پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ ) امِ مغیث( رضی اللہ عنہا)

ام مغیث،انہیں صحبت نصیب ہوئی،اور دونوں قبلوں کی طرف منہ کر کے نماز ادا کی،اسحاق بن عبداللہ بن ابی فروہ نے محمد بن یوسف سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ام معیث سے روایت کی کہ انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تمر اور زبیب ملانے سے منع کیا ،اور ام مغیث ربیعہ بن عبدالرحمٰن کی دادی تھیں،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ ) امِ منیع( رضی اللہ عنہا)

ام منیع انصاریہ،ایک روایت میں ان کی کنیت ام شباب ہے،اور ان کا نام اسماء دختر عمروبن عبدی بن نابی بن عمرو بن سواد بن غنم بن کعب بن سلمہ تھا،اور بیعت عقبہ میں ام منیع اور ام عمارہ نسیبہ کے علاوہ اور کوئی خاتون موجود نہ تھی،ابونعیم،ابوعمر اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ ) امِ المسیب( رضی اللہ عنہا)

ام المسیب یاام السائب انصاریہ،ابوموسیٰ نے کتابتہً ابوعلی سے،انہوں نے احمد بن جعفر سے،انہوں نے یحییٰ بن مطرف سے،انہوں نے مسلم بن ابراہیم سے،انہوں نے حسن بن ابوجعفر سے،انہوں نے ابوالزبیر سے،انہوں نے جابر سے روایت کی،کہ حضورِ اکرم ایک بار انصار کی ایک خاتون ام المسیب کے یہاں تشریف لائے،اور وُہ خاتون بخار سے کانپ رہی تھیں،دریافت فرمایا،ام المسیب تمہیں کیا تکلیف ہے،انہوں نے کہا،یارسول اللہ! خدااس کا بھلا نہ کرے،بخار ہوگیا ہے،فرمایا،اسے بر...

(سیّدہ ) امِ مطاع( رضی اللہ عنہا)

ام مطاع اسلمیہ مدنیہ،ان کی حدیث کے راوی عطاء بن ابومروان ہیں،انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے ام مطاع سے روایت کی،کہ وہ غزوۂ خیبر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شامل لشکر تھیں،انہیں مال غنیمت سے ایک مرد کے حصے کے برابر حصہ دیاگیاتھا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو عمر لکھتے ہیں،خیبر میں ام مطا ع کی موجودگی درست ہے،لیکن مرد کے برابر حصہ پانا مشکوک ہے۔ ...

(سیّدہ )ام نبیط( رضی اللہ عنہا)

ام نبیط انصاریہ،ان کے نام میں اختلاف ہے،اور ان کے راوی نبیط ان کے بیٹے ہیں،حسن بن محمد بن ہبتہ اللہ دمشقی نے محمد بن خلیل بن فارس سے،انہوں نے ابوالقاسم علی بن محمد بن علی بن ابوالعلاء سے انہوں نے ابومحمد بن عثمان بن ابونصر سے،انہوں نے ابراہیم بن ابی ثابت سے،انہوں نے یزید بن محمد سے،انہوں نے عتبہ بن زبیر(ازاولادکعب بن مالک)سے انہوں نے محمد بن عبدالخالق (ازاولادبن بشیر)سے،انہوں نےعبدالملک بن نبیط انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے اپنے داد...

(سیّدہ ) امِ نائلہ( رضی اللہ عنہا)

ام نائلہ خزاعیہ،ان سے ام الاسود خزاعیہ نے روایت کی،ابراہیم بن نصر نے مسلم بن ابراہیم سے، انہوں نے اسود خزاعیہ سے،انہوں نےام نائلہ خزاعیہ سے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے بارے میں جس کا نام قیس تھا،دریافت کیا،آپ نے فرمایا،اس کسی قطعئہ زمین پر آرام نہیں آتا،جہاں جاتا ہے،کچھ دنوں کے بعد وہاں سے چل دیتا ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے،ابونعیم لکھتے ہیں،کہ ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن راویوں میں بریدہ ک...

سیّدنا مالک بن ہبیرہ بن خالد بن مسلم الکندی الکوفی رحمۃ اللہ علیہ

ان کا شمار مصریوں میں ہوتا ہے۔ ان سے ابوالخیر مرثد بن عبداللہ الخیری نے روایت کی ہے۔ جناب مالک امیر معاویہ کی فوجوں کے کماندار رہے ہیں۔ ہمیں اسماعیل بن علی اور ابراہیم وغیرہ نے اسناد سے جو ترمذی تک پہنچتا ہے بتایا کہ ان سے ابوکریب نے اور اس سے عبداللہ بن مبارک اور یونس بن بکیر نے محمد بن اسحاق سے اس نے یزید بن ابی حبیب سے اس نے مرثد بن عبداللہ الیزنی سے بیان کیا کہ جب مالک بن ہبیرہ کسی شخص کی نماز جنازہ پڑھاتے، تو وہ آدمیوں کی تین صف...

سیّدنا مالک بن ہدم رضی اللہ عنہ

ابن لہیو نے یزید بن ابی حبیب سے اس نے ربیعہ بن لقیط سے،اس نے مالک بن ہدم سے روایت کی کہ ہم ایک لڑائی میں تھے اور عمرو بن العاص ہمارے امیر تھے اور عمر بن خطاب اور ابو عبیدہ بھی اس دن وہیں تھے۔ سوئے اتفاق سے اس دن ہمارے ہاں راشن کی شدید قلت تھی میں تلاشِ معاش میں نکلا اور ایک ایسی جماعت کے پاس سے گزرا، جو کسی ایسے آدمی کے انتظار میں تھے، جو انہیں بکری ذبح کردے۔ میں نے اپنی خدمات پیش کیں۔ انھوں نے مجھے اجازت دے دی، میں نے بکری کو ذبح کی...

سیّدنا مالک بن ولید رضی اللہ عنہ

عبدان نے ان کا ذکر کیا ہے۔ خالد بن ولید نے، مالک بن جبر الزیادی سے روایت کی کہ جناب مالک نے بیان کیا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے نصیحت فرمائی کہ اگر تمہیں امارت دی جائے تو ادھر کو ایک قدم بھی مت اٹھاؤ، اور اگر کسی آدمی سے معاہدہ کرو تو اس سے ایک سوئی بھی مت قبول کرو اور اسی طرح یہ بھی فرمایا میں حاکم کی برائی کی وجہ سے اس کے خلاف بغاوت نہ کروں۔ ابوموسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...