پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر مالک،ہمشیرۂ ابو سعید خدری،ان کا نسب ہم پہلے ان کے والد اور بھائی کے تراجم میں بیان کرآئے ہیں،ابو ضمرہ نے سعد بن اسحاق بن کعب بن عمرہ سے،انہوں نے زینب دختر کعب سے ، انہوں نے ابو سعید اور ان کی ہمشیرہ زینب سے،انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کفارۂ مرض کے بارے میں روایت کی،اسے یحییٰ بن سعید نے سعد سے روایت کی،اور ابو سعید کی ہمشیرہ کا ذکر نہیں کیا،ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب غیر منسوبہ،ہوسکتا ہے کہ یہ خاتون مذکورہ بالا خواتین میں سے ہوں،ابوموسیٰ نے کتابتہً ابوغالب احمد بن عباس اور فاطمہ عقلیہ سے ،انہوں نے ابوبکر بن ریدہ سے،انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نے عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے شیبان بن فروخ سے،انہوں نے محمد بن زیاد برجمی سے،انہوں نے ابوظلال سے،انہوں نے انس بن مالک سے،انہوں نے اپنی والدہ سےروایت کی کہ میری والدہ کے پاس ایک بکری تھی،جس سے انہوں نےگھی بنایا،اور ایک کپی میں ڈال کر زینب کو دی...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر مصعب بن زبیر بن ہاشم بن عبد مناف بن عبدالدار قرشیہ عبدریہ،ان کے والد غزوۂ اُحد میں شہید ہوگئے تھے،انہیں حضورِاکرم کی صحبت نصیب ہوئی،جناب مصعب کی ان کے بغیر اور کوئی اولاد نہ تھی،ان کی والدہ حمنہ دختر حجش تھیں،جو محمد اور عمران پسران عبیداللہ بن طلحہ کی ہمشیرہ تھیں کیونکہ طلحہ نے مصعب کے بعد حمنہ سے نکاح کرلیا تھا،اور زینب نے عبداللہ بن عبداللہ بن ابو امیہ بن مغیرہ مخزومی سے نکاح کیا تھا،اور ان کے بطن سے محمد اور مصعب وغیر...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر مظعون بن حبیب بن وہب بن حذافہ بن جمح قرشیہ جمحیہ عثمان بن مظعون کی ہمشیرہ تھیں،عمر بن خطاب کی زوجہ اور عبداللہ بن عمر کی ام ولد اور حفصہ کی والدہ تھیں،ابوعمر کے مطابق یہ خاتون مہاجرات سے تھیں،ابو عمر لکھتے ہیں،مجھے ڈر ہے کہ یہ بات غلط نہ ہو،کیونکہ ایک روایت میں آیا ہے کہ یہ خاتون ہجرت سے پہلے ہی مکے میں فوت ہوگئیں تھیں،البتہ ان کی لڑکی حفصہ نے ہجرت کی تھی،ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،ابوموسیٰ لکھتے ہیں کہ بعض...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر نبیط بن جابر انصاریہ مدنیہ،انس بن مالک کی زوجہ تھیں،اور بروایتے ان کا تعلق بنو احمسہ سے تھا،عبداللہ بن ادریس نے محمد بن عمارہ سے،انہوں نے زینب دختر نبیط سے روایت کی،کہ ابوامامہ نے اپنی وصیت میں،میری والدہ اور خالہ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سرپرستی میں دے دیا،ان کی وفات کے بعد حضورِاکرم کے پاس سونے اور موتیوں کا زیور لایاگیا،جسے بالیاں کہتے تھے، حضورِاکرم نےمیری والدہ حبیبہ اور میری خالہ کبشہ کو زیور عطا فرمائے،چنانچہ ا...

سیدنا محمد بن عدی رضی اللہ عنہ

بن ربیعہ بن سعد بن سواءۃ بن جشم بن سعد: ان کا شمار اہلِ مدینہ میں ہوتا ہے عبد الملک بن ابی سویۃ المنقری نے اپنے والد کے داد خلیفہ سے(اور خلیفہ مسلم تھا) روایت کی ہے کہ مَیں نے محمد بن عدی بن ربیعہ سے پوچھا کہ تیرے باپ نے تیرا نام محمد کیسے رکھا۔ اس پردہ ہنسا اور کہنے لگا کہ مجھے میرے باپ عدی بن ربیعہ نے بتایا کہ وہ اور سفیان بن مجاشع، یزید بن ربیعہ بن کابنہ اور اسامہ بن مالک بن عنبر، ابن جفنہ سے ملنے کو روانہ ہوئے جب ہم اس کے گھر کے ...

سیدنا محمد بن عطیّہ رضی اللہ عنہ

السعدی ابو عروہ: عبد اللہ بن ضحاک اور واد بن جراح نے اور زاعی سے، اس نے محمد بن خراشہ سے اس نے اپنے والد سے روایت کی۔ جب تو تین چیزیں ہوتی دیکھے گا۔ تو آبادی کو بربادی اور بربادی کو آبادی نصیب ہوگی۔ (۱) نا پسندیدہ کو پسندیدہ (۲) اور پسندیدہ کو ناپسندیدہ کو نا پسندیدہ قرار دیا جائے (۳) آدمی امانت کو یوں ہڑپ کرجائے جس طرح اونٹ درختوں کے پتّوں کو ہڑپ کر جاتا ہے۔ ابو مغیرہ نے اوزاعی سے اس نے محمد بن خراشہ سے، اُس نے محمد بن عروہ س...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر قیس بن محزمہ بن مطلب بن عبدمناف قرشیہ مطلبیہ،انہیں دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھنے کا فخر حاصل ہے،وہ سدی مفسرکی آزاد کردہ خاتون ہیں،جنہوں نے کہ اپنے والد کو آزاد کرایا تھا،اسباط بن نصر نے سدی سے ،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ زینب دختر قیس نے دس ہزار درہم پر مجھ سے مکاتبت کی،اور ایک ہزار درہم میرے لئے چھوڑ دئیے،تینوں نےذکر کیا ہے۔ ...