پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا ودیعہ رضی اللہ عنہ

بن جذام: عبد الرحمان بن یزید سے مروی ہے کہ ودیعہ نے اپنی لڑکی کا نکاح کیا تو لڑکی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، اور عرض کیا، یا رسول اللہ! میرے والد نے میرا نکاح کردیا ہے لیکن میں اسے نا پسند کرتی ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ودیعہ کو بلایا۔ اور حقیقت حال پوچھی انہوں نے کہا یا رسول اللہ! لڑکا نیک خو اور لڑکی کا ابنِ عم ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا۔ کیا تم نے لڑکی سے پوچھا تھا انہوں نے جواب نفی میں دیا۔ تو آپ صلی ا...

سیّدنا ودیعہ رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن جراد بن یربوع الجہنی یہ سلسلہ نسب بہ روایت ابو عمر ہے ابن الکلبی نے یوں بیان کیا ہے: ودیعہ بن عمرو بن یسار بن عوف بن جراد بن یربوع بن طحیل بن عدی بن ربعہ بن رشدان بن قیس بن جہینہ یہ لوگ بنو سواد بن مالک بن غنم بن مالک بن نجار کے حلیف تھے انہوں نے بہ قول موسیٰ و ابن اسحاق غزوۂ بدر میں شرکت کی ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر، ودیعہ بن عمرو الجہنی کا ذکر کیا ہے اور بن اسحاق سے یہ بھی مروی ہے کہ وہ بنو...

شاہ فرید قادری نوشاہی لاہوری

والد کا نام سیّد محمد علی بن سید علی بن سید فتح علی تھا۔ ساداتِ حسینی بھاکری سے تھے۔ دریائے[1] چناب کے کنارے پر رسول نگر میں سکونت رکھتے تھے۔ حضرت پیر محمد سچیار قادری نوشاہی﷫  کے نامور مرید و خلیفہ تھے۔ علومِ ظاہری و باطنی میں باکمال تھے۔ طبع عالی پر جذب و استغراق کا غلبہ رہتا تھا۔ ذوقِ وجد و سماع بھی تھا۔ تکمیلِ سلوک کے بعد مرشد نے خرقۂ خلافت سے نوازا اور لاہور میں رہنے کا حکم دیا۔ چنانچہ آپ لاہور آکر قیام پذیر ہوگئے۔ اپنے نام پر کوئلہ شاہ...

شیخ فتح محمّد قادری نوشاہی

حضرت حاجی محمد نوشاہ گنج بخش کے مرید تھے۔ آپ کے ہدایت یافتہ ہونے کا واقعہ اس طرح پر ہے کہ حضرت نوشاہ نے انہیں خواب میں آکر تعارف کرایا اور ارشاد کیا کہ تمہارا حصّہ ہمارے پاس ہے ساہن پال آکر لے لو۔ اس نے کچھ تغافل شعاری سے کام لیا۔ جب دوسری تیسری مرتبہ آپ نے پھر خواب میں آکر انہیں متنبّہ کیا تو یہ فوراً روانہ ہوگئے۔ جب بمقام ساہنپال پہنچے تو دیکھا کہ سامنے سے ایک جنازہ آرہا ہے اور ایک جمِ غفیر اس کے ساتھ ہے۔ یہ بھی ازرہِ ثواب جنازہ کے ساتھ ہولیے۔ ...

شاہ سردار قادری

مصاحب خاں کلاں قادری کے مرید و خلیفہ تھے جنہوں نے حضرت شاہ میر سجادہ نشین حجرہ سے ظاہری و باطنی فیض پایا تھا۔ اپنے عہد کے جیّد عالم اور صوفئِ کامل تھے۔ علومِ تفسیر و حدیث و فقہ میں لاثانی تھے۔ موضع بابک وال جو لاہور شہر سے تقریباً چھ سات میل کے فاصلے پر ہے سکونت رکھتے تھے۔ یہیں تمام عمر درس و تدریس اور ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ احمد شاہ ابدالی کے حملوں میں جب افغانی لشکر نے لاہور کے گرد و نواح میں تخت و تاراج کا سلسلہ شروع کیا تو مضافات کے لوگ آپ...

شیخ اسحاق قدس سرہ

آپ سلسلہ چشتیہ میں اہل کمال بزرگ ہوئے ہیں بڑی ریاضتیں کیں ملتان سے دہلی آکر قیام فرمایا بری لمبی عمر پائی فرمایا کرتے تھے مجھے ایک بیتے کی آرزو ہے جب پیدا ہوگا پھر میں اس دنیا سے جاؤں گا نہایت کبر سنی میں اللہ نے ایک بیٹا دیا بیٹے کی پیدائش کے بعد  اپنی خادمہ کو بلا کر  فرمایا گھر میں جو کچھ ہے لے آؤ خادمہ نے کہا آپ کے گھر میں کب کوئی چیز رہتی ہے جو لے آؤں فرمایا آج جو کچھ  ملتا  ہے لے آؤ خادمہ دو (۲) سیر غلہ اور دو کپڑے لائی ...

شاہ سردار قادری

شیخ جان محمد قادری لاہوری ﷫ کے نامور مرید و خلیفہ تھے۔ بڑے بزرگ اور عابد و زاہد تھے۔ عبادت و ریاضت میں اپنا ثانی نہ رکھتے تھے۔ قوم کے افغان تھے۔ کابل وطن تھا۔ وہیں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم و تربیّت بھی کابل ہی میں پائی۔ سنِ رشد کو پہنچے تو تلاشِ حق میں نکلے۔ کئی ایک مشائخ کی خدمت میں رہے۔ آخر لاہور آئے اور موضع بابک وال پہنچ کر شیخ جان محمد کی خدمت میں شرف یاب ہوئے اور مرشد کے زیرِ سایہ علومِ ظاہری و باطنی کی تکمیل کی۔ تمام عمر درس و تدریس اور ہد...

شیخ کبیر جولاہہ قدس سرہ

  آپ شیخ تقی کے مرید اور خلیفہ تھے زمانے کے مشہور اور باکمال ولی اللہ شمار ہوتے تھے اپنی ولایت  کے انوار کو ملامت کی چادر میں پوشیدہ رکھتے تھے اپنے وقت کے مواحدوں کے امام تھے آپ نے ہندی زبان میں بہت سے اشعار کہے۔ جو  ان کی بلند فکری اوراعلیٰ تخیل کے آئینہ دار ہیں۔  اگر اُن کے کلام میں تحقیق  اور تجسیس کیا جائے تو وصل خدا وندی کے عمدہ نمونے ملتے ہیں وہ میدانِ وصل میں فراق کی کیفیت کو سامنے نہیں آنے دیتے ہندوستان میں ہندی ز...