پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )ام حارث( رضی اللہ عنہا)

ام حارث دختر عیاش بن ابو ربیعہ مخزومیہ،انہیں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی یحییٰ بن محمود نے باسنادہ ابنِ ابی عاصم سے،انہوں نے ہشام بن عمار سے،انہوں نے شعیب بن اسحاق سے،انہوں نے ابنِ جریج سے،انہوں نے محمد بن یحییٰ حبان سے،انہوں نے ام حارث دختر عیاش سے روایت کی،کہ انہوں نے بدیل بن ورقاکو ایک خاکستری رنگ ناقہ پر سوار اہلِ منازل کے گھروں میں گھومتے دیکھا،وہ لوگوں کو بتارہے تھے،کہ حضورِ اکرم نے ان ایام میں روزہ رکھنے سے ...

(سیّدہ )رُبَیع( رضی اللہ عنہا)

رُبَیع دختر نضر،ان کا نسب ہم ان کے بھائی کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں،یہ انصار کے قبیلے عدی بن نجار سے تھیں،اور حارثہ بن سراقہ کی والدہ تھیں،جو غزوۂ بدر میں شہید ہو گئے تھے،ان کی والدہ حضور ِاکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور گزارش کی،یارسول اللہ حارثہ کس حال میں ہے،اگر وہ بہشت میں ہے،تو میں صبر کروں گی اور اپنے آنسوؤں کو روکے رکھوں گی،اور اگر معاملہ اس کے برعکس ہے تو پھر میں دل کھول کر روؤں گی، فرمایا،جنت کے کئی درجہ ہیں اور حارثہ ...

(سیّدہ )رفیدہ( رضی اللہ عنہا)

رفید ہ انصاریہ،ایک روایت میں سلمیہ ہے،عبیداللہ بن احمد نے یونس ے انہوں نےابنِ اسحاق سے روایت کی کہ جب جناب سعد غزوۂ خندق میں زخمی ہو گئے ،توحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اہل ِقبیلہ کو حکم دیا،کہ انہیں اٹھا کر رفیدہ کے خیمہ میں لے جاؤ،تاکہ مجھے ان کی عیادت کے لئے دُور نہ جانا پڑے،اور اس خاتون نے مسجد میں خیمہ تان رکھاتھا،جہاں وہ زخمیوں کا علاج کرتیں،اور جو مسلمان ان کے زیر علاج ہوتے وہ ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کرتیں،اور حضورِاکرم...

(سیّدہ )ام حبیب( رضی اللہ عنہا)

ام حبیب دخترِ عباس بن عبدالمطلب،ایک روایت میں ام حبیبہ مذکور ہے،مگر اوّل الذکر درست ہے،اور عبداللہ بن عباس کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے۔ یونس بن بکیر نے ابن اسحاق سے ،انہوں نے حسین بن عبداللہ بن عبیداللہ بن عباس سے ،انہوں نے عکرمہ سے،انہوں نے عبداللہ بن عباس سے روایت کی کہ حضورِ اکرم کی نظر ام حبیب پر پڑی،جب وہ گھٹنوں کے بل چلتی تھی،فرمایا،اگر میں اس بچی کے زمانۂ بلوغت تک زندہ رہا،تو میں اس سے شادی کروں گا،لیکن آپ اس کے جوان ہون...

(سیّدہ )ام حبیب( رضی اللہ عنہا)

ام حبیب دختر عاص بن امیہ بن عبدشمس،بقول جعفر عمرو بن ود کے پاس تھے اور ابوموسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے،اور اس بنا پر وہ خالد ،عمرو اور ابان بن عاص کی چچی تھیں،لیکن یہ مستعبد ہے، واللہ اعلم۔ ...

(سیّدہ )رقیقہ الثقفیہ( رضی اللہ عنہا)

رقیقہ الثقفیہ،یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے عمرو بن علی سے،انہوں نے ابوعاصم سے،انہوں نے عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن یعلی بن کعب طائفی سے،انہوں نے عبدرربن حکم سے،انہوں نے رقیقہ کی بیٹی سے،انہوں نے اپنی والدہ سےروایت کی،کہ جب حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح طائف کے لئے شہر کا محاصرہ کیا،تو ہمارے یہاں تشریف لے آئے اور میں نے آپ کو پانی میں سَتّو ڈال کر پیش کئے،حضورِاکرم نے فرمایا اے رقیقہ،تم نہ ان کے بتوں ...