پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا مسعود رضی اللہ عنہ

بن ربیعہ ایک روایت کے مطابق ان کا نسب یوں ہے: ابن الربیع بن عمرو بن سعد بن عبد العزی بن حمالہ بن غالب بن عائذہ بن نثیع بن ہون بن خزیمہ بن مدرکہ۔ یہ نسب ابو عمر کا بیان کردہ ہے، لیکن ابن مندہ اور ابو نعیم نے بطریق ذیل لکھا ہے: مسعود بن ربیعہ عمرو القاری۔ ابن الکلبی کہتا ہے: مسعود بن عامر بن ربیعہ بن عمیر بن سعد بن عبد العزی بن محلم بن غالب بن عائذہ بن نثیع بن ملیح بن ہون بن خزیمہ۔ اور قارہ ہون بن خزیمہ کا خاندانی لقب ہے۔ اور مسعود بنو...

سیّدنا مسعود رضی اللہ عنہ

بن زید بن سبیع: ان کی کنیت ابو محمد تھی۔ یہ وہ صاحب ہیں جن کے بارے میں ہم پیشتر لکھ آئے ہیں کہ وہ وتر کے وجوب کے قائل تھےاور جن کے بارے میں عبادہ نے کہا تھا کہ ان کا یہ خیال غلط ہے۔ یہ ابو جعفر کا قول ہے۔ موسی بن عقبہ نے امام زہری سے بہ روایت شرکائے بدر ان کا نام مسعود بن زید لکھا ہے اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے، لیکن جیسا کہ ہم مسعود بن اوس بن اصرم کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں۔ وجوب وتر کے قائل مسعود بن اوس ہیں، نہ کہ مسعود ...

سیدنا محمد بن عمرو رضی اللہ عنہ

بن عاص: ان کا نسب ہم ان کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں عددی کا قول ہے کہ انھیں رسولِ کریم کی صحبت میسّر آئی۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو یہ جوان تھے واقدی لکھتا ہے کہ محمد بن عمرو بن عاص جنگ صفین میں موجود تھے انھوں نے لڑائی میں حصّہ لیا، لیکن ان کے بھائی عبد اللہ شریک نہ ہوئے یہی رائے زبیر کی ہے محمد بن عمرو بے اولاد مرے: زہری لکھتا ہے کہ جناب محمد نے میدان جنگ میں اپنی بہادری کے خوب خوب جوہر دکھائے اور ذیل...

(سیّدہ )عمرہ(رضی اللہ عنہا)

عمرہ دختر سعدی بن وقدان بن عبدشمس بن عبدودبن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوئی،یہ خاتون مالک بن ربعیہ بن قیس بن عبدود کی بیوی تھیں،جن کا تعلق بنوعامر بن لوئی سے تھا،انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی تھی،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

سیدنا محمد بن عمیر رضی اللہ عنہ

بن عطارد: اِن کا ذکر صحابہ میں ہوا ہے، لیکن نہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت ثابت ہے نہ زیارت یہ صاحب اپنے زمانے میں اہلِ کوفہ کے سردار تھے جن دنوں یہ آذر بائجان کے حاکم تھے تو ہزار گھوڑوں پر سوار، ہزار آدمیوں نے حملہ کیا، جن میں اہلِ کوفہ بھی تھے۔ حماد بن سلمہ نے ابو عمران جونی سے اس نے محمد بن عمیر بن عطارد سے روایت کی کہ حضور اکرم اپنے بعض اصحاب کی محفل میں تشریک فرما تھے کہ جبریل نازل ہوئے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ...

سیدنا محمد بن ابی عمیرۃ المزنی رضی اللہ عنہ

انھیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میّسر آئی۔ ان کا شمار شامیوں میں ہوتا ہے ان سے جبر بن نفیر نے روایت کی۔ ہمیں یحییٰ بن محمود نے باسنادہ جو ابن عاصم تک پہنچتا ہے کتابۃً بتایا، اسے دجیم نے اسے ولید بن مسلم نے ثور بن یزید سے، اس نے خالد بن معدان سے اس نے جبیر بن نفیر سے اُس نے محمد بن عمیرہ سے جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے۔ روایت کی آپ نے فرمایا اگر کوئی آدمی پیدا ہوتے ہی اللہ کی عبادت میں سجدہ ریز ہوجائے ...