پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )محیاہ( رضی اللہ عنہا)

محیاہ دختر خالد بن سنان،ابو موسیٰ نے اجازۃً ابوالرجاء احمد بن محمد بن عبدالعزیز قاری سے،انہوں نے ابوبکر محمد بن احمد صفار سے ،انہوں نے محمد بن علی بن عمرو سے،انہوں نے ابوبکر احمد بن ابراہیم جرجانی سے،انہوں نے محمد بن عمیر رازی سے،انہوں نے عمرو بن اسحاق بن علاء سے،انہوں نے اپنے دادا ابراہیم بن علاءسے،انہوں نے ابومحمد قرشی ہاشمی سے،انہوں نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے ابن عمارہ سے،انہوں نے اپنے والد عمارہ بن حزن بن شیطا...

(سیّدہ )میمونہ( رضی اللہ عنہا)

میمونہ دختر عبداللہ بن بنو یزید از بنو بلی،انہیں جعادرہ بھی کہتے تھے اور یہ لوگ بنو امیہ بن زید انصاری کے حلیف تھے،یہ ابن اسحاق کا قول ہے،اس خاتون کے اسلام کا ذکر کیا ہے،اور ابن ِہشام نے ان کا نام لکھا ہے،یہ وہ خاتون ہیں جنہوں نے کعب بن اشرف (یہودی)کے ان اشعار کا جواب لکھا،جو اس یہودی نے مقتولینِ بدر کے سوگ میں تصنیف کئے تھے،جناب میمونہ کے اشعار کا پہلا شعر درج ذیل ہے۔ بَکت عینُ مَن یَسبکِی لِبَدرٍوَاَھلِ...

(سیّدہ )میمونہ( رضی اللہ عنہا)

میمونہ دختر ابوعتبہ یا عنبسہ،یہ ابن مندہ اور ابوعمرکا قول ہے،ابو نعیم کے مطابق یہ لفظ عُیَب کی تصحیف ہے،منتجع بن مصعب ابوعبداللہ العبدی نے ربعیہ دختر مرثد سے داوروہ بنو فریع کے پاس ٹھہراکرتی تھیں،انہوں نے منبہ سے،انہوں نے میمونہ دختر عُیَب سے(ایک روایت میں دختر ابی عنبسہ آیا ہے) جو حضور نبیِ کریم رؤف رحیم کی آزاد کردہ کنیز تھیں،روایت کی،کہ ایک خاتون حضرت عائشہ کے پا س آئی،اور کہا اے عائشہ حضورِاکرم سے میرے بارے میں درخواست کرو،کہ آپ میرے لئے...

(سیّدہ )میمونہ( رضی اللہ عنہا)

میمونہ دختر کردم ثقفیہ،ان سے یزید بن مقسم نے روایت کی،ابویاسر نے باسنادہ عبداللہ سے انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے یزید بن ہارون سے،انہوں نے عبداللہ بن یزید بن مقسم بن ضبتہ الطائفی سے روایت کی،کہ انہوں نے اپنی پھوپھی سارہ دختر مقسم سے،انہوں نے میمونہ دختر کردم سے سُناکہ انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مکے میں دیکھا،آپ اُونٹنی پر سوار تھے،اور میں اپنے والد کے ساتھ تھی،حضورِ اکرم کے ہاتھ میں کتاب کی طرح ایک د...

سیدنا محرز بن زہیر الاسلمی مدنی رضی اللہ عنہ

اُنہیں حضور اکرم کی صحبت میسر آئی۔ ان کی حدیث کبیر بن زید نے ام ولد محرز سے اس نے محرز سے روایت کی۔ کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خاموشی عالم کی زینت ہے، ان کی بیٹی نے ان سے روایت کی کہ میرے ابا اکثر کہا کرتے تھے۔ اے اللہ میں جھوٹوں کے زمانے سے پناہ مانگتا ہوں۔ بیٹی نے پوچھا، ابا، وہ کیسا زمانہ ہوگا؟ باپ نے جواب دیا، اس زمانے میں جھوٹ الم نشرح ہوچکا ہوگا۔ پھر ایک آدمی ان میں آشریک ہوگا۔ لیکن جب موضوع زیرِ بحث آئے گا، ت...

سیّدنا معاذ رضی اللہ عنہ

بن حارث بن رفاعہ بن حارث بن سواد بن مالک بن غنم بن مالک بن نجار: ان کا عرف ابنِ عفراء تھا۔ عفراء ان کی والدہ کا نام ہے ان کا نسب عفراء بنتِ عبید بن ثعلبہ بن بنو غنم بن مالک بن نجار تھا۔ ابن ہشام اس سلسلے کو یوں بیان کرتے ہیں: معاذ بن حارث بن عفراء بن حارث بن سواد۔ ابنِ اسحاق لکھتے ہیں: معاذ بن حارث بن رفاعہ بن سواد، مگر پہلا درست ہے۔ یہ صاحب انصاری خزرجی، نجار تھے۔ یہ خود اور ان کے دو بھائی عوف اور معوذ عفراء کے بیٹے غزوۂ بدر م...

سیّدنا معاذ رضی اللہ عنہ

بن رباح ابو زہیر ثقفی: یحییٰ ثقفی نے اذناً باسنادہ ابو بکر سے انہوں نے ابو بکر بن ابی شیبہ سے انہوں نے یزید بن ہارون سے انہوں نے نافع بن عمر الجمی سے، انہوں نے اُمیّہ بن صفوان بن عبد اللہ سے۔ انہوں نے ابو بکر بن ابی زہیر ثقفی سے انہوں نے اپنے باپ سے روایت کی کہ مَیں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو طائف کے ایک ٹیلے پر خطبہ دیتے ہوئے سنا۔ آپ نے فرمایا۔ جلدی ہی تمہیں اہلِ جنت اور اہلِ نار کا یا بھلے لوگوں اور بُرے لوگوں کا علم ہوجائے...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن ثور بن عبادۃ البکائی: ان کے بیٹے کا نام بشر تھا۔ دونوں باپ بیٹا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آنے۔ معاویہ بہت بوڑھے ہو چکے تھے۔ عقیلی نے ہشام بن کلبی سے روایت کی ہے۔ ہم ان کا نسب ان کے بیٹے بشر کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بشر کے سر پر ہاتھ پھیرا اور انہیں سات بکریاں عطا کیں۔ ہم اس واقعہ کو پیشتر ازیں بالتفصیل بیان کر چکے ہیں۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔...