سیّدنا ہمام رضی اللہ عنہ
بن مالک بن معاویہ عبدی: ہم ان کا نسب مزیدہ بن مالک کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں وہ ان کے بھائی عبیدہ دونوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر اسلام لائے۔ یہ کلبی کا قول ہے۔...
بن مالک بن معاویہ عبدی: ہم ان کا نسب مزیدہ بن مالک کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں وہ ان کے بھائی عبیدہ دونوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر اسلام لائے۔ یہ کلبی کا قول ہے۔...
بن عرفطہ حمیری: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے فتح مصر میں موجود تھے ان سے کوئی حدیث مذکور نہیں ابن مندہ اور ابو نعیم نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔...
حضرت مولانا شاہ خیر الدین مولانا محمد ہادی کے فرزند اجمند تھے، ۱۸۳۱ھ میں دہلی میں ولادت ہوئی،والدین کا بچپن میں انتقال ہوگیا،اس لیے نانا کی پرورش میں بڑے ہوکر والد کے استاذ مولانا مفتی صدر الدین،مولانا فضل امام خیر آبادی سے علوم کی تکمیل کی،حدیث حضرت شاہ یعقوب سے پڑھی، ۱۸۴۹ھ میں درسیات سے فراغت پائی،بعد نماز جمعہ دستر بندی کا جلسہ ہوا،مولانا مفتی صدر الدین نے پگڑی باندھی اور شاہ عبد الغنی دھلوی نے مسند درس پر بٹھایا،اور آپ نے طلبہ ...
بن یزید بن عامر بن حدیدہ: انہیں اور ان کے بھائی عبد الرحمٰن کو بقول عدوی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ...
بن ابی ثعلبہ: ان سے یہ حدیث مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مہروز کی مذی کے سیلاب کے بارے میں فرمایا کہ پانی ٹخنوں تک پہنچ جائے تو اسے روک کر باقی پانی نچلے کھیت کو دیا جائے ان سے (مالک بن ابی ثعلبہ) سے محمد بن اسحاق نے روایت کی ہے۔ جعفر کا قول ہے کہ اس کی روایت یحییٰ بن یونس نے کی۔ یحییٰ کا قول ہے کہ یہ حدیث مرسل ہے۔ کیونکہ یقین سے نہیں کہا جاسکتا ہے کہ جناب مالک کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نص...
بن حجش الاسدی: ہم نے ان کا نسب ان کے والد کے ترجمہ میں بیان کیا ہے۔ یہ حرب بن اُمّیہ کے حلیف تھے اور ان کی والدہ فاطمہ بنت ابی خنیس تھی اور کنیّت ابو عبد اللہ تھی انھوں نے اپنے والد اور دو چچاؤں کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی تھی۔ وہاں سے واپس پر اُنھوں نے والد کے ساتھ ہجرت کی اُنھیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسّر آئی نیز اُنھوں نے حضور سے روایت بھی کی ہم نے اس کتاب میں ان کے چچا اور پھوپھیوں کا ذکر کیا ہے۔ جب عبد اللہ بن ...
بن سلام حارث الاسرائیلی: آپ حضرت یوسف علیہ السلام کی اولاد سے تھے انصار کے حلیف تھے اور ان کے والد یہود کے جلیل القدر عالم تھے۔ ان سے منقول ہے کہ ایک دفعہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر آئے فرمایا اللہ نے تمہاری طہارت کے بارے میں پسندیدگی کا اظہار فرمایا ہے کیا تم مجھے اس کے بارے میں بتاؤ گے۔ انھوں نے عرض کیا ہمیں تو ریت میں پانی سے استنجا کا حکم دیا گیا ہے۔ عبد اللہ بن سلام مسلمان ہوگئے تھے، چنانچہ ہم ان کا تذکرہ کر آئ...
بن عثان: یہ محمد بن ابو بکر الصدیق ہیں۔ ان کی والدہ کا نام اسماء بنتِ عمیس تھا۔ ہم ان کا نسب ان کے والد کے ترجمے میں لکھ آئے تھے۔ ان کی ولادت حجۃ الوداع کے موقعہ پر ذو الحلیفہ میں ذو العقدہ کی ۲۵؍ تاریخ کو ہوئی۔ ان کی والدہ رفعِ حاجت کے لیے نکلی تھیں کہ وضع حمل ہوگیا۔ حضرت ابو بکر نے رسولِ کریم سے اس باب میں شرعی حکم دریافت کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہانےکے بعد تہلیل و تسبیح کی اجازت ہے، لیکن جب تک وہ پاک نہ ہو، کعبے ک...
بن ابو بکر الصدیق: ان کا نام عبد اللہ بن عثمان تھا اور عرف ابو عتیق تھا قریشی تھے بنو تیم سے انھیں اور ان کے والد کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسّر آئی۔ اسی طرح اِن کے دادے ابو بکر صدیق اور پردادے ابو قحافہ کو بھی یہ اعزاز نصیب ہُوا۔ اس لحاظ سے یہ خاندان منفرد ہے ...
بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب القرشی العدوی: یہ اوران کے بھائی مطیع ان ستّر آدمیوں میں شامل تھے۔ جنہوں نے بنوعدی میں سے ہجرت کی تھی۔ ان کی ماں عجماء عامر بن فضل بن عفیف بن کلیب بن حبشیہ بن سلول کی بیٹی تھی۔ دونوں بھائیوں کو ابن العجماء کہتے تھے۔ بیعۃ رضوان میں موجود تھے اور جنگ مؤتہ میں شریک ہُوئے تھے۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ابن مندہ نے ان کے نسب کے بارے میں دوس...