متفرق  

تاج العارفین ابوالفاء قدس سرہٗ

   اسم گرامی کاکیش تھا۔ کبار مشائخ اور بزرگان دین میں سے تھے شیخ محمد شپکنی کے مرید تھے۔ ارشاد طالبان میں اپنی مثال آپ تھے شیخ علی ہیتی شیخ بقاء و شیخ عبدالرحمان طفسونجی شیخ مطرالبازدونی شیخ ماجد گردی شیخ جاگیر شیخ احمد جیسے آپ کے ہی مرید اور تربیت یافتہ تھے حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی﷜ جوانی کے عالم میں آپ کی مجلس میں حاضر ہوئے تو حضرت شیخ ابوفاء نے سلسلۂِ گفتگو منقطع کرتے ہوئے حاضرین مجلس کو کہا۔ ’’یہ نوجوان جو ابھی میری مجل...

شیخ ابوالحسن ہردی الخانجہ آبادی قدس سرہٗ

  اسم گرامی ابونصربن ابی جعفر بن ابی اسحاق خانجہ آبادی تھا ایک اور مقام پر آپ کا نام محمد بن احمد بن ابی جعفر لکھا ہے کرمان کے رہنے والے تھے علوم ظاہری اور باطنی کے عالم تھے فقہ و حدیث میں یکتائے زمانہ تھے آپ کی توبہ کا سبب یہ ہوا کہ ایک دن ایک شخص ایک کاغذ پر فتویٰ پوچھنے آیا جس کا مضمون اور مفہوم یہ تھا ’’کیا فرماتے ہیں آیٔمہ دین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص نے جوانی کے عالم میں اپنی گدھی کو لاٹھیوں سے پیٹا گدھی نے اسے مخاطب کرکے کہ...

شیخ علی مخدوم الجلابی الہجویری الغزنوی لاہوری قدس سرہ

  آپ کے والد کا نام عثمان بن ابی علی جلابی الغزنوی تھا شیخ ابوالفضل بن حسن ختلی الجنیدی﷫ سے بیعت تھے حضرت امام اعظم کونی﷫ کے مذہب پر تھے آپ علوم ظاہروباطن میں جامع تھے زہدوروع میں کمال کے رتبہ پر تھے ریاضت و کرامت خوارق و ولایت میں یکتائے روزگار تھے بلند مدارج اور ارجمند مقامات کے مالک تھے آپ کا سلسلہ عالیہ تین واسطوں سے حضرت شیخ شبلی﷫ سے ملتا ہے شیخ ابوالفضل بن حسن ان کے پیر حضرت شیخ خضر اور ان کے پیر حضرت شیخ ابوبکر شبلی﷫ تھے حضرت علی الہج...

شیخ ابوالفضل محمد بن حسن ختلی قدس سرہ

  آپ بیت الجن میں قیام پذیر رہے بیت الجن دمشق کے نواح میں عقبہ کی چوٹی پر واقعہ ہے حضرت علی الہجویری داتا گنج بخش﷫ فرماتے ہیں کہ طریقت میں میری اقتداء آپ سے تھی وہ عالم تھے علوم حدیث۔ تفسیر روایت و کرامت میں یگانہ روزگار تھے ظاہری و باطنی مقامات سے آشنا تھے حضرت شیخ حصری کے مرید تھے ابوعمر قذوینی اور ابوالحسن کے خاص احباب اور جلیس تھے ساٹھ سال تک بحکم خداوندی گوشہ نشین رہے عام لوگوں میں کبھی اپنے آپ کو نمایاں اور ممتاز نہیں ہونے دیا بڑی لمبی...

