پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )میمونہ( رضی اللہ عنہا)

میمونہ دختر سعد جو حضورِ اکرم کی خدمت گزار تھی،ان کی حدیث کو ایوب بن خالد اور ہلال بن ابی ہلال نے روایت کیا ہے،اسماعیل بن علی وغیرہ نے باسنادہم محمد بن عیسیٰ سے،انہوں نے علی بن خشرم سے،انہوں نے عیسیٰ بن یونس سے ،انہوں نے موسیٰ بن عبیدہ سے،انہوں نے ایوب خالد سے،انہوں نے میمونہ دختر سعد سے روایت کی،حضورِ اکرم نے فرمایا،جو آدمی اپنے لباس میں غیر مناسب طور پر اپنی ازارکوزمین پر لٹکاتا ہے،اس کی مثال قیامت کے اس اندھیرے ...

(سیّدہ )میمونہ( رضی اللہ عنہا)

میمونہ دختر صبیح اور ایک روایت میں صفیح بن حارث سے،یہ خاتون ابوہریرہ کی والدہ تھی،طبرانی ان کا نام لکھا ہےلیکن اس حدیث میں جو ہم نے امیمہ کے ترجمے میں لکھی ہے،ان کانام مذکور نہیں، ابومحمد بن قتیبہ نے لِکھا ہے کہ سعید بن صفیح سخت آدمیوں میں سے تھا۔ عبدالوہاب بن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے عبدالرحمٰن سے ،انہوں نے عکرمہ بن عمار سے،انہوں نے ابوکثیر سے،انہوں ...

(سیّدہ )جمانہ( رضی اللہ عنہا)

جمانہ دختر ابو طالب،حضور نے انہیں خیبر کی پیداوار سے تیس وسق غلّہ عطافرمایا تھا،اسے عما ر نے سلمہ سے،انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کیا،ابو احمد عسکری نے عبداللہ بن سفیان حارث کے ترجمے میں لکھا ہے کہ ان کی والدہ جمانہ دختر ابو طالب تھیں،اور یہ وہی صاحب ہیں،جنہوں نے امامہ دختر زینب سے نکاح کیا تھا،لیکن صحیح روایت یہ ہے کہ حضورِ اکرم کی نواسی امامہ کی شادی مغیرہ بن نوفل بن حارث سے ہوئی تھی،جو عبداللہ بن سفیان کے چچا تھے،اور بقولِ زبیر بن بکار یہ جمانہ...

(سیّدہ )میمونہ( رضی اللہ عنہا)

میمونہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آزاد کردہ کنیز،ان سے حضرت علی کرم اللہ وجہ اور زیاد بن ابو سودہ نے روایت کی،ابو نعیم کے نزدیک میمونہ سعد کی دختر تھیں،اورابنِ مندہ نےان کا علیحدہ ذکرکیا ہے۔ معاویہ بن صالح نے زیاد بن ابوسودہ سے،انہوں نے میمونہ سے روایت کی کہ انہوں نے حضور ِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیت المقدس کے بارے میں دریافت کیا،فرمایا،یہ وہ مقام ہے،جہاں حشر نشر بپا ہوگا اس لئے وہاں جاؤ...

(سیّدہ )لبابہ( رضی اللہ عنہا)

اور جناب لبابہ،اسماء،سلمی اور سلامہ کی اخیانی بہن تھیں،جوعمیس خثعمی کی بیٹیاں تھیں اور ان کا اخیانی بھائی محمیہ بن جزء الزبیدی تھااور ان سب کی ماں کا نام ہند دختر عوف کنانیہ تھا،ایک روایت میں حمیریہ مذکور ہے،اور جس نے حمیریہ لکھاہے،اس نے ان کا نسب یوں لکھاہے،ہند دخترعوف بن حارث بن حماطہ بن جرش از بنوحمیر،اور یہ وہی خاتون ہیں،جنہیں سُسرال کے لحاظ سے اکرم الناس کہاجاتا ہے،کیونکہ رسولِ کریم رؤف رحیم علیہ الصلوٰ ۃ والتسل...