پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر حارث بن خالد بن صخر قرشیہ از بنو تمیم بن مرہ،ان کی اور ان کی بہنوں فاطمہ اور عائشہ کی ولادت حبشہ میں ہوئی،ان کی والدہ رائطہ دختر حارث بن حبیلہ ،وہ اور ان کی بہن عائشہ اور بھائی موسیٰ راستے میں زہریلا پانی پینے سے ہلاک ہوگئے تھے،اور ان کے خاندان سے سوائے فاطمہ کے اور کوئی نہ بچا،اس کی روایت ابن اسحاق نے کی ہے،ابو عمر ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

سیدنا محمّد بن شرید رضی اللہ عنہ

بن سوید الثقفی: محمد بن حسین بن مکرم نے محمد بن یحییٰ القطعی سے، اس نے زیاد بن ربیع سے، اُس نے محمد بن عمرو سے، اُس نے ابو سلمہ سے، اُس نے ابو ہریرہ سے روایت کی کہ محمد بن شرید ایک کالی سی لونڈی کو ساتھ لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور گذارش کی: ’’یا رسول اللہ! میری ماں نے ایک مومنہ لونڈی کے منت مانی تھی، میں آپ سے یہ دریافت کرنے حاضر ہوا ہوں، آیا اس سے کام چل جائے گا‘‘؟ حضور نے اس پر لونڈی سے دریافت کیا تیر...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر جابر احمسیہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تھیں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت کی اور ان سے عبداللہ بن جابر احمسی نے روایت کی،ابن مندہ نے تاریخ میں اسی طرح لکھا ہے،اور ایک روایت میں ہے کہ وہ مہاجربن جابر کی دختر تھیں،اور یہ بھی ہوسکتا ہے،کہ وہ نبیط بن جابر کی بیٹی اور انس بن مالک کی بیوی ہوں کیونکہ وہ بنو احمس سے ہیں،ابو موسیٰ نے اسی طرح مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن اثیر لکھتے ہیں کہ ابن مندہ نے معرفتہ ...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر خباب بن ارت،بقول جعفر،امام بخاری نے ان کا ذکر ان راویوں میں کیا ہے،جنہوں نے نبیِ کریم رؤف و رحیم علیہ الصلوۃ والتسلیم سے روایت کی۔ اعمش نے ابو اسحاق سے ،انہوں نے عبدالرحمٰن بن زید الفایشی سے،انہوں نے دختر خباب بن ارت سے روایت کی،کہ حضورِاکرم نے میرے والد کو ایک سریے میں روانہ کیا،چنانچہ والد کی غیر حاضری میں آپ ہمارا خاص خیال رکھتے،اور ایک برتن میں بکری کا دودھ دوہ کر ہمیں پلایا کرتے تھے،ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

سیدنا محمد بن صفوان الانصاری رضی اللہ عنہ

ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے۔ (۱) صفوان بن محمد (۲) عبد اللہ بن صفوان (۳) خالد بن صفوان۔ یہ کوفی تھے اور شعبی کے بغیر کسی اور نے ان سے روایت نہیں کی۔ ابو یاسر نے باسنادہ عبد اللہ بن احمد سے، اس نے اپنے والد سے، اس نے محمد بن جعفر سے، اُس نے شعبہ سے اُس نے عاصم الاحول سے، اُس نے شعبی سے اُس نے محمد بن صفوان سے روایت کی، کہ اس نے دو خرگوش شکار کیے اور مروہ پر ذبح کرکے حضور اکرم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ نے مجھے ان کے کھانے کی اجازت...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر خناس،عبیداللہ بن سمین نے باسنادہ یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے روایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو ہوازن کے اسیرانِ جنگ سے زینب دختر خناس سے حضرت عثمان ذوالنورین کو دی،ابن اسحاق کے مطابق ابو وجزہ نے ان سے بیان کیا،کہ جب عثمان بن عفان کو بنو ہوازن کی ایک لڑکی اسیران جنگ سے دی گئی،تو انہوں نے اس لڑکی کے ابن عم سے جس سے وہ منسوب تھی،اور ناکارہ ساتھ،نکاح کی خواہش کا اظہارکیا،بعد میں یہ قیدی بنو ہوازن کو لوٹادئیے گ...

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر معاویہ،ایک اور روایت کی رُو سے زینب کے والد کا نام ابو معاویہ تھا،اور وہ عبداللہ بن مسعود کی زوجہ تھیں،یہ رائے ابن مندہ اور ابونعیم کی ہے،بقول ابوعمران کا نسب کچھ یوں ہے، زینب دختر عبداللہ بن معاویہ بن عتاب بن اسد بن غاضرہ بن حطیطہ بن جشم بن ثقیف،یہ خاتون ابو معاویہ ثقفی کی بیٹی تھیں،ان سے بشر بن سعید اور ان کے بھتیجے نے روایت کی۔ ابوالفرح بن ابوالرجأ اور ابو یاسر بن ابوحبہ نے باسنادہما تا مسلم حسن بن ربیع سے،انہوں ...

سیدنا محمد بن طلحہ رضی اللہ عنہ

بن عبید اللہ القرشی التمیمی: ہم ان کا نسب ان کے باپ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ ان کے والد انھیں اٹھا کر حضور اکرم کی خدمت میں لے آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سر پر ہاتھ پھیرا اور محمد نام رکھا اور اپنی کنیت بھی عطا فرمائی بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان کی کنیت ابو سلیمان تھی ان کی والدہ حمۂ بنت حجش تھیں جو ام المومنین زینب کی ہمشیرہ تھیں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ حضور اکرم نے ان کی کنیت ابو سلیمان رکھی تو جنابِ طلحہ نے گزارش کی۔ یا رسول...

سیدنا محمد بن عاصم رضی اللہ عنہ

بن ثابت بن ابی الاقلح: ان کا نسب ان کے باپ کے ترجمے میں لکھ آیا ہوں وہ انصاری ہیں اِن کا ذکر اس حدیث میں مذکور ہے جو ان کے والد عاصم کے غزوۂ رجیع میں تیسرے سال ہجری میں شہادت کے بارے میں مروی ہے جناب محمد کو مصاحبت کا شرف حاصل ہوا ہوگا۔ ابن مندہ نے اس کی تخریج کی ہے اور لکھا ہے کہ وہ بیعت رضوان کے موقعہ پر موجود تھے۔ نیز اس کے بعد تمام غزوات میں جو صلح حدیبیہ کے بعد وقوع پذیر ہوئے شامل رہے ابو موسیٰ نے بھی اس کی تخریج کی ہے اس لیے اس...