شیخ ابوالحسن علی روزی بن محمود بن ابراہیم قدس سرہ

  آپ وقت کے عظماء مشائخ سے تھے ابوالحسن حضری﷫ کے مرید تھے شیخ عبدالرحمٰن سلمٰی سے صحبت حاصل کی آپ فرمایا کرتے تھے کہ مجھے ایک ہزار مشائخ سے ملاقات اور صحبت کا موقعہ ملا ہے اور ہر ایک سے ایک ایک واقعہ یاد ہے کتاب رباط روزی کی تصنیف بیان کی جاتی ہے جسے آپ نے اپنے پیرومرشد ابوالحسن حصری کے لیے تصنیف کی آپ رمضان میں ۴۵۱ھ میں فوت ہوئے۔ رفت چوں زین جہاں بخلد برین عارف زندہ دل بگو تاریخ ۴۵۱ھ   رونق ولی ولی حسن روزی ہم رقم کن علی حسن رو...

شیخ اَبو عبداللہ ماکو قدس سرہ

  آپ کا اسم گرامی علی بن محمد بن عبداللہ تھا۔ اِبن ماکوعرف رکھتے تھے جوانی میں حضرت شیخ عبداللہ خفیف کی صحبت میں فیض یاب ہوئے حضرت اباقاسم قشیری ابوسعید ابوالعباس نہاوندی قدس سراھم سے بھی فیض پایا تھا۔ شیراز میں ۲۴۲ھ میں انتقال ہوا۔ پیر عبداللہ پیر پیر و جوان سال وصلش چو اَز خرد جستم   بود یک پیر پیر حق آگاہ گفت ہاتف مکرم عبداللہ ۴۴۲ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ ابومنصور محمد حکیم انصاری قدس سرہ

  آپ کے والد ماجد معروف ولی اللہ حضرت عبداللہ انصاری شیخ الاسلام تھے سیّد شریف حمزہ عقیل کے مرید تھے حضرت ابوامظفر ترمذی قدس سرہ کی خدمت میں بھی حاضر ہوا کرتے شیخ الاسلام فرماتے ہیں میں نے ستر سال سے زیادہ عرصہ تک علم حاصل کیا لکھنا شروع کردیا اور بڑی محنت شاقہ اور ریاضت کی میں نے غور کیا تو ابھی اس سبق کے حرفِ اوّل کی تکمیل بھی نہ ہوئی جو میں نے اپنے والد مکرم سے لیا تھا۔ آپ کی وفات ۴۳۰ھ میں ہوئی مزار پرانوار بلخ میں شیخ ابوحمزہ شریف عقیلی ...

شیخ ابو اسحاق شہر بارگازرونی﷫

  اسم گرامی ابراہیم اور اصل وطن فارس تھا آپ کا روحانی تعلق حضرت شیخ ابو حسین علی بن محمد فیروز آبادی﷫ سے تھا۔ آپ کے مناقب و فضائل احاطۂ تحریر میں نہیں آسکتے صاحب کرامت اور خوارق بزرگ تھے زہدو تقویٰ ریاضت و عبادت میں بے مثال تھے کملات ظاہری  وباطنی کے مالک تھے جس دن حضرت شیخ پیدا ہوئے لوگوں نے دیکھا کہ آپ کے گھر سے نور کا ایک ستون آسمان تک بلند ہوا اس نور کی شعاعیں چارو انگ عالم میں پھیل گئیں۔ جب آپ سن بلوغ اور عمر شعور کو پہنچے الٰہی نے...

شیخ ابو اسحاق شہر بارگازرونی﷫

  اسم گرامی ابراہیم اور اصل وطن فارس تھا آپ کا روحانی تعلق حضرت شیخ ابو حسین علی بن محمد فیروز آبادی﷫ سے تھا۔ آپ کے مناقب و فضائل احاطۂ تحریر میں نہیں آسکتے صاحب کرامت اور خوارق بزرگ تھے زہدو تقویٰ ریاضت و عبادت میں بے مثال تھے کملات ظاہری  وباطنی کے مالک تھے جس دن حضرت شیخ پیدا ہوئے لوگوں نے دیکھا کہ آپ کے گھر سے نور کا ایک ستون آسمان تک بلند ہوا اس نور کی شعاعیں چارو انگ عالم میں پھیل گئیں۔ جب آپ سن بلوغ اور عمر شعور کو پہنچے الٰہی نے...