پسندیدہ شخصیات  

شیخ شہاب الدین یحیی مقبول

حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی مقبول علیہ الرحمۃ ان کا نام یحٰی بن حبش ہے۔مشائیوں اور اشراقیوں کی حکمت میں بڑے متبحر تھے"اور دونوں میں لائق تصنیفات اور عمدہ تالیفات رکھتے ہیں۔بعضوں نے ان کو سیمیا کی طرف منسوب کیا ہے۔کہتے ہیں کہ ایک دن ایک جماعت کے ساتھ دمشق سے باہر نکلے اور بکریوں کے  گلہ مین پہنچے۔اس جماعت نے کہا"ہم کو ایک بکری  چاہئے۔ایک بکری کو پکڑلیا"اور دس درم ترکمان کو دئے"جو بکریوں کا مالک  تھا۔وہ اس میں عذرکرتا تھا"اور&n...

ابراہیم بن قاضی القضاۃ شمس الدین

           ابراہیم بن قاضی القضاۃ شمس الدین ابی عبداللہ محمد دیری: ابو اسحٰق اور برہان الدین لقب تھا۔آپ بھی اپنے بھائیوں کی طرح علامہ زمانہ اور فہامہ تھے، پہلے قاہرہ کے وظائف سنیہ پر مقرر ہوئے،پھر ۸۷۰؁ھ کو ولایت مصر کی قضاء کے متولی ہوکر قاضی القضاۃ ہوئے مگر اس سے رو گرواں ہوکر مؤیدیہ کی مشیخت پر مستقر ہوئے اور اسی حالت میں ۸۷۲؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

خیالی  

              احمد بن موسیٰ الشہیر بالخیالی: شمس الدین لقب تھا،مبانی علوم کے اپنے باپ سے پڑھے،پھر مولیٰ خضر بیگ کی خدمت میں حاضر ہوکر ان سے استفادہ کیا اور مدرسہ سلطانیہ بروسا کے مدرس بنے،بعدہٗ بعض مدارس کی تدریس آپ کو تفویض ہوئی۔جب تاجد الدین ابراہیم المعروف  بہ ابن الخطیب والد خطیب زادہ فوت ہوئے تو وزیر محمود پادشاہ نے سلطان محمد خاں سے آپ کے لیے سفارش کی کہ ان کو مدرسہ ازنیق کی تدریس ...

عبد اللطیف دیری  .

              عبد اللطیف بن شمس الدین ابی عبداللہ محمد دیری: زین الدین لقب تھا اعیان ورکان فقہاء میں سے عدول و مقبول تھے۔آپ نے اپنے چچا کے بیٹے تاج الدین دیری سے حکم کی نیابت حاصل کی اور ۸۷۰؁ھ میں وفات پائی۔آپ کا ایک بیٹا شیخ شرف الدین یوسن فضلاء زمانہ میں سے تھا جو آپ سے پہلے مرگیا اور دوسرا بیٹا زین الدین عبد القادر بھی بڑا عالم فاضل متواضع تھا جو ۵؍رمضان ۸۸۵؁ھ کو فوت ہوا۔ (حدائق الحنفیہ)...

  قرۂ یعقوب

             یعقوب بن ادریس بن عبداللہ نکدی المعروف بہ قرۂ یعقوب: اصول و فروع میں ماہر اور معقول و منقول میں متجر تھے۔۷۸۹؁ھ کو قصبہ نکدہ واقع بلاد قرمان میں پیدا ہوئے اور علم محمد بن حمزہ فنازی وغیرہ سے حاصل کیے اور بلاد شام و قاہرہ میں تشریف لائے جہاں کے علماء و فضلاء نے آپ کی فضیلت و کمالیت کا اقرار کیا۔ آپ کی تصانیف سے شرح مصابیح السنہ اور حواشی ہدایہ یادگار ہیں۔وفات آپ کی شہرارندہ ماہ ربی...

شیخ ابو الفتح علائی  

           شیخ ابو الفتح علائی قریشی  کالپوری: سید محمد گیسو دراز کے خلفائے نامدار میں سے جامع علوم ظاہر و باطن اور واقفِ اسرار شریعت و طریقت تھے،حرمین شریفین کی زیارت سے بھی مشرف ہوئے،تصانیف بھی بہت کیں جن میں سے کتاب عوارف[1]تصوف میں جو نہایت معتبر ہے اور تکملہ نحو میں اور مشاہدہ تصوف میں مشہور و معروف ہیں۔وفات آپ کی ۸۶۲؁ھ میں ہوئی اور قبر آپ کی کالپی می زیارت گاہ عام ہے۔’’گلشن اسرار‘‘ ...

ابنِ ہمام

          محمد بن عبد الوحد بن عبد الحمید سکندری سیواسی المعروف بہ ابن ہمام: کمال الدین لقب تھا۔ا مام محقق،علامہ مدقق نظار،فروعی،اصولی،محدث،مفسر، حافظ،نحوی،کلامی،منطقی،جلدی،فارس میدان بحث تھے،بعض نے طبقہ اہل ترجیح اور بعض نے اہلِ اجتہاد سے آپ کو شمار کیا ہےباپ آپ کا شہر سیواس کا جو روم کے علاقہ میں ہے،قاضی تھا۔پھر قاہرہ میں آیا جہاں اس کو قاضی حنفی سے خلافت حکم کی ملی پھر اسکندریہ کا قاضی ہوا اور قاضی ...

سید علی عجمی

           سید علی عجمی: پہلے اپنے شہر سمر قند  کےعلماء و فضلاء سے پڑھ کر علوم و فنون میں ماہر ہوئےپھر شریف علی جرجانی تلمیذ اکمل الدین بابر تی سے تکمیل کی،بعد ازاں روم کی طرف تشریف لے گئے اور شہر قسطمون میں داخل ہوئے،اس شہر کے حاکم نے آپ کی بری عزت کی اور مدرسہ بروسا کا مدرس مقرر کیا۔علماء و فضلاء میں آپ کی فضیلت ظاہر ہوئی۔سید شریف کے حواشی شرح شمسیہ اور شرح مطالع اور شرح مواقف پر حواشی تصنی...

عبد السلام بن احمد

          عبد السلام بن احمد بغدادی: عزیز الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے شیخ، فقیہ، محدث،جامع منقول و معقول صاحب تصنیف تھے،حدیث وبنی الاسلامُ علیٰ خمس کی آپ نے ایک عمدہ شرح لکھی،صاحب کشف الظنون لکھتے ہیں کہ یہ کتاب اگر چہ نہایت نفیس فوائد پر مشتمل ہے مگر یہ کہ مسنف نے شافعی مذہب کے بعض احکام ارکان صلوٰۃ واجبات ئج کو خلاف ان کے تصور کر کے لکھ دیا ہے،اس لیے اس کے اعتماد سے احتراز کرنا چاہئے۔وفات آپ کی ۸۵۹؁ھ...

ابراہیم بن خطیب

           ابراہیم بن خطیب: تاج الدین لقب تھا،علوم مولیٰ یگان سے پڑھے یہاں تک کہ عالم اجل،فاضل اکمل،صاحب ہیبت و دبدبہ ہوئے۔سلطان مراد خاں نے آپ کو مدرسہ ازنیق کا متولی کیا اور اوائل سلطنت محمد خان بن مراد خاں میں جو ۸۵۵؁ھ کو تخت نشین ہوا،ازنیق میں فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...