متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن ابو حذیفہ: اور ابو حزیفہ کا نام مہشم بن مغیرہ مخزومی تھا اور ان کی والدہ ام حزیفہ اسد بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم کی دختر تھیں اور جنابِ ہشام مہاجرین حبشہ سے تھے اور ان لوگوں کے ساتھ واپس مدینہ آئے تھے جو حبشہ سے دو کشتیوں میں سوار ہوکر آئے تھے۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ از بنو مخزوم، ان کا نام ہشام بن ابی حذیفہ لکھا ہے۔ واقدی نے بھی ایسا ہی بیان کیا ہے لیکن انہوں نے ان کا نام ہاشم بن ابو حزیفہ تح...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ان سے ابو الزبیر نے روایت کی کہ ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ! میرے پاس ایک ایسی عورت ہے جو کسی چھونے والے ہاتھ سے بدکتی نہیں فرمایا اسے طلاق دے دو اس نے عرض کیا میں اسے پسند کرتا ہوں اور وہ مجھے چاہتی ہے فرمایا اسے استعمال کر بقول ابن اثیر اس میں اختلاف ہے تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن صبابہ بن حزن بن سیار بن عبد اللہ بن کلیب بن عوف بن کعب عامر بن یسث بن بکر بن عبد مناہ بن کناتہ الکنافی لیشی: ان کے بھائی کا نام مقیش بن صبابہ تھا۔ ابو صالح نے عبد اللہ بن عباس سے روایت کی کہ مقیش کے بھائی ہشام کو کسی نے بنو نجار میں سے قتل کردیا مقیش نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں معاملہ پیش کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے زہیر بن عیاض فہری کو مقیش کے ساتھ بنو نجار کے پاس روانہ فرمایا اور حکم دیا کہ اگر ہشام بن صبابہ کے قاتل کو جا...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن حکیم بن حزام بن خویلہ بن اسد بن عبد العزی میں قصی، قرشی اسدی حضرت خدیجہ الکبریٰ ان کے والد کی پھوپھی تھیں بقول ابو عمر وہ فتح مکہ کے دن ایمان لائے اور اپنے والد سے پہلے وفات پاگئے ابن مندہ کہتے ہیں کہ ہشام بن حکیم بن حزام مخزومی بن خویلدہ کا نام ملیکہ دختر مالک از بنو حارث بن فہر مذکور ہے ان کی وفات اپنے والس سے پہلے ہوئی اور بروایتے وہ جنگ اجنادین میں شہید ہوئے تھے عیاض بن غنم کے ساتھ انہیں جو واقعہ پیش آتا تھا وہ ہم عیاض کے ترجمے میں بیان کر...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن عاص بن ہشام بن مغیرہ بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم قرشی، مخزومی: ان کی والدہ کا نام عاتکہ تھا جو ولید بن مغیرہ کی بیٹی اور خالد کی ہمشیرہ تھیں اور ہشام ابو جہل بن ہشام کے بھتیجے تھے ان کا باپ عاص غزوۂ بدر میں کفر کی حالت میں مارا گیا تھا بردایتے انہیں حضرت عمر بن خطاب نے قتل کیا تھا اور عاص حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ماموں تھا۔ ہشام فتح مکہ ے دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ سے کپڑا اتارا اور مہت...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن عامر بن امیہ بن زید بن ححاس بن مالک بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار الانصاری جاہلیت میں ان کا نام شہاب تھا، جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر ہشام کردیا ان کے والد عامر غزوہ احد میں شریک تھے جناب ہشام نے بعد میں بصرہ میں سکونت اختیار کرلی تھی یہ سعد بن ہشام کے والد ہیں جنہوں نے حضرت عائشہ سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وتروں کے بارے میں دریافت کیا تھا انہوں نے بصرے میں وفات پائی۔ ابو الربیع سلیمان بن ابو البرکات محمد بن محمد بن خمیس نے ا...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن عاص بن وائل بن ہاشم بن سعید بن سہم بن عمرو بن ہصیض بن کعب بن لوئی قرشی سہمی ان کی والدہ کی کنیت ام حرملہ دختر ہشام بن مغیرہ تھی یہ عمرو بن عاص کے بھائی اور قدیم الاسلام تھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ابھی مکے ہی میں تھے کہ جناب ہشام ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے تھے جب انہیں معلوم ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کرکے مدینے چلے گئے ہیں تو جناب ہشام مکے آئے۔ تو ان کے قبیلے نے انہیں روک لیا اور پھر غزوۂ خندق کے بعد دوبارہ ہجرت کرکے مدینے آئے ہشام ...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن عتبہ بن ربیعہ بن عبد الشمس القرشی عبشمی: یہ معاویہ کے ماموں تھے کنیت ابو حزیفہ اور نام ہشیم تھا ایک روایت میں مہشم مذکور ہے وہ اور ان کے آزاد کردہ غلام سالم ۱۱؍ ہجری میں جنگ یمامہ میں موجود تھے نیز وہ غزوۂ بدر کے مجاہدوں میں بھی شامل تھے چونکہ وہ کنیت سے زیادہ مشہور ہیں اس لیے ہم ان کا ذکر وہاں زیادہ تفصیل سے لکھیں گے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن ربیعہ بن حارث بن حبیب بن جذیمہ بن مالک بن حسل بن عامر بن لؤسی: اور جذیمہ نصر بن مالک کے بھائی مولقہ القلوب میں سے تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں غنائم حنین سے سو کے لگ بھگ اونٹ عطا فرمائے تھے یہ ابن مندہ کا قول ہے۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ رسولِ اکرم نے کئی آدمیوں کو سو کے لگ بھگ اونٹ دیے تھے ان میں سے ہشام بن عمرو بھی تھے جو بنو عامر بن لوی کے بھائی تھے یہ وہی صاحب ہیں جنہوں نے اس ص...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن قتادہ الرہاوی: انہوں نے رہا میں سکونت اختیار کرلی تھی یہ بغوی کا قول ہے ابو نعیم اور یحییٰ نے ان کاتتبع کیا ہے جناب ہشام نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی اور ان سے قتادہ بن فضیل نے روایت کی۔ ابو موسیٰ نے اذنا ابو علی سے، انہوں نے ابو نعیم سے، انہوں نے احمد بن محمد بن یوسف سے انہوں نے منیعی سے، انہوں نے ابو بکر بن زنجویہ سے، انہوں نے علی بن بحر سے، انہوں نے قتادہ بن فضیل بن عبد اللہ بن قتادہ سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے ان کے...