متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن خلیفہ: ایک روایت میں خویلد ہے۔ انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی یہ حجازی ہیں۔ ابن ابی ذہب نے عبد اللہ بن یزید ہلال سے روایت کی۔ کہ ابو سفیان اور معقل کے درمیان مخاصمت تھی۔ جنگ حنین میں دونوں میں ایک آدمی کے ہتھیاروں کے بارے میں جھگڑا ہوگیا۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہُوا تو آپ نے معقل سے مخاطب ہوکر فرمایا۔ معقل! قریش کی مخاصمت سے بچ کر رہو تو بہتر ہوگا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا نبیشۃ رضی اللہ عنہ

ان کا نسب مذکور نہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عین حیات ہی میں فوت ہوگئے تھے ابن عباس نے انہی سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو جو نبیشۃ کی طرف سے تلبیہ پڑھ رہا تھا پوچھا آیا خود تم نے حج کیا ہے اس نے نفی میں جواب دیا تو فرمایا پہلے خود حج کر، پھر اس کی طرف سےا دا کرنا ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نبیہ رضی اللہ عنہ

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے ابو عمر کہتے ہیں، میں ان کے بارے میں اس سے زیادہ کچھ نہیں جانتا کہ بعض علماء نے انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلاموں میں شمار کیا ہے، اور یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں خرید کر آزاد کردیا تھا ایک روایت میں ان کا نام النُبیہ مذکور ہے۔ واللہ اعلم۔ ابو عمر نے ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن الحارث: اسے منیع نے محمد بن میمون الخیاط سے اس نے ابن عیینہ سے اس نے زکریا سے اس نے شعبی سے بیان کیا لیکن راوی نے نام میں غلطی کی، کیونکہ صحیح حارث بن مالک ہے، جیسا کہ ہم بیان کر آئے ہیں، اس کی تخریج ابن مندہ اور ابو نعیم نے کی ہے۔ ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن الحارث: اسے منیع نے محمد بن میمون الخیاط سے اس نے ابن عیینہ سے اس نے زکریا سے اس نے شعبی سے بیان کیا لیکن راوی نے نام میں غلطی کی، کیونکہ صحیح حارث بن مالک ہے، جیسا کہ ہم بیان کر آئے ہیں، اس کی تخریج ابن مندہ اور ابو نعیم نے کی ہے۔ ...

سیّدنا مسعود رضی اللہ عنہ

انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے روایت کی کہ غزوۂ ابی سلمہ بن عبد الاسد قطن کے چشمے پر جو بنو اسد کی ملکیت ہے اور نواحِ نجد میں واقع ہے۔ یہ لڑائی ہوئی جس میں مسعود بن عروہ مارے گئے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مسعود رضی اللہ عنہ

انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے روایت کی کہ غزوۂ ابی سلمہ بن عبد الاسد قطن کے چشمے پر جو بنو اسد کی ملکیت ہے اور نواحِ نجد میں واقع ہے۔ یہ لڑائی ہوئی جس میں مسعود بن عروہ مارے گئے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا ہبیرہ رضی اللہ عنہ

بن مغاضۃ العامری جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد فتنہ ارتداد نے زور باندھا تو انہوں نے بنو سلیم کو کہلا بھیجا کہ وہ اسلام پر قائم رہیں ابن اسحاق سے دشیمہ نے یہ قول نقل کیا ہے یہ ابن الد باغ کا بیان ہے۔...

سیّدنا ہبیل رضی اللہ عنہ

بن وبرۃ الانصاری جن کا تعلق بنو عوف بن خزرج سے ہے جو عصمۃ بن وبرہ انصاری کے بھائی تھے ایک اور روایت کے مطابق یہ دونوں بھائی حصین بن وبرہ بن خالد بن عجلان بن زید بن غنم بن سالم بن عوف بن خزرج بن ثعلبہ کے بیٹے ہیں ہم عصمۃ کا ترجمہ بیان کر آئے ہیں بقولِ عروہ دونوں بھائی غزوۂ بدر میں شریک تھے۔...