پسندیدہ شخصیات  

حسین بن محمد رباعی

حسین بن محمد رباعی: اپنے زمانہ کے امام  و فقیہ تھے نجم الدینلقب تھا اور بارعی آپ کو اس لیے کہا کرتے تھے کہ آپ جملہ علوم میں بارع یعنی فائق تھے،فقہ علاء الدین سدید بن محمد حناطی سے حاسل کی،خوارزم کے ملک میں شہر جر جانیہ کےاندر شعبان ۶۴۵؁ھ میں فوت ہوئے’’آرائش مجلس‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مصطفیٰ بن خلیل

           مصطفیٰ بن خلیل والد صاحب شقائق نعمانیہ: مصلح الدین لقب تھا،شہر طاشکبری میں ۸۵۷؁ھ میں  پیدا ہوئے،ابتداء میں اپنے والد سے علم پڑھتے رہے، پھر اپنے ماموں محمد نکساری پھر درویش محمد بن خضر شاہ پھر قاضی زادہ پھر مولیٰ علی عربی پھر خواجہ زادہ سے علوم و فنون حاصل کیے اور بروسا میں مدرسہ اسدیہ کے مدرس مقرر ہوئے اور ۹۳۵؁ھ میں وفات پائی۔آپ بڑے عالم فاضل عابد تھے،بعض مواضع تفسیر بیضاوی اور شرح...

علی بن احمد جمالی  

              علی بن احمد بن محمد جمالی[1]: علاء الدین لقب تھا۔فقیہ،اصولی،ادیب، لغوی،نجوی،مجتہد،محدث،مفسر،عابد،زاہد،صاحب کرامات فنون عقلیہ و نقلیہ میں متجر،دقائق شرع میں ماہر تھے۔صغر سنی میں حمزہ قرامانی سے علم پڑھا پھر قسطنطنیہ میں آکر مولیٰ خسرو محمد بن فراموز سے تحصیل کی اور مدارس اور نہ اور بروسا کے مدرس ہوئے۔پھر سلطان محمد خان اور اس کے بیٹے بایزید خان کے عہد میں مفتی مقرر ہوئے۔آپ کے تلا...

یعقوب بن سید علی

            یعقوب بن سید علی: اپنے زمانہ کے فاضل اجل اور فائق اقران تھے۔ مدت تک بروسا وارنہ و قسطنطیہ میں مدرس رہے۔کتاب شرعۃ الاسلام کی ایک نہایت عمدہ شرح مفاتیح الجنان نام تصنیف کی جس میں فوائد غریبہ اور لطائف عجیبہ اور مسائل فقہیہ اور دلائل حدیثیہ کو بڑی خوبی سے بیان کیا۔علاوہ اس کے کتاب گلستان کی شرح بھی عربی میں تصنیف کی اور ۹۳۱؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

میرم چلپی

              محمود بن محمد بن قاضی زادہ الشہیر بہ میرم چلپی: خواجہ زادہ اور سنان پاشا سے علوم و فنون حاصل کر کے علامہ زمانہ ہوئے۔پہلے مدرسہ کلیولی پھر اور نہ پھر  بروسا کے مدرس بنے،اخیر کو سلطان با یزید خاں نے اپنے لیے آپ کو معلم بنالیا اور آپ سے علوم ریاضیہ حاصل کیے۔آپ نے حج کیا اور اپنے شہر میں آکر ۹۳۱؁ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصنیفات سے رسالہ فی معرفت سمۃ القبلہ اور شرح زیچ الغ بیگ کی ف...

محمد بن محمود ترجمانی

محمد بن محمود ترجمانی مکی خوار زمی: امام کامل مرجع انام تھے،علاء الدین لقب تھا،ترجمان جسکی طرف آپ منسوب ہیں،یا تو آپ کے بعض اجداد کا نام ہے یا آپ کا لقب تھا،شہر جر جانیہ خوارزم میں ۶۴۵؁ھ کو فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

عابد چلپی

                عبد العزیز بن سید یوسف حسینی رومی الشہیر بہ عابد چلپی: جامع منقول و معقول تھے،علم محمد سامسونی مدرس ملا خسرو پھر اپنے بھائی چلپی محشی شرح وقایہ سے جبکہ وہ آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس تھے پڑھا،اخیر کو علی بن یوسف فناری کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے فضیلت و کمالیت کا درجہ حاصل کیا اور کلیولی میں مدرس مقرر ہوئے  پھر کفہ کے قاضی بنے یہاں تک کہ ۹۳۱؁ھ میں وفات پائی۔ &rs...

اسماعیل بن بالی قرامانی

                اسمٰعیل بن بالی قرامانی: کمال الدین لقب تھا مگر قرہ کمال کے نام سے معروف تھے،علم  احمد خیالی اور مولیٰ خسرو محمد بن فراموز وغیرہ سے پڑھا یہاں تک کہ بڑے عالم فاضل ہوئے اور شہر اورنہ وغیرہ کے مدرس مقرر کیے گئے،تفسیر کشاف اور بیضاوی اور شرح وقایہ اور شرح مواقف اور خیالی کے حاشیہ شرح عقائد وغیرہ کے حواشی تصنیف کیے شرح مواقف کے حواشی آپ نے ۹۲۹؁ھ میں جبکہ آپ آٹھ مدارس میں ...

میر جمال الدین صاحبِ روضۃ الاحباب

                میر جمال الدین عطاء اللہ صاحب روضۃ الاحباب: آپ اعاظم اولاد امجاد خیر الانام سے جملہ اقسام علوم دینیہ اور اصناف فنون یقینیہ خصوصاً علم حدیث و سیر میں بے عدیل عدیم التمثیل،کشاف اسراف معالم تنزیل اور حلال معضلات موافق تاویل تھے۔صاحبِ روضۃ الصفاء نے آپ کی توصیف میں مندرجہ ذیل اشعار لکھے ہیں  ؎ زبانش مطہر اسرار تحقیق ضمیر ش مطہر انور تدقیق جمال دیں مزین زاہتماش علوم شرع و...