متفرق صحابہ کرام  

سیّدناعبدالرحمن ابن ابی عبدالرحمن رضی اللہ عنہ

   عمرہ مزنی کے والد ہیں ہم کوابوالفضل عبداللہ بن احمد بن عبدالقاہر نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن بدران حلوانی نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابوالحسین بن نقور نے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے عیسیٰ بن جراح نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہمیں بغوی نے خبردی وہ کہتے تھے میرے دادا نے مجھ سے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے یزید بن ہارون نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ابومعشر نے یحییٰ بن شبل سے انھوں نے عمروبن عبدالرحمن مزنی سے انھوں نے اپنے والد عبدالرحمن مزنی...

سیّدناعبدالرحمن ابن ابی عمیرہ رضی اللہ عنہ

   مزنی ہیں اہل شام میں ان کا شمار ہے ۔ولید بن مسلم نے کہاہےکہ یہ عبدالرحمن بن عمیرہ ہیں اوربعض نے بیان کیاہے کہ عبدالرحمن بن ابی عمیرمزنی ہیں اوربعض نے کہا ہے کہ عبدالرحمن بن عمیریاعمیرہ قریشی ہیں ان کی روایت کردہ حدیث مضطرب ہے ان کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہے۔ہم کوابراہیم بن محمداوران کے سوادوسروں نےاپنی سندوں کو محمد بن عیسیٰ سلمی تک پہنچا کر خبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیاوہ کہتے تھےہم سے ابومسہر نے سعید بن عبدالعزیز ...

سیّدناعبدالرحمن ابن عائذ بن معاذ رضی اللہ عنہ

  بن انس۔عدوی نے کہاہےکہ یہ عبدالرحمن غزوۂ احد اور تمام غزوات میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھےاورجنگ قادسیہ میں شہیدہوئے ان کے والد عائذصحابی تھے جن عبدالرحمن بن عائذ کا ہم اوپرذکرکرچکے ہیں یہ عبدالرحمن ان سے علاوہ ہیں کیوں کی ان عبدالرحمن بن عائذ نے فقط عبدالرحمن ہی کودیکھاتھا(اس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ وہ )اس وقت بچے تھےاور یہ عبدالرحمن جنگ احدمیں شریک تھے(اس سے معلوم ہوتاہے کہ یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں)ز...

سیّدناعبدالرحمٰن ابن حزن رضی اللہ عنہ

   بن ابی وہب بن عائذ بن عمران بن مخزوم قریشی مخزومی سعید بن مسیب کے چچاہیں غزوہ یمامہ میں شہید ہوئے مسیب بن حزن کے کئی بھائی تھے جن میں سے یہ عبدالرحمٰن اورسائب اور ابو سعید ہیں سب نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایا مگرسوائے مسیب کے (ان میں سے) کسی نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نہیں کی۔ابوعمر نے ان کا تذکرہ لکھاہے۔...

سیّدناعبدالرحمن رضی اللہ عنہ

ابن خنیش تیمی اوربعض نے ان کو عبداللہ بیان کیاہے مگرعبدالرحمن صحیح ہے۔ہم کو ابن ابی حبہ نے اپنی سندکوعبداللہ بن احمد تک پہنچاکرخبردی کہ وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھےہم سے شیبان بن حاتم یعنی ابوسلمہ غنوی نے جعفر بن سلیمان صبعی سے انھوں نے ابونیاح سے نقل کرکے بیان کیا کہ میں نے عبدالرحمن بن خنیش سے پوچھاوہ اس وقت بہت بوڑھے تھے کہ کیا آپ نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھاتھا انھوں نے کہا کہ ہاں دیکھا تھا پھرمیں نے پوچھا ک...

سیّدناعبدالرحمٰن بن اشیمرضی اللہ عنہ

   انماری ہیں۔اوربعض نے بیان کیاہے کہ انصاری ہیں ابوعمرنے کہا ہے کہ میں ان کوانصار کا حلیف سمجھتاہوں۔سلمہ بن دروان نےکہاہے کہ میں نے انس بن مالک اورسلمہ بن اکوع اور عبدالرحمٰن بن اشیم کوجوبنی انمار سے تھے دیکھا ہے یہ سب لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے اپنے سفیدبالوں میں خضاب نہ لگاتے تھے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔...

سیّدناعبدالرحمٰن بن اشیمرضی اللہ عنہ

   انماری ہیں۔اوربعض نے بیان کیاہے کہ انصاری ہیں ابوعمرنے کہا ہے کہ میں ان کوانصار کا حلیف سمجھتاہوں۔سلمہ بن دروان نےکہاہے کہ میں نے انس بن مالک اورسلمہ بن اکوع اور عبدالرحمٰن بن اشیم کوجوبنی انمار سے تھے دیکھا ہے یہ سب لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے اپنے سفیدبالوں میں خضاب نہ لگاتے تھے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن نصر سلمی۔ان سے ابوبکربن محمد بن عمرو بن حزم نے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک مرتبہ)فرمایاجس مسلمان کے تین لڑکے مرجائیں اوروہ ثواب سمجھ کر صبرکرے تو وہ لڑکے اس کے لیے دوزخ سے سپر بن جائیں گے ایک عورت نے عرض کیاکہ یارسول اللہ اگرکسی کے دو لڑکے مرے ہوں آ پ نے فرمایادولڑکے (مرے ہوں)تب بھی یہی ثواب ہے۔ ان کا تذکرہ ابوعمر نے لکھا ہے اور کہاہے کہ یہ ایک مجہول شخص ہیں سوا اس حدیث کے اورکوئی حدیث ان کی معلوم نہیں ہوتی ۔ان کو لو...