پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ: ابو موسیٰ نے انہیں اول الذکر سے مختلف قرار دیا ہے۔ اسماعیل نے بھی ان کا ذکر کیا ہے جیاۃ بن شریح نے جعفر بن ربیعہ سے روایت کی ہے کہ ایک بار رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مغرب میں سورۂ حم جس میں دخان کا ذکر ہے، تلاوت فرمائی۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن اکثم الخزاعی الکعبی: ہم اکثم بن ابی الجون کے ترجمے میں ان کا نسب بیان کرچکے ہیں۔ جابر کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے: عبد اللہ بن محمد بن عقیل نے جابر بن عبد اللہ سے روایت بیان کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شبِ معراج کو مجھے جہنّم دکھایا گیا۔ اس میں زیادہ تعداد ان عورتوں کی تھی کہ جنہیں امین راز بنایا گیا مگر انہوں نے راز فشا کردیا۔ اگر ان سے کوئی بات پوچھی گئی تو انہوں نے اخفا سے کام لیا اور اگر انہیں کوئی چیز دی گئی تو انہیں شکر ادا ک...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

الجذامی: طبرانی نے ان کا شمار صحابہ میں کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے اذناً ابو غالب سے انہوں نے ابو بکر سے انہوں نے سلیمان بن احمد سے انہوں نے محمد بن ینرداد الثوری سے، انہوں نے حسن بن حماد البجلی سجادہ سے، انہوں نے یحییٰ بن سعید اموی سے، انہوں نے محمد بن اسحاق سے اُنہوں نے حمید بن رومان سے انہوں نے بعجہ بن زید سے انہوں نے عمیر بن معبد الجذامی سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت بیان کی۔ کہ رفاعہ بن زید الجذامی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک وف...

حضرت مولانا شاہ عبد الغنی مجددی رحمۃ اللہ علیہ

حضرت مولانا شاہ احمد سعید مجددی کے چھوٹے بھائی، ۱۲۳۵؁ھ میں دہلی میں پیدا ہوئے، حفظ قرآن کے بعد والد ماجد حضرت شاہ ابو سعید اور برادر بزرگ اور مولانا شاہ عبد العزیزمحدث وشیخ محمد عابد سندھی مدنی سے تکمیل علوم کی، والد ماجد کے مرید اور خلیفہ تھے، رشد وہدایت کے ساتھ درس حدیث بھی خوب دیتے تھے۔ محرم ۱۲۹۶؁ھ میں مدینہ منورہ میں آپ کا انتقال ہوا، اکثر مشاہیر علماء آپ کے شاگرد ہوئے صنا وید فرقۂ دیوبندی مولانا قاسم نانوتوی ومولانا رشید احمد گن...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

الجذامی: طبرانی نے ان کا شمار صحابہ میں کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے اذناً ابو غالب سے انہوں نے ابو بکر سے انہوں نے سلیمان بن احمد سے انہوں نے محمد بن ینرداد الثوری سے، انہوں نے حسن بن حماد البجلی سجادہ سے، انہوں نے یحییٰ بن سعید اموی سے، انہوں نے محمد بن اسحاق سے اُنہوں نے حمید بن رومان سے انہوں نے بعجہ بن زید سے انہوں نے عمیر بن معبد الجذامی سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت بیان کی۔ کہ رفاعہ بن زید الجذامی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک ...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن خالد الجہنی: ان کی کنیت ابو روعہ تھی، واقدی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ قدیم الاسلام ہیں۔ اور ان چار آدمیوں میں شامل ہیں۔ جنہوں نے اپنے قبیلے کےعلم فتح مکہ کے دن اٹھائے ہوئے تھے۔ ان کی وفات ۷۲ ہجری میں ہوئی۔ جب ان کی عمر ۸۰ برس سے کچھ زیادہ تھی تو انہوں نے سکونت صحرا میں رکھی ہوئی تھی۔ ابو احمد حاکم کنیتوں کے عنوان کے تحت لکھتے ہیں کہ معبد بن خالد کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی اور ان کی وفات ۸۰ برس کی عمر میں ۷۳ ہجری م...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

الخزاعی: یہ وہی صاحب ہیں، جنہوں نے ابو سفیان کو غزوہ احد کے موقعہ پر دوبارہ مدینے پر حملہ آور ہونے سے روکا تھا۔ عبد اللہ بن عمر نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے یہ روایت سُنی کہ عبد اللہ بن ابو بکر بن محمد عمرو بن حزم نے بیان کیا، کہ معبد الخزاعی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم حمراء الاسد میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ نبو خزاعہ کے وہ تمام افراد جو مسلمان ہوگئے اور جو ابھی مشرک تھے۔ وہ سب حضور اکرم صلی ...

خطیب مشرق مولانا مشتاق احمد رضوی

مھتمم دارالعلوم غریب نواز مدیر م ماھنامہ پاسبات الٰہ آباد ولادت فاضل گرامی خطیب مشرق مولانا مشتاق احمد نظامی رضوی بن عارف حسن صدر الدین عرف گھاسی بابا (رحمۃ اللہ علیہ) ۱۵؍اگست ۱۹۲۲ء کو موضع سرائے غنی تحصیل بھولپور ضلع الٰہ آباد میں پیدا ہوئے۔ یہ موضع مردم خیز علاقہ ہے۔ جہاں اب بھی مولانا مشتاق احمد نظامی کاپختہ مکان آم کا باغ اور آراضی ہے۔ لیکن اب سکونت شہر الٰہ آباد محلہ دائرہ شاہ اجمل میں ہے۔ تعلیم وتربیت ح...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

القرشی: طبرانی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے اجازۃً حسن بن احمد سے، انہوں نے احمد بن عبد اللہ سے (ابو موسیٰ کہتے ہیں) انہوں نے ابو طالب کوشیدی سے، انہوں نے ابوبکر بن ربذہ سے۔ ان دونوں نے سلیمان بن احمد سے انہوں نے اسحاق بن ابراہیم دہری سے، انہوں نے عبد الرزاق سے انہوں نے اسرائیلی یعنی ابن یونس سے، انہوں نے سماک بن حرب سے انہوں نے معبد القرشی سے روایت کی: کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قدید میں ٹھہرے ہوئے تھ...