پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا مالک بن وہب الخزاعی رضی اللہ عنہ

عبدالعزیز بن ابوبکر بن مالک بن وہب الخزاعی نے اپنے باپ سے اس نے اپنے دادا مالک بن وہب سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سلیط اور سفیان بن عوف الاسلمی کو دشمن کے لشکر کے بارے میں اطلاع فراہم کرنے کے لیے جنگ احزاب کے موقع پر مامور فرمایا۔ جب وہ صحرا میں پہنچے تو ابوسفیان کے لشکر سے آمنا سامنا ہوگیا اور اس چپقلش میں یہ دونوں صحابی مارے گئے۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا علم ہوا یا جب ان کی لاشیں آپ کے سامنے لائی ...

سیّدنا مالک بن وہیب رضی اللہ عنہ

بن مناف بن زہرہ بن کلاب بن مرہ بن مرہ بن کعب بن لوئی ابووقاص والد سعید بن ابی وقاص: عبدالرحمٰن نے ان کا شمار صحابہ میں کیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ ان لوگوں میں سے ہیں۔ جنھوں نے حبشہ کو ہجرت کی تھی۔ ان سے کوئی حدیث مروی نہیں ان کی وفات حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حین حیات میں ہوئی۔ اس کی تخریج ابوموسیٰ نے کی ہے۔ وہ لکھتا ہے کہ ہم نے کوئی ایسا آدمی نہیں دیکھا۔ جس نے عبدان سے اتفاق کیا ہو۔ ...

سیّدنا مالک بن یخامر رضی اللہ عنہ

سیّدنا مالک بن یخامر رضی اللہ عنہ (ایک روایت میں اُخامر آیا ہے) مذکور ہے کہ اُنھیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسر آئی۔ اُنھوں نے معاذ بن جبل سے روایت کی ہے۔ خود ان سے معاویہ بن ابوسفیان، جبیر بن نفیر اور مکحول وغیرہ نے روایت کی ہے۔ یہ صحابی اہلِ حمص سے تھے۔ انھوں نے ۶۹ یا ۷۰ ہجری میں وفات پائی۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

سیّدنا مالک بن یسار السکونی العوفی رضی اللہ عنہ

ان سے ابوبحریہ نے روایت کی ان کا شمار اہل شام میں ہوتا ہے۔ ہمیں یحییٰ بن ابی الرجاء اصفہانی نے اس اسناد سے جو ابن ابی عاصم تک جاتا ہے۔ بتایا کہ اس سے محمد بن عوف نے، اس سے محمد بن اسماعیل بن عیاش نے ان سے میرے والد نے، اس نے ضمضم بن زرعہ سے اس نے شریح بن ابی عبید سے اس نے ابو ظبیہ سے اس نے ابو بحریہ السکونی سے اُس نے مالک بن بسیار السکونی العوفی سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم اللہ سے کوئی چیز مانگو تو ہات...

(سیّدہ )سائبہ ( رضی اللہ عنہا)

سائبہ،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی آزاد کردہ کنیز تھیں،انہوں نے آپ سے گری پڑی چیز کے بارے میں حدیث بیان کی،طارق بن عبدالرحمٰن نےان سے روایت کی،تاریخ النسأ میں ان کا ذکر ملتا ہے،ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ)سکینہ(رضی اللہ عنہا)

سکینہ دختر ابووقاص ام الحکم،ابو موسٰی نے اجازۃً ابوالمطیب حبیب بن محمد سے بذریعہ قرأت والد انہوں نے ابوالعباس احمد بن محمد نعمان سے(ح) ابو موسیٰ نے حسن بن احمد سے انہوں نے احمد بن عبداللہ سے،انہوں نے محمد بن ابراہیم بن علی سے،انہوں نے ابوعروبہ حسین بن محمد سے،انہوں نے ابوموسیٰ سے،انہوں نے مکی بن ابراہیم سے انہوں نے ہاشم بن ہاشم سے،انہوں نے امالحکم سکینہ سے روایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کا ذکر فرمایاتو دریافت کیا ...

سیّدنا مبرح بن شہاب الدین رضی اللہ عنہ

بن حارث بن ربیعہ بن بحیث بن شرحبیل الیافعی: یہ ابنِ مندہ اور ابونعیم کا قول ہے۔ ابو عمر نے ان کا سلسلۂ نسب یوں لکھا ہے: مبرح بن شہاب بن حارث الرعینی۔ یہ بنورعین کے ان لوگوں میں شامل تھے، جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے۔ یہ صحابی فتح مصر کے موقع پر حضرت عمرو بن العاص کے میسرہ کے کماندار تھے۔ ابوسعید بن یونس کا قول ہے کہ ان کی سکونت فسطاط کے نواح میں تھی۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

(سیّدہ)سخیلہ (رضی اللہ عنہا)

سخیلہ دختر عبیدہ جو عمر و بن امیہ ضمری کی زوجہ تھیں،زبرقان بن عبداللہ نے اپنے والد سے انہوں نے عمروبن امیہ ضمیری سے روایت کی،کہ انہوں نے ابریشم کی ایک چادر خریدی اور اپنی بیوی سخیلہ کو اوڑھادی،ان سے عثمان یا عبدالرحمٰن بن عوف نےپوچھا کہ تم نے وہ چادر کیا کی،انہوں نے کہا، کہ میں نے اپنی بیوی کو بطور صدقہ دے دی،انہوں نے پوچھا،کیا جو چیز اپنے اہل و عیال کو دی جائے،وہ بھی صدقہ ہوسکتی ہے،انہوں نے کہا،میں نے حضور ِاکرم صلی اللہ علیہ وآل...

سیّدنا مبشر بن ابیرق رضی اللہ عنہ

ان کا نام حارث بن عمرو بن حارث بن ہیثم بن ظفر الانصاری، اوسی، ظفری تھا۔ یہ صاحب اپنے دونوں بھائیوں بشر اور بشیر کے ساتھ غزوۂ احد میں موجود تھے۔ ہم نے بشر اور مبشر کا ذکر تو کیا ہے، لیکن بشیر کا ذکر اس لیے نہیں کیا کہ وہ مرتد ہوگیا تھا اور حالت کفر میں مرا۔ ابن ماکولا کا بیان ہے کہ جناب مبشر کو حضور کی صحبت میں حاضری کا موقع ملاتھا اور انھوں نے استقامت کا مظاہرہ کیا۔ ان بھائیوں کا ذکر قتادہ بن نعمان کی حدیث میں آیا ہے۔ ہمیں اس ب...