۃ الفکر فی اسرار فواتح السور تحریرکی۔۱۲۹۴؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

ابنِ زرکشی

احمد بن حسن المعروف بہ ابن زرکشی: لقب شہاب الدین تھا،مدرسہ حسامیہ میں مدت تک مدرس رہے اور ہدایہ کی شرح سغناقی کا انتخاب کیا اور ماہ رجب[1]۷۳۸؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ ۷۳۷’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ...