پسندیدہ شخصیات  

حضرت سیدّی محمد غوث گیلانی حلبی

مشاہیر و اکابر ساداتِ حسنی سے ہیں۔ حضرت غوث الاعظم سے نسبت آبائی ہے۔ صاحبِ عظمت و کرامت، واقفِ منقول و معقول تھا۔ عبادت وریاضت اور زہد و ورع میں یکتائے روز گار تھے۔ سید اصغر علی گیلانی صاحب شجرۃ الانوار رقم طراز ہیں کہ سیّد محمد کے بزرگوں میں سے اوّل سیّد ابوالعباس احمد بن سید صفی الدین المعروف بہ سید صوفی بن سید سیف الدین عبدالوہاب بن حضرت محی الدین سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہٗ اپنے چھوٹے بھائی سید ابوسلیمان کے ساتھ ۶۵۶ھ میں ہلاکوخاں تاتاری کے ...

حضرت شاہ فیروز قادری لاہوری

نام فیروز شاہ تھا۔ آپ کے دادا شاہ عالم نے بغداد سے نقل مکان کرکے لاہور آکر سکونت اختیار کرلی تھی۔ صاحب علم و فضل تھے۔ سیادت و بخابت اور عبادت و ریاضت میں مشہور زمانہ تھے۔ اپنے دادا کے مرید و خلیفہ تھے۔ چنانچہ ان کی وفات کے بعد سجادہ نشیں ہوئے۔ تمام عمر طلبہ و مریدین کی درس و تدریس اور ہدایت و تلقین میں گزاری۔ طلبہ کو فقہ و حدیث اور قرآن و تفسیر کا درس دیا کرتے تھے۔ شام سے آدھی رات تک اربابِ معنی کو توجہ اور تلقین فرمانے میں مشغول رہتے۔ جمعہ کے رو...

حضرت مخدوم سید عبد القادر ثانی

اپنے وقت کے امامِ شریعت، مقتدائے طریقت اور عارفِ حقیقت تھے۔ علومِ ظاہری و باطنی کی تعلیم اپنے والدِ ماجد سے پائی تھی۔ جامع علوم و فنون تھے۔ نیز علومِ منقولات و معقولات میں بڑی دسترس حاصل تھی۔ ہندوستان کے مشائخ ِ  کبار سے تھے۔ سیکڑوں مشرکین اور فاسق و فاجر آپ کے دستِ مبارک پر مشرف بہ اسلام ہوئے اور تائب ہوکر راہِ ہدایت پر آئے۔ حضرت غوث الاعظم ﷫کے ساتھ نسبت خاص تھی۔ حضرت غوثیہ ہی سے عبدالقادر ثانی کا خطاب بعالمِ باطن پایا تھا۔ صاحب اخبار الاخی...

حضرت سید محمود حضوری

سید محمود نام، حضوری لقب، باپ کا نام خواجہ شمس الدین المشہور شمس العارفین تھا۔ سلسلۂ نسب امام موسیٰ[1] کاظم﷫ تک منتہی ہوتا ہے۔ غُور[2] کے رہنے والے تھے۔ سیّد محمود اپنے والدِ ماجد کی وفات کے بعد نقل مکان کرکے پہلے اوچ اور وہاں سے لاہور آکر محلہ حاجی[3] سرائے میں سکونت پذیر ہوگئے۔ آپ جامع علوم و فنون تھے۔ اپنے زمانے کے عارف کامل اور استاد گرامی تھے۔ ایک خلقِ کثیر نے آپ کے علمی و روحانی فیوض و برکات سے اخذِ فیض کیا۔ بیان کیا جاتا ہے کہ جو شخص آپ کے...

سید عبد القادر گیلانی

سیّد جمال الدین باپ کا نام تھا۔ اپنے پدر بزرگوار کے شاگرد و مرید تھے۔ علومِ ظاہری و باطنی میں کامل و اکمل مرجع خلائق اور صاحبِ خوارق و کرامت تھے۔ اصل وطن بغداد تھا۔ وہاں سے نقل مکان کر کے لاہور آکر سکونت پذیر ہوگئے تھے۔ سلسلۂ نسب حضرت شیخ سیّد عبدالقادر گیلانی غوث الاعظم تک منتہی ہوتا ہے۔ ۹۴۲ھ میں اللہ کو پیارے ہوئے۔ عبد قادر سیّدِ نورانی است خیرِ اسلام آمدہ ترحیلِ او ۹۴۲ھ   قطبِ دوراں سالکِ ربانی است بارِ دیگر عبدِ قادر ثانی است ۹۴۲...

سید عبد الرزاق گیلانی

سیّد عبدالقادر ثانی اوچی﷫ کے فرزند ارشد ہیں۔ عالی ہمت اور صاحبِ فضل و کمال تھے۔ والدِ ماجد کی وفات کے وقت ناگور میں تھے۔ ایک روز مجلس  میں بیٹھے ہوئے تھے کہ فرمایا: مجھے پدر بزرگوار نے بلایا ہے اور میں نے ان کی آواز بگوشِ ظاہری سنی ہے۔ اسی وقت اوچ کو روانہ ہوگئے۔ گوعین وفات کے وقت تو نہ پہنچ سکے، چند روز کے بعد پہنچے، اور والدِ ماجد کے حکم کے مطابق لباسِ خرقہ و اجازت خلافت و نعمتِ سجادہ نشینی سے مشرف ہوئے۔ بقول صاحب اخبار لاخیار ۹۴۲ھ میں وفا...

میر سید مبارک حقانی گیلانی

مشائخ قادریہ میں بڑے پایہ کے بزرگ تھے۔ زہدو تقویٰ، عبادت و ریاضت، ترکِ علائق اور تجریدو تفرید میں وحید العصر تھے۔ جذب و استغراق طبع عالیہ پر بہت غالب تھا۔ حالتِ جذب و سکر میں دُور دراز غیر آباد مقامات میں چلے جاتے اور مراقبہ و مجاہدہ میں مشغول رہتے۔ جلالت و ہیبت کا یہ عالم تھا کہ کوئی شخص پاس نہ آ جا سکتا تھا۔ شیخ معروف چشتی جو حضرت بابا فرید گنج شکر قدس سرہٗ کی اولادِ امجاد سے تھے۔ صرف انھوں نے ہی حاضرِ خدمت رہ کر اخذِ فیض کیا ہے اور نعمت خلافت ...

حضرت مخدوم جی قادری

صاحب اخبار الاخیار رقم طراز ہیں: آپ سلسلۂ قادریہ ہیں بڑے پایہ کے بزرگ گزرے ہیں۔زہدوتقدس، عبادت و ریاضت میں بے مثال تھے۔ عالی ہمتی میں اپنی نظیر آپ تھے۔ دنیا و اہل دنیا سے کوئی کام نہ تھا۔ متوکل اور مستغنی المزاج تھے۔ شہرِ بدرجو دیارِ دکن سے ہے وہاں کے رہنے والے تھے۔ شیخ عبدالواہاب﷫ متقی فرماتے ہیں کہ آخری عمر میں بڑھاپے اور کمزوری کی وجہ سے اٹھنے اور بیٹھنے کی بھی طاقت نہ رہی تھی۔ اس کے باوجود جواں ہمتی کا یہ عالم تھا کہ آدھی رات کو نوافل کے لیے ...

حضرت مخدوم جی قادری

صاحب اخبار الاخیار رقم طراز ہیں: آپ سلسلۂ قادریہ ہیں بڑے پایہ کے بزرگ گزرے ہیں۔زہدوتقدس، عبادت و ریاضت میں بے مثال تھے۔ عالی ہمتی میں اپنی نظیر آپ تھے۔ دنیا و اہل دنیا سے کوئی کام نہ تھا۔ متوکل اور مستغنی المزاج تھے۔ شہرِ بدرجو دیارِ دکن سے ہے وہاں کے رہنے والے تھے۔ شیخ عبدالواہاب﷫ متقی فرماتے ہیں کہ آخری عمر میں بڑھاپے اور کمزوری کی وجہ سے اٹھنے اور بیٹھنے کی بھی طاقت نہ رہی تھی۔ اس کے باوجود جواں ہمتی کا یہ عالم تھا کہ آدھی رات کو نوافل کے لیے ...

حضرت سید عبداللہ ربانی

سیّد محمد غوث گیلانی حلبی اوچی﷫ کے فرزند رشید تھے۔ تعلیم و تربیت اپنے والدِ گرامی ہی کے سایۂ عاطفت میں پائی تھی۔ علمِ منقول و معقول اور اصول و فروع کے جامع تھے۔ اس جلالتِ علمی کے ساتھ زہدو ورع اور عبادت و ریاضت میں یکتائے روز گار تھے۔ دنیا و اہل دنیا سے بے نیاز تھے۔ اپنے عہد کے مشائخ میں ممتاز و ذویٔ الاحترام تھے۔ تمام عمر ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ ایک خلقِ کثیر نے آپ کے کمالات صوری و معنوی سے اخدِ فیض کیا۔ ۹۷۸ھ میں بہ عہدِ اکبر وفات پائی۔ مزار ا...