متفرق  

عین الزمان جمال گیلی قدس سرہٗ

  آپ شیخ نجم الدین کبریٰ قدس سرہ کے خلفا میں سے تھے بڑے دانشمند اور عاقل و فاضل تھے علوم ظاہر و باطن میں یگانہ روزگار تھے زندگی کے ابتدائی ایام میں حضرت شیخ کی صحبت میں رہے علوم نقلی اور عقلی پر بڑی بڑی کتابیں مطالعہ میں لائے۔ ایک رات خواب میں شیخ طریقت نے فرمایا کتابوں کا یہ بوجھ کیوں لادے پھرتے ہو۔ انہیں پھینک دو۔ علی الصبح بیدار ہوئے تمام کی تمام کتابیں دریا بُرد کردیں اور حضرت شیخ کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ نے دیکھ کر تبسم فرمایا اور کہا ج...

شیخ ابوالغیث جمیل یمنی قدس سرہٗ

  آپ برگزیدہ صوفیہ میں سے تھے صاحب مقامات عالیہ تھے کرامت و احوال و خوارق کا ظہور ہوتا تھا ابتدائی عمر میں راہزنوں کے ایک ٹولے کے ساتھی تھے اور ڈاکوؤں سے مل کر قافلے لوٹ لیا کرتے تھے۔ ایک دن ایک قافلہ کو لوٹنے کے لیے تاک میں بیٹھے تھے تو غائب سے آواز آئی۔ یَا صَاحَبُ العَینُ عَلَیکَ عَیْنَ ط قافلے پر نگاہیں جمانے والے تم پر بھی کسی کی نگاہ ہے یہ بات سنتے ہی دل میں انقلاب آگیا اور کیفیت بدل گئی توبہ کرلی شیخ ابن الاملح یمنی سے بیعت کرلی شیخ ک...

شیخ سعدالدین حموی قدس سرہٗ

  اسم مبارک محمد بن موّید بن ابی بکر بن ابی حسین تھا شیخ نجم الدین کبریٰ کے مرید تھے عالم اور فاضل عامل کامل تھے یگانۂ روزگار تھے سجل الارواح آپ کی مقبول و معروف تصنیف ہے اس کتاب کے معانی بجز اصحاب اسرار و بصیرت دوسرے نہیں جانتے اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور بھی بہت سی تصانیف ہیں۔ صدرالدین قونیوی قدس سرہٗ سے خصوصی صحبت رکھتے تھے شرح خصوص الحکم میں ایک واقعہ لکھا ہے کہ ایک دن سعد الدین حموی جناب صدرالدین قونیوی کے ساتھ ایک مجلس سماع میں موجود تھ...

شیخ رضی الدّین علی لا لا قدس سرہٗ

  کنّیت ابوسعید اسمِ گرامی علی بن سعید بن عبدالخلیل لالا تھا۔ غزنی کے رہنے والے تھے آپ کے دادا حضرت حکیم سنائی کے بیٹے تھے اور وہ شیخ نجم الدّین کبریٰ کے مرید تھے شیخ احمد یسوی خواجہ ابو یوسف اور دوسرے مشائخ کی صحبت سے فیض پایا تھا آپ نے ایک سو چوبیس بزرگانِ دین سے خرقہ تبرک حاصل کیا تھا ہندوستان میں آئے تو رتن ھندی ابوالرضا قدس سرہ کی صحبت میّسر آئی آپ کا مزار حصار میں تتباہ کے مقام پر ہے آپ نے حضرت ابوالرضا سے وہ شابہ مبارک لیا جو رتن ہندی...

شیخ صوفی بدہنی قدس سرہٗ

  آپ ہندوستان کے عظیم مشائخ میں سے تھے زہدو ورع میں بے مثال تھے۔ قطب الاقطاب قطب الدین بختیار کاکی﷫ کے ہم عصر تھے حضرت حضرت شیخ نظام الدین قدس سرہٗ فرماتے ہیں حضرت صوفی بدہنی ہر وقت مسجد میں رہتے نماز و روزہ کے علاوہ کسی چیز سے سروکار نہیں تھا ایک دن شہر کے علماء کرام جمع ہوئے آپ نے ان سے پوچھا کیا بہشت میں نماز ادا کی جایا کرے گی علماء نے آپ سے فرمایا بہشت جائے عبادت اور نماز نہیں وہ تو عیش و ناز کی جگہ ہے آپ نے فرمایا پھر مجھے وہ جنت قبول ...

شیخ بہاء الدین قدس سرہٗ

  آپ شیخ نجم الدین کبرٰی کے مرید تھے آپ کے خلفاء میں سے محمد بن حسین بن احمد الخطیبی قدس سرہٗ بہت مشہور ہوئے ہیں آپ حضرت ابوبکر صدیق﷜ کی اولاد میں سے تھے آپ کی والدہ علاءالدین بن محمد بن خوارزم شاہ کی بیٹی تھیں کہتے ہیں کہ اس لڑکی کے والد کو حضور نبی کریمﷺ نے خواب میں اشارہ فرمایا تھا۔ کہ وہ اپنی بیٹی کی شادی آپ کے والد حسین بن احمد سے کردے شیخ بہاءالدین اسی بیٹی سے پیدا ہوئے تھے اور اپنے زمانے میں قطب الارشاد اور قطب الوقت ہوئے۔ آپ شیخ شہاب...

شیخ علی ادریس یعقوبی قدس سرہٗ

  کنیت ابوالحسن اسم مبارک علی تھا۔ صاحب اسِرار ربانی اور واقف احوال و مقامات عالی تھے آپ اپنے زمانہ میں قطب وقت تھے بے پناہ مرید رکھتے تھے ۶۲۱ھ میں فوت ہوئے۔ شہ ہر دوجہاں اعلی علی ادریس یعقوبی ز عاشق طالب حق سال ترحیلش بجوسرور   برتبہ از ہمہ بالا علی ادریس یعقوبی دگر تحریر کن والا علی ادریس یعقوبی ۶۲۱ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

یونس بن شیخ یوسف ثبانی قدس سرہٗ

  کنیّت ابو محمد تھی صاحب اسرار و معارف و کرامت بزرگ تھے آپ نے حضرت سید عبدالقادر غوث اعظم  کی مجالس سے بڑا فیض حاصل کیا خرقۂ خلافت حضرت شیخ علی ہیتی سے پایا شیخ علی ہیتی تاج العارفین ابوالفرماء کے خلیفہ اور وہ شیخ ابو محمد شنبگی اور وہ شیخ ابوبکر بطانجی کے خلیفہ تھے شیخ ابوبکر بطانجی حضرت سیدنا ابوبکر صدیق  کے اویسی تھے حضرت بطانجی ان سے روحانی فیض حاصل کیا حضرت صدیق اکبر  نے آپ کو خواب میں خرقہ عالیہ عطاء فرمایا تھا جو شیخ ع...

شیخ مجّددالدین بغدادی قدس سرہٗ

  کنیت ابو سعید ابو شریف تھی نام نامی شرف الدین ابن الموید بن ابوالفتح تھا بغداد کے رہنے والے تھے آپ حضرت نجم الدین کبٰری کے خلیفہ اور حلبیس خاص تھے آپ پر حضرت شیخ نجم الدین کبٰری کی نظرِ خاص تھی آپ بغداد سے خوارزم اس وجہ سے آئے کہ بادشاہ خوارزم نے خلیفہ بغداد سے التماس کی کہ بغداد سے کوئی ایسا طبیب بھیجا جائے جسے اپنا ذاتی معالج رکھیں خلیفہ بغداد نے شیخ مجددالدین کو اس لیے شاہ خوارزم کے پاس ایک طبیب کی حیثیت سے بھیج دیا آپ کے والد اور والدہ...

شیخ ابوالحسن گرد دیہ قدس سرہٗ

  اسم گرامی علی بن حمید السعیدی تھا۔ ابن صباع کے نام پر مشہور تھے آپ سے بے شمار خوارق اور لاتعداد کرامات ظاہر ہوئیں آپ کے والد رنگریزی کرتے تھے ان کی دلی خواہش تھی کہ ان کا بیٹا بھی ان کے کام میں شریک ہو لیکن بیٹے کو اس کام میں دلچسپی نہیں تھی وہ عام طور پر صوفیہ کی خدمت میں رہتا علماء کی مجالس میں بیٹھتا اور پھر اولیاء اللہ کی تلاش میں نکل جایا کرتا تھا اور لوگوں کے کپڑے رنگنے سے خالی پڑے رہتے تھے صوفیہ کی صحبت سے جو وقت بچتا اُسے عبادت خدا